نجی ہسپتال علاج گاہ کے بجائے موت گاہ بن گیا
قصور(مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف قصور)نجی ہسپتال علاج گاہ کی بجائے موت گاہ بن گیاڈاکٹرز کی من مانیاں عروج پر مریضوں کی کھالیں اتارنے کے ساتھ ساتھ ان کی زندگیوں سے کھیلنے لگے مریض ذلیل وخوارانتظامیہ خاموش تماشائی عوامی حلقوں کا اعلیٰ احکام سے نوٹس کا مطالبہ
تفصیلات کے مطابق رائیونڈ روڈ پر واقع احمدمیڈیکل کمپلیکس کے نام سے نجی ہسپتال علاج گاہ کے حصول پر سوالیہ نشان بن گیاجہاں ڈاکٹرز نہ صرف مریضوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ کران کی کھالیں اتار رہے ہیں بلکہ مریضوں کی جانوں سے کھیلنااپنا مشغلہ بنا رکھا ہے جہاں پر انسانیت شرمندہ ہو جاتی ہے
ایک طرف ڈاکٹرز کو مسیحا پر خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے تو دوسری جانب ایسے ہسپتال اور ان میں موجود پیرامیڈیکل سٹاف اس فیلڈپر بدنماداغ بن رہے ہیںہسپتال ایمرجنسی میں ڈاکٹردستیاب ہونے کے اعلان تو لگے ہیں
جبکہ وہاں پر ڈاکٹرموجد ہی نہیں ہوتامریض کو انتظار کرواکر آخر میں مصروفیت کابہانہ بنانا معمول بن گیامتعلقہ مرض کے ڈاکٹرز کی فیس وصول کر کے مریض کو گھنٹوںانتظار کروایا جاتا ہے اور آخرمیں ڈاکٹر نہ آنے پر معذرت کرلی جاتی ہے
ناقص صفائی کے انتظامات اور ہسپتال میں میسر ہونے والی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے جس سے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں علاج گاہ کے روپ میں موت گا ہ بن چکا ہے جس پر انتظامیہ نے مکمل طور پر چپ ساد لی ہے قصور کے عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیرصحت سے فوری نوٹس کا مطالبہ کیا ہے