مہمند، قبائلی ضلع مہمند ساگی چوک میں مہمند باجوڑ حد بندی کے سلسلے میں بارہویں روز بھی احتجاجی دھرنا جاری رہا
مہمند(افضل صافی سٹی رپورٹر)، قبائلی ضلع مہمند ساگی چوک میں مہمند باجوڑ حد بندی کے سلسلے میں بارہویں روز بھی احتجاجی دھرنا جاری رہا۔ دھرنے میں مہمند اقوام کے ہزاروں لوگوں کی شرکت۔
پارلیمنٹرینز، مہمند سیاسی اتحاد اور قومی مشران کا مشاورتی جرگہ۔ اپنے حقوق کے حصول تک احتجاج جاری رہیگا۔ جمعرات کے روز ضلع خبر کا 30 رکنی جرگہ دوبارہ آئیگی۔ تمام تحفظات دور کرنے کے بعد واک اختیار دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق قبائلی ضلع مہمند تحصیل صافی ساگی چوک میں بارہویں روز بھی تمام مہمند اقوام کے مشران و کشران کا ہزاروں افراد پر مشتمل احتجاج کرنے والوں کا مہمند باجوڑ حد بندی کے سلسلے میں دھرنا جاری رہا۔ دھرنے سے مہمند پارلیمنٹرینز، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں،
قومی مشران نے کہا کہ مہمند قوم تمام تر تنازعات جرگوں و مذاکرات کے ذریعے حل کرینگے۔ مگر ناواگئی کے خوانین نے باجوڑ کے عوام کو آپس میں لڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالانکہ مہمند اور باجوڑ کے عوام بھائی بھائی ہے اور ہم مہمند قوم کو صرف ضلع مہمند کی حد بندی چاہتے ہیں۔
مگر بعض لوگ ان مسائل سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔ ہم اس وقت تک احتجاجی دھرنے میں شریک رہیں گے جب تک مسئلے کا کوئی حل نہ نکل جائے۔ اور ہم مطمئن ہونے کے بعد جرگہ کو واک اختیار حوالہ کرینگے۔ جبکہ احتجاجی جرگے سے صافی یوتھ گرینڈ جرگہ کے مشران نے پولیس کا عوام پر تشدد پر تنقید کرتے ہوئے کہا
کہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز ہمارے بزرگوں پر تشدد کر کے ہمارے ساتھ انتہائی ظلم کی ہے۔ اور ان کے ساتھ ملوث اہلکاروں نے ناواگئی خوانین سے پیسے لیکر جرگہ مذاکرات کے دوران ہمارے گھروں پر چھاپے مار ے اور چادر و چار دیواری کا تقدس کو پامال کیا گیا۔ ان کے تبادلے تک ہمارا احتجاج جاری رہیگا۔
جبکہ دوسری طرف جمعرات کے روز ضلع خیبر سے 30 رکنی جرگہ الحاج شاہ جی گل کی نگرانی میں ضلع مہمند آئیگا اور وہ مہمند پارلیمنٹرین، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں، قومی مشران، صافی یوتھ جرگہ نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کر کے واک اختیار حال کرینگے۔ مگر تاحال حالات بدستور ضلع مہمند میں کشیدہ نظر آرہے ہیں۔