80

بھارت نےکوروناوائرس کی وباکے تناظر میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم مزید بڑھا د یئے ہیں، صدرآزادجموں و کشمیر

بھارت نےکوروناوائرس کی وباکے تناظر میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم مزید بڑھا د یئے ہیں، صدرآزادجموں و کشمیر

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف)آزادجموں و کشمیر کے صدرسردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت نے کوروناوائرس کی وبا کے تناظر میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر مظالم مزید بڑھا دیئے ہیں

۔ انہوں نے ریڈیو پاکستان کے پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ جہاں دنیا کوروناوائرس کیخلاف برسرپیکار ہے یہ ضروری ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے اہم سوال کے طور پر عالمی ایجنڈے پر برقرار رہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو جموں و کشمیر میں کی جانے والی نسل کشی پر فوری طور پر ہنگامی اجلاس طلب کرنا چاہیے۔آزاد کشمیر کے صدر نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے واضح کیا کہ مقبوضہ وادی میں گزشتہ سال پانچ اگست سے مکمل محاصرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ محاصرے کے آغاز سے لوگوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے انہیںتشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور سیاسی قیادت کے علاوہ ہزاروں بچوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوروناوائرس کی وبا پھوٹنے کے باوجود مقبوضہ وادی میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے

اور کشمیری عوام انٹرنیٹ سمیت مواصلاتی روابط کی بندش کے باعث دنیا سے کٹ کررہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی قابض افواج تلاشی اور محاصرے کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بناکر انہیں شہید کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید کئے جانے والے نوجوانوں کی اصل تعداد بتائی جانے

والی تعداد سے کہیں زیادہ ہے، انہوں نے کہا کہ کوروناوائرس کے مسئلے کے باوجود جموں و کشمیر میں مظالم کی نئی تاریخ رقم کی جارہی ہے۔سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کورونا کے مریضوں کو طبی سہولتیں نہیں فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں کوئی وینٹی لیٹر،

حفاظتی سامان اورماسک نہیں ہیں جبکہ وہاں کے ہسپتالوں اور دواخانوں کی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت اور نوجوانوں کو حراستی مراکز میں رکھا جارہا ہے جہاں کورونا کی وبا تیزی سے پھیلنے کاخدشہ ہے۔صدر آزادجموں و کشمیر نے ریاست میں کوروناوائرس پھیلنے سے روکنے کیلئے وفاقی حکومت کے تعاون سے کئے گئے

اقدامات پربھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور ناگہانی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نے ہمیں وینٹی لیٹرز، حفاظتی آلات اور این 95 سمیت دیگر ماسک فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت دو لاکھ48 ہزار افراد میں تین ارب روپے تقسیم کئے گئے ہیں،

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے آغاز سے پہلے سینتیس ہزار خاندانوں کو زکوة فراہم کی گئی۔ اس کے علاوہ مخیر حضرات بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں اور آزاد کشمیر میں راشن کی کوئی قلت نہیں ہے۔
آزاد جموں وکشمیر کے صدر نے آزاد کشمیر میں کورونا کے کیسز کی کم شرح پر اطمینان کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ ریاست میں55 مریضوں میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی، ان میں سے 35 کا علاج جاری ہے جبکہ باقی صحت یاب ہوگئے ہیں تاحال آزاد جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی

تاہم انہوں نے کہا کہ یہ چیلنج موجود ہے جس سے نمٹنے کی کوششیں جاری ہیں۔سردارمسعود خان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کی حکومت نے اس وائرس کوپھیلنے سے روکنے کیلئے بروقت اقدامات کئے ہیں، ہم نے تقریباً 60 قرنطینہ مراکز قائم کئے اسی طرح ہر ضلع میں الگ وارڈز اورہسپتال بھی قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زائرین اور بیرون ملک سے آنے والوں کے

تفصیلات اکٹھی کرنے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی مرکز بھی قائم کیا گیا ہے، اب تک ہم نے چھبیس ہزار افراد کی تفصیلات جمع کی ہیں اور ان افراد کو ازخود قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ علمائے کرام کا کردار کوروناوائرس پر قابو پانے کے حوالے سے قابل تعریف ہے




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں