جمبر میں جگہ جگہ گندگی اور گندے پانی کے ڈیرے،ناجائز تجاوزات۔نئی بننے والی ٹاون کمیٹی کے شہری بنیادی سہولتوں سے محروم 99

جمبر میں جگہ جگہ گندگی اور گندے پانی کے ڈیرے،ناجائز تجاوزات۔نئی بننے والی ٹاون کمیٹی کے شہری بنیادی سہولتوں سے محروم

جمبر میں جگہ جگہ گندگی اور گندے پانی کے ڈیرے،ناجائز تجاوزات۔نئی بننے والی ٹاون کمیٹی کے شہری بنیادی سہولتوں سے محروم

قصور (مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف )جمبر میں جگہ جگہ گندگی اور گندے پانی کے ڈیرے،ناجائز تجاوزات۔نئی بننے والی ٹاون کمیٹی کے شہری بنیادی سہولتوں سے محروم بیماریوں کا شکار۔ بلدیہ ایڈمنسٹریٹر اور عملے کی بدولت شہر کے گلیاں محلے گندے پانی اور گندگی کے ڈھیروں میں تبدیل۔

شہری سراپا احتجاج،ڈی سی قصور اور اے سی پتوکی سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق۔جمبر میں پوسٹ آفس کے سامنے گندگی کے ڈھیر نہ صرف بلدیہ بھائی پھیرو کی بے حسی کارونا رورہے ہیں بلکہ جمبر روڈ سے گزرنے والا ہر مسافر و ٹرانسپورٹر بھی سڑک کنارے لگے

گندگی کے ڈھیروں کا نظارا کرتے ہوئے گزررہاہے اور یہاں سے گزرنے والا یہ تاثر بھی لیکر جارہاہے کہ کس طرح اس سڑک سے جانے والے مریض گندگی کے ڈھیروں سے گزر کر جاتے ہونگے اس سلسلہ

میں جب سروے کیا گیا تو شہری بتایا کہ جمبربھر کے گلی محلوں میں اکثر گندا پانی اور گندگی کے ڈھیرپڑے رہتے ہیں مگر بلدیہ کیایڈ منسٹریٹر کو اطلاع کے باوجود کئی کئی دن گزر جاتے ہیں مگر صفائی نہیں ہوتی۔ شہری طارق شاہین نے بتایا کہ پورے جمبر میں ناجائز تجاوزات کی اس قدر بھر مار ہے

کہ ٹرانسپورٹروں کا گزرنا تو ایک طرف پیدل چلنے مسافروں و شہریوں کا گزرنا بھی کسی معرکہ سے کم نہیں ہے۔ڈی سی قصور اور اے سی پتوکی سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود ذاتی طور پر دلچسپی لیتے ہوئے علاقہ جمبر کا اچانک دورہ کریں اور اپنی آنکھوں سے دیکھیں کہ گلیوں،

محلوں اور بازاروں میں جگہ جگہ لگے گندگی کے ڈھیر،بند سیوریج اور نکاسی کی نالیوں سے بہنے والے گندے پانی کے ڈیرے ہیں اور شہری بیمار ہو رہے ہیں انکا جینا حرام بن چکا ہے مگر ایڈمنسٹریٹر پتوکی بیٹھ کر افسران کی خوشامد کرکے سب اچھا کی رپورٹ دیکر خوش کر دیتا ہے

۔۔عوامی سماجی حلقوں نے نا اہل ایدمنسٹریٹر اور نا اہل بلدیہ عملہ کے خلاف محکمانہ کاروائی کرنے اور شہر میں صحت و صفائی کی حالت بہر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔عوام نے اے پتوکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جمبر کی حالت زار پر رحم فرمائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں