پاکستان میں زرعی شعبے کی ترقی اور غذائی تحفظ کے لئے کوشاں ہیں۔ ڈاکٹر محمد عظیم خان ، چیئر مین ، پی اے آر سی
اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی سے)ڈاکٹر محمد عظیم خان ، چیئر مین پی اے آر سی نے چاول کے ماہرین ، زرعی انجینئرز اور دیگر سائنسدانوں کے ہمراہ گوجرانوالہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے چاول کی فصل کو تکنیکی معاونت فراہم کرنے والے نجی شعبہ سے تعلق رکھنے والے ترقی پسند کسانوں سے ملاقات کی۔
دوران ملاقات چیئر مین پی اے آر سی نے فصلوں کی تکنیکی طریقہ کار کی کاشت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تکنیکی طریقہ کار کے اپنانے سے فصل مقررہ وقت پر بیجی جاسکتی ہے ، مینوئل لیبر سے بھی بچا جا سکتا ہے،
کم از کم 10سے 15فی صد پیداوار میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے اور منافع بخش کاشتکاری کے لئے قیمتی وسائل کی بچت بھی کی جا سکتی ہے نیز اس طریقے سے کثیر زر مبادلہ بچایا جا سکتا ہے اور دالوں اور تیل دار اجناس کی برآمدمیں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر راحیل صفدر چھٹہ جو کہ گوجرانوالہ کے
ایک پراگریسو کسان ہیں نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے چیئر مین پی اے آر سی کو بتایا کہ انہوں نے چاول اور گندم کی فصلات کی بیجائی کے لئے تکنیکی طریقہ کار کو متعارف کرایا ہے۔ ڈاکٹر راحیل صفدر نے بتایا کہ ان کی نجی کمپنی نے ضلع گوجرانوالہ کے مقامی کسانوں کو ان کے تقریبا 1200سے زائد ایکڑ رقبہ پر تکنیکی ٹرانسپلانٹنگ سروسز مہیا کی ہیں ۔
چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے ڈاکٹر راحیل سے پی اے آر سی کی جانب سے مکمل معاونت کرنے کا اظہار کیا اور تکنیکی طریقہ کار میں مزیدبہتری لانے پر زور دیا اور چھوٹے کسانوں کی معاونت کرنے پر بھی زور دیا ۔ ڈاکٹر محمد عظیم نے انہیں اپنی تکنیکی ٹیکنالوجی میں
مزید بہتری لانے کے لئے یونیورسٹی آف ویٹنری سائنسز ، لاہور، چاول کے تحقیقی ادارے ، کالا شاہ کاکو، این آر ایس پی اور دیگر ایگریکلچر ایکسٹینشن شعبہ جات کا دورہ کرنے کے بارے میں بتایا۔
چیئر مین پی اے آر سی نے پی اے آر سی کے زرعی انجنیئرز کو چاول کی ڈائریکٹ ڈرائی سیڈنگ(ڈی ایس آر) کے سیالکوٹ میں مینو فیکچرر کے دورہ کرنے کی تجویز دی تا کہ چاول کی بیجائی کے
فی ایکڑ ریٹ 8کلو گرام سے کم کے 4 کلو گرام تک لا یا جا سکے۔ ڈاکٹر راحیل صفدر چھٹہ نے چیئر مین پی اے آر سی اور دیگر شرکاء کا شکریہ ادا کیا نیز پی اے آر سی کے زرعی سائنسدانوں کی ملکی زرعی خود کفالت کے حصول کے لئے کی جانے والی کاوشوں کا سراہا