84

وزیراعظم عمران خان کی خیر سگالی کی تجویز کے ردعمل میں بھارتی وزارت خارجہ کے ریمارکس غیر پیشہ ورانہ کوشش کی عکاس ہیں، ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی

وزیراعظم عمران خان کی خیر سگالی کی تجویز کے ردعمل میں بھارتی وزارت خارجہ کے ریمارکس غیر پیشہ ورانہ کوشش کی عکاس ہیں، ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی سے) پاکستان نے معاشرے کے پسماندہ طبقات میں کووڈ19 کے اثرات کم کرنے میں بھارت کی مدد کرنے اور نقد رقوم تقسیم کرنے کے پاکستان کے کامیاب تجربے کو شیئر کرنے کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی خیر سگالی کی تجویز سے متعلق بھارتی منفی تبصرے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔جمعہ کو ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ایک بیان میں کہا ہے

کہ بھارتی وزارت خارجہ کے ریمارکس ایک ایسے سنگین مسلے پر پوائنٹ سکورنگ کی غیر پیشہ ورانہ کوشش کی عکاس ہیں جس سے برصغیر کے لاکھوں غریب لوگوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم کی یہ تجویز معروف امریکی یونیورسٹی کے اس مطالعے کے پس منظر میں دی گئی ہے

جس میں بھارتی گھرانوں بالخصوص معاشرے کے غریب ترین طبقات پر کووڈ19 لاک ڈاو¿ن کے اثرات اور غریب خاندانوں میں براہ راست نقد رقوم کی منتقلی کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنسیوں نے حکومت پاکستان کی طرف سے ایک کروڑ غریب خاندانوں میں 120 ارب روپے کی

براہ راست نقد رقوم تقسیم کے مثبت اثرات کو سراہا ہے۔عالمی سطح پر وبائی مرض کے اس مشکل وقت میں وزیر اعظم کی یہ پیش کش کوڈ 19 کے اثرات سے نمٹنے کے لئے سارک رکن ممالک میں اپنے

تجربات شئیر کرنے کے اقدام کے مطابق تھی۔ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی تجویز پر بھارتی وزارت خارجہ کا ردعمل ان کی اپنی قیادت کے بیان کردہ موقف سے متصادم ہے۔ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی وبا ایک مشترکہ چیلنج ہے جس پر قابو پانے کیلئے،پوائنٹ سکور نگ کے بجائے سنجیدہ کوششوں اور قومی تجربات کو دیانتداری سے شیئر کرنے کی ضرورت ہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں