برصغیر ہند میں مسلم معاشرہ کی مضبوطی کا راز - 131

پارٹی تو شروع ہوئی ہے لیکن ماضی سے سبق حاصل کرنا بھی ضروری ہے

پارٹی تو شروع ہوئی ہے لیکن ماضی سے سبق حاصل کرنا بھی ضروری ہے

آج کی بات۔شاہ باباحبیب عارف کیساتھ
میرے مطابق جسطرح بھرپور انداز میں اپوزیشن پارٹیوں کے کارکنوں کے علاؤہ پی ڈی ایم کی جاری جلسوں میں موجودہ مسلط حکومتی ٹیم کی ظالمانہ رویش اورناقص کارکردگی کی وجہ سے معاشی اور مہنگائی کی بدترین صورت حال سے دوچار متاثر محنت کش اورغریب عوام بھی جوک در جوک شرکت کررہی ہے

اس سے اندازہ ہورہا ہے کہ پی ڈی ایم کی تحریک عمران حکومت کے خاتمہ کی نوید ثابت ہوگی اس سلیکٹیڈ وزیراعظم کو جس میڈیا نے زمین سے آسمان تک پہنچانے میں جو کردار ادا کیا تھا وہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں لیکن آج اسی میڈیا پر پابندی میر شکیل الرحمن جیسے صحافیوں کی گرفتاریاں ملک میں مارشل لاء کی بدترین شکلیں ہیں اورملک میں چینی آٹا پیٹرول اورکرپشن کی جو چور بازاری اس دور میں ہوئی اسکی مثال تاریخ میں کہی اور نہیں ملتی حکومت کے یہ دوسال ناکامی ہی ناکامی میں ڈوبے ہوئےہیں اورمعاشی بدحالی نے غریب عوام کومشکلات میں گھیرلیا ہے

حکومت اور اسکی ٹیم کی ناتجربہ کاری نے ملک کو بحرانوں میں دھکیل دیا ہے عوامی غیض وغضب اور پی ڈی ایم کی وحدت بتارہی ہے کہ حکومت کاسورج عنقریب غروب ہونے والا ہے پی ڈی ایم کےپلیٹ فارم سے پاکستان کی تمام نامور اورمنجھے ہوئے مذہبی سیاسی قیادت متحدہے جس میں مولانا فضل الرحمن ۔میاں نواز شریف۔اسفندیارولی خان ۔آصف علی زرداری بلاول بھٹو محمود خان اچکزئی اویس نورانی پروفیسرساجد میر آفتاب شیر پاو اور محترمہ مریم نوازکی اعلی قیادت ہی ملکر ملک وقوم کی فلاح اور جمہوریت کے استحکام کے لیے بھرپور جنگ لڑرہے ہیں

اس تحریک کی سب سے اہم اورسرفہرست منصوبہ ملک کے تمام اداروں کو آئینی دائرے کاپابند کرنا ہے پاکستان کے غریب عوام پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کی تحریک سے بھرپور توقعات رکھتے ہیں کہ پی ڈی ایم سیاسی افق پر تاریخ رقم کرکے پاکستان کو خوشحال مستحکم بناکردم لیں گی اور ملک کی اس مایوس کن صورتحال کومدنظررکھتے ہوئے ہم سب کو بحیثت پاکستانی سوچنا ہوگا اب 30 نومبر کو پی ڈی ایم کا ملتان میں جلسہ منعقد ہوگا

30نومبر ملتان کے اس جلسے سے ملک پر مسلط غدار حکمران کو مستعفی ہوناچاہیئے ایک زمانہ چور چور گردانتے ہوئے گزرگیا لیکن عنقریب نیازی حکمران بھی جیل کی سلاخوں کے پیچے ہونگے غریب قوم کا ایک ہی ہے نعرہ ہےکہ گونیازی گو کیونکہ تنگ حال معاشی بحران کا شکارکسان اور تاجرڈاکٹراساتذہ اور مزدور طبقہ پورے۔ملک میں احتجاج کررہاہےپی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک عوامی جم غفیر کےساتھ کامیابی سے ہمکنار ہوگی بے

روزگاری نے غریب کے منہ سے نوالہ چھین لیا ہے اورایسے حالات میں نااہل حکومت کا مذیدچلنا مشکل ہے لہذاء اگر نیازی کچھ عزت بچانا چاہتاہے تو اپنے اس وعدے کے مطابق کہ میرے خلاف اگرچند لوگ بھی اکٹھے ہوئے تو میں استعفی دے دونگا تو برائے مہربانی ہم خودکشی کی بات نہیں دھراتے استعفے والی بات پر ہی اکتفا کرتے ہیں کہ خودکشی شریعت میں حرام اورظالم اورنااہل حکمرانوں کا استعفی حلال بھی اوربڑے ثواب کا کام ہے تو ثواب کمائے اورغریب کی جان چھوڑ دے غریب کابس ایک ہی نعرہ ہے کہ ۔۔۔گونیازی گو

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں