ایک بچی ہوکر لڑ رہی ہوں افسوس ہے مجھے آج تک انصاف نہیں ملا ،ام رباب 96

ایک بچی ہوکر لڑ رہی ہوں افسوس ہے مجھے آج تک انصاف نہیں ملا ،ام رباب

ایک بچی ہوکر لڑ رہی ہوں افسوس ہے مجھے آج تک انصاف نہیں ملا ،ام رباب

شکارپور ( امین فاروقی بیورو چیف) ) اعلیٰ عدلیہ سے مطمئن ہوں سندھ کی بیٹی کو کبھی مایوس نہیں کرے گی ام رباب، پی پی کی قیادت سمیت بلاول بھٹو نے بھی رابطہ نہیں کیا اس سے صاف ظاہر ہے پی پی پی کی قیادت قاتلوں کی سرپرستی کررہی ہے، ام رباب۔ تفصیلات کے مطابق، ام رباب چانڈیو کی شکارپور آمد کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سالوں سے والد دادا اور چچا کی خون کے انصاف کے لئیے نکلی ہوں

اور یہ جنگ لڑرہی ہوں پوری سسٹم کے خلاف میں ایک بچی ہوکر لڑ رہی ہوں افسوس ہے مجھے آج تک انصاف نہیں ملا سندھ کے فیڈرل لارڈز ہیں وہ اس کیس میں انوال ہیں جو پی پی پی کے منتخب ایم پی ایز ہیں، جب وہ کورٹ آتے ہیں تین سو سے چار سو لوگوں کے ساتھ آتے ہیں ان کا کراؤڈ لانے کا مقصد کیا ہے مجھے تھریڈ کیا جارہا ہے میرا تو اور کوئی مقصد نہیں ہے میں تو انصاف کے لئیے گھر سے نکلی ہوں ڈی پی او اور ایڈیشنل آئی جی کو بھی شکایت کی

مگر کچھ نہیں ہوا اگلے ہفتے ہیئرنگ ہے میں جج صاحب کو بتاؤنگی کہ یہ چکر چل رہا ہے ہماری سندھ میں محترمہ بینظیر بھٹو پوری دنیا کی لیڈر تھی صرف پی پی پی کی لیڈر نہیں تھی میں تو یوٹرل ہوں میرا کسی پارٹی سے تعلق نہیں ہے میں سندھ کی بیٹی ہوں اور شھیدوں کی وارث ہوں محترمہ بھی شھیدوں کی وارث تھی اسکے گھر میں بھی تین شھید تھے میں ھمیشہ کہتی ہوں پی پی پی شھیدوں کی پارٹی ہے مینے بھی اپنے پیاروں کے جنازے اٹھائے ہیں میں محترمہ بینظیر بھٹو کی مزار پر اس لئیے گئی تھی کہ پی پی پی کی شکایت کرنے مجھے انصاف دلائے میری تو مدد نہیں کررہے

مگر الٹا اس میں رکاوٹ بن رہے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی پی کی قیادت سمیت بلاول بھٹو نے بھی رابطہ نہیں کیا اس سے صاف ظاہر ہے پی پی پی کی قیادت قاتلوں کی سرپرستی کررہی ہے،اعلیٰ عدلیہ سے مطمئن ہوں سندھ کی بیٹی کو کبھی مایوس نہیں کرے گی آئی جی سندھ کو عدلیہ نے پرسنلی بلایا ہے پچھلی بار ڈی آئی جی حیدرآباد نے کورٹ کو میں کہا تھا کہ مظلمان کو اس لئے پکڑ نہیں پارہے کہ پیچھے سندھ کے سرداروں وڈیروں کے ہاتھ ہیں ان کی گورنمنٹ ہے انہی کا سٹنگ ایم پی ایز ہیں یہ ان کو پکڑنے نہیں دے رہے یہ سب جانتے ہیں پولیس پر ان کا پریشر ہے پولیس کی کارکردگی پر تب مطمئن ہونگی تب یہ ہمارے مظلمان کو پکڑیں گے۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں