علی تعلیم ہی میں معاشرے کی ترقی مضمر ہوتی ہے 114

کویڈ19 ٹیکہ کیاعالمی سازش کا حصہ ہے؟ یا۔۔۔

کویڈ19 ٹیکہ کیاعالمی سازش کا حصہ ہے؟ یا۔۔۔

نقاش نائطی
سقم کورونا جسے سائنسی طبی اصطلاح میں کوڈ Covid 19 یعنی
Certificate of Vacination ID
کورونا مدافعتی ٹیکہ لگائے شہادہ والی انسانیت گویا مستقبل میں انسانیت دو طبقوں میں بانٹ دی جائیگی ایک وہ جو کورونا سقم مدافعتی ٹیکہ لگائے ہوئے، تمام تر دنیوی آسائش استعمال کرتے ہوئے، ہوائی سفر کرتے، دنیا کے کسی بھی مقام تک جانے کی سہولیات والی انسانیت،تو دوسرا طبقہ جو کورونا ٹیکہ نہیں لگائیگا وہ ان تمام عصری تمدنی سہولیات سے ماورا جینے پر مجبور کیا جائیگا۔ گویا جیسا کہ بتایا جارہا ہے کہ دنیا کے امیر ترین شخص بل گیٹ کے ساتھ، انکے مطیع و فرما بردار، نئے عالمی یہود و نصاری اور انکی سازش کا شکار بننے والے کویڈ 19 ٹیکہ لگائی انسانیت تو، دوسری طرف کویڈ ٹیکہ نہ لگانے والے دنیوی آسائش سے محروم کی ہوئی انسانیت۔ یہ سب کیا ہونے والا ہے انسانی ذہن سوچنے سمجھنے سے قاصر ہے۔
دوسری عالمی جنگ بعد، تقریبا نصف عالم پر سابقہ 800 سال تک خلافت راشدہ بنو امیہ فاطمیہ کی صورت تو بعد کے 500 لمبے سال تک خلافت عثمانیہ کے نام نامی سے حکومت کرنے والوں کو، اس سو ڈیڑھ سو سال قبل کی یہود و نصاری عالمی طاقتوں نے، کس طرح سے ہتک آمیز عقد لوزین میں پاپند و سلاسل کر جینے پر مجبور کیا گیا ہے اور ھیروشیما ناگاساکی پر ایٹم بم برساتے، جاپان کی معشیت کو برباد کرتے، انسانیت سوز جنگی جرائم کرنے والی طاقت صاحب امریکہ ہی کی غلامی میں رہتے،انسانیت کا سبق پڑھاتے، اقوام متحدہ کے نام نامی کی آڑ میں، یہ سابقہ بیتے پچھتر سال دوران، عالمی یہود و نصاری سازش کے تحت، مسلم ممالک کی تاراجی جس منظم انداز کی گئی ہے،اسے دیکھتے ہوئے،

ان یہود و نصاری سے، سقم کورونا آڑ میں، عالم پر کسی بھی نوع کی سازش پر یقین کرنے کو دل کرتا ہے۔اس کا مطلب صاف ہےعالمی طور کسی بھی ملک ، کسی بھی خطہ ارض پر بسنے والے ہم عام انسان کسی نہ کسی طور ان عالمی سازشوں کے شکار، ان کے غلام ہی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ ہم میں سے اکثریت اپنوں کے علاج معالجہ کے سلسلے میں ایک طرف دیسی ادویات ہومیوپتھی، یونانی، ایورویدک ادویات کو جہاں بہترین طریقہ علاج تسلیم کرتے ہیں، وہیں پر انگریزی طریق علاج کو، عالمی لوٹ مار کے ساتھ ہی ساتھ انسانی صحت کے لئے،مضر صحت بھی تسلیم کرتے ہیں، وہیں پر ہم میں سے کتنے ایسے ہیں جو افادیت اور نقصان کے تقابل کو دیکھتے پرکھتے ہوئے بھی انگریزی ادویات سے پرہیز اور دیسی ادویات سے مستفید ہوتے پائے جاتے ہیں،یہی تو دراصل چاہے ان چاہے عالمی میڈیکل مافیا کے اشاروں پر ہمارے ناچنے کے مترادف عمل ہے۔

حضرت انسان کو کسی نہ کسی کے تابع رہنے ہی کے لئے بنایا گیا ہے۔ اگر وہ اپنے پیدا کرنے والے مالک الملک کے دین حنیف پر مکمل عمل پیرا رہنے سے گریز کرتا پایا جاتا تو اسے، بل گیٹ جیسے انیک دنیوی خداؤں کا تابع و مطیع و غلام بن، جینے پر مجبور کیا جاتا رہیگا۔ اس لئے اچھا ہے کہ ہم خالق و مالک دو جہاں کی اطاعت قبول کر نہایت عزت و احترام سے جینے والے مومنین میں سے بنیں یا مختلف اقسام کے شرک وبدعات میں غرق دین اسلام کے نام ہی سے دین اسلام کی تعلیمات کے خلاف عمل پیرا گمراہی و ظلالت والی زندگانی جینے والے مسلمین میں سے بنے جیتے رہیں۔وما علینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں