رائے ونڈ جنرل بس اسٹینڈ کے قیام کے باجود سڑکوں پرغیر قانونی اڈے قائم 107

رائے ونڈ جنرل بس اسٹینڈ کے قیام کے باجود سڑکوں پرغیر قانونی اڈے قائم

رائے ونڈ جنرل بس اسٹینڈ کے قیام کے باجود سڑکوں پرغیر قانونی اڈے قائم

رائے ونڈ (عثمان چیمہ سے) اسٹینڈ کے قیام کے باجود سڑکوں پرغیر قانونی اڈے قائم،ٹریفک کا نظام درہم برہم،کروڑوں روپے لاگت سے تعمیر فلائی اوور بھی افادیت کھونے لگا ،ٹریفک پولیس کی غفلت کے باعث تمام شاہرائوں پر ویگن ،بس اور رکشہ اسٹینڈ قائم ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہو تی ہے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبہ بھر میں قائم تمام غیر قانونی اڈوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا لیکن تادم تحریر اس پر عمل درآمد ممکن نہیںہو سکا ،غیر قانونی اڈوں کی وجہ سے مسافروںکیساتھ نارواسلو ک کی شکایات معمول بن چکی ہیں

،اوور لوڈنگ ،اوور چارجنگ سمیت مسافروں کیساتھ توہین آمیز رویہ بھی اختیار کیا جاتا ہے ،مسافروں کی شکایات کے ازالے کیلئے قائم آر ٹی سیکرٹری ودیگر افسران ان ٹرانسپورٹرز سے منتھلی لیکر انہیں کھلی چھٹی دے رکھی ہے ،سڑکوں پر اڈے قائم ہونے سے ٹریفک کا نظام معطل رہتا ہے جنرل بس اسٹینڈ رائے ونڈ میں قائم کیا گیا تھا کہ یہاں پر تمام گاڑیاں آئیں گی اورٹریفک کے مسائل سے نجات کیساتھ ساتھ غیر قانونی اڈوں کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا لیکن رائے ونڈ کی عوام کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگیا ،قصورروڈ ،کوٹ رادھا کشن روڈ ،ریلوئے روڈ ،مانگا روڈ ،سند رروڈ پر جگہ جگہ غیر قانونی اڈوں کی وجہ سے شہر یوں کی مشکلات میں جہاں اضافہ ہو اہے وہاں جنرل بس اسٹینڈ کے قیام کے مقاصد بھی فوت ہو گئے ہیں
جنرل بس اسٹینڈ منصوبے پر 3کروڑروپے لاگت آئی ،بس اسٹینڈ افتتاح کے دو روز بعد ویران ہوگیا،بس اسٹینڈ میں مسافروں کیلئے بنائی گئی،کنٹین ،واش روم، انتظار گاہیں ویران پڑی ہیں گاڑیوں کی عدم دستیابی کے باعث مسافروں نے پھر دوبارہ غیر قانونی اڈوں کا رخ کرلیا ہے جہاں پھر مسافروں کو وہی ذہنی کوفت کیساتھ اوور لوڈنگ ،اوور چارجنگ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جنرل بس اسٹینڈ کی پانچ سالوں میں دوسری بار تعمیر نو کے باجود شہر بھر میں قائم غیر قانونی اڈوں کے خاتمے کی بجائے جنرل بس اسٹینڈ کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت دوبارہ ویران کرکے قبضہ گروپ کو دعوت دینے کے مترادف ہے،شہر میں دندناتے سینکڑوں رکشے ،بیسیوںویگن اور درجنوں بڑی مسافر

بسیں سڑکوں پر کھڑی کرکے سواریاں بٹھائی جارہی ہیں رکشہڈرائیور ز کیلئے الگ سے اسٹینڈ کی ضرورت ہے اسی طرح ویگن اسٹینڈ اور بس اسٹینڈ کیلئے سرکاری جنرل بس اسٹینڈ میں جگہ مختص ہونے کے باوجود ٹریفک پولیس ،ضلعی پولیس اور آر ٹی سیکرٹری سمیت مافیا جنرل بس اسٹینڈ کی رونقیں بحال کرنے میں رکاوٹ پیدا کررہا ہے شہر میں ٹریفک کا بے ہنگھم رش مسائل میں اضافے کا بنیادی سبب ہے فیکٹری ،سکولز ،کالجز اوقات میں گھنٹوں ٹریفک بلاک رہنے سے شہریوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن کوئی پوچھنے اور سننے والا نہیں آج شہر کی ابتر صورت حال کو بہتر بنانے کیلئے تبدیلی سرکار نے بھی کوئی اہم کارنامہ سرانجام نہیں دیا سفری سہولیات کے حوالے سے رائے ونڈ آج بھی محرومیوں کا شکار ہے

عالمی تبلیغی مرکز میں موجود ہزاروں مبلیغین اسلام کو سفری سہولیات کی فراہمی حکومت کے فرائض میں شامل ہے لیکن افسوس صد افسوسرائے ونڈ کی عوام کی حالت پر کسی حکمران نے ترس نہیں کھایا اسکے مسائل کو حل کروانے میں کوئی دل چسپی نہیں لی جسکی وجہ سے آج رائے ونڈ مسائلستان بنا ہوا ہے ، رائے ونڈکے شہریوں نے عوام کی سہولت کیلئے بنائے گئے جنرل بس اسٹینڈ کی بحالی اور شہر میں موجود غیر قانونی اڈوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار قومی وسائل پر ڈاکہ مارنے والے عناصر کامحاسبہ کریں اور رائے ونڈجنرل بس اسٹینڈ کو ویران ہونے سے بچائیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں