جی ٹی اے نے محکمہ تعلیم کے حالیہ جاری شدہ سروسز رولز کو مسترد کردیا ہے، حاجی حبیب الرحمن مردانزئی
کوئٹہ ( پ ر) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے حالیہ جاری شدہ سروسز رولز کو مسترد کردیا ہے ،جی ٹی اے تمام کیڈرز کے حقوق کی یکساں امین ہے اساتذہ کا استحصال کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا ،کوئی بھی ضلع کسی بھی اتحاد کا حصہ نہ بنے جی ٹی اے نے سروسز رولز سے متعلق تحفظات پر مبنی مراسلہ چیف سیکریٹری بلوچستان کو جاری کردیا ہے ان خیالات کا اظہار جی ٹی اے کے مرکزی صدر حاجی حبیب الرحمن مردانزئی نے اساتذہ سے بات چیت کے دوران کیا اُنہوں نے کیا کہ حالیہ جاری کئے گئے سروسز رولز پر تحفظات ہیں
جس پر حکام بالا کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے واضع رہے کہ جی ٹی اے نے اپنے مراسلہ میں کہا ہے کہ جے وی ٹیز ،جے ای ٹیز کیڈرز کے لیے محکمہ تعلیم بلوچستان نے 2006 ء میں پچاس فیصد پروموشن کوٹہ منظور کیا تھا جس کی باقاعدہ توثیق سروس ٹریبونل ، عدالت عالیہ بلوچستان اورعدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلوں میں کی ہے مگر حالیہ سروسز رولز میں پچاس فیصد پروموش کو یکسر ختم کردیا گیا ہے کوکہ اس کیڈر کے اساتذہ کے ساتھ سر اسر ناانصافی کے مترادف ہے جوکہ کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے
کہ ایس ایس ٹیز جوکہ محکلمہ تعلیم میں انتہائی غیر معمولی اہمیت کے حامل اور ریڑھی کی ہدی کی حیثیت رکھتے ہیں اُنہیں 30 سال خدمات سرانجام کے بعد یکساں گریڈ 17 سے 17 میں ترقی سمجھ سے بالاتر ہے جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا مزید کہا گیا ہے کہ کے وی ٹیز ، جے ای ٹیز اور مساوی گریڈ کے اساتذہ کے لیے کسی بھی محکمانہ ترقی کے لیے لنک ٹریننگ کو سروس رولز کا حصہ بنایا گیا ہے ان کیڈرز کی زیادہ تعداد ،وسائل کی عدم دستیابی اور صوبے کے زمینی حقائق کی بنیاد جس میں پسماندگی اور دور افتادہ علاقوں کو دیکھتے ہوئے
ٹریننگ بہت کٹھن اور مشکل ہوگی دلچسپ اور حیران کن امر یہ ہے کہ شعبہ تعلیم کے آفیسر کیڈر کواس طرح کی کسی بھی ٹریننگ سے چھوٹ دی گئی ہے جب کہ ماتحت کیڈر ز کے لیے اس تربیت کو لازمی قرار دیا گیا ہے جوکہ کسی مذاق سے کم نہیں ہے مزید کہا گیا ہے کہ اگر یہ ٹریننگ اتنی ناگزیر ہے تو اس کا اطلاق سب پر کیوں نہیں کیا گیا ۔