کمزور کون مرد یا عورت 96

کمزور کون مرد یا عورت

کمزور کون مرد یا عورت

کمزور کون مرد یا عورت
آج ایک پوسٹ پر نظر پڑی جس میں کچھ یوں لکھا تھاہماری کتابوں میں لکھا ہے عورت کمزور ہے جبکہ دیواروں پر لکھا ہے کہ مرد کمزور ہے ان دو جملوں کو سوچتے سوچتے میں بہت گہراٸی میں چلی گٸی کہ کہا تو سچ گیا ہےوہ تو ایسے کہ عورت کسی لحاظ سے کمزور نہیں ہوتی البتہ مرد بہت کمزور ہوتے ہیں
عورت صرف دو جگہ کمزور پڑتی ہے ایک جب اس کی عزت کا معاملہ ہو اور دوسرا جب اسکے سامنے اسکے بچے ہوں یا وہی رشتے جنکی عزت عورت کی عزت سے جڑی ہوتی ہے دیکھا جاٸے تو عورت کی ساری زندگی آزماٸش ہے کبھی ماں باپ کی عزت کی خاطر بہت کچھ برداشت کرتی ہے اور کبھی اولاد کے مستقبل کے لیے اپنی خوشیوں کو قربان کر دیتی ہے لیکن مرد کسی کی خاطر قربانی نہیں دیتا کیونکہ مرد فطری طور پر اندر سے کمزوور ہوتا ہے میں اکثر لکھتی رہتی ہوں کہ بڑی بڑی مونچھیں رکھنے سے نہیں بلکہ مرد اپنے فیصلوں سے پہچانا جاتا ہے عورت بہت بہادر ہے

جو مرد کے لیے کی خاطر اپنی جان بھی دے دیتی ہے لیکن اسی مرد میں اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ اسے اپنا کہہ سکے کیونکہ مرد بہت کمزور ہے اسمیں اتنی ہمت نہیں کہ اسی عورت کو اپنا نام دے سکے جو اسکی گرل فرینڈ رہ چکی ہے کیوں کہ تب اسکو اپنی عزت یاد آ جاتی ہے لیکن اگر یہی عورت اپنی زندگی اپنی خواہش کے مطابق گزارنا چاہے تو تب بھی اسکو یہی معاشرہ سرکش اور خود غرض کہتا ہے دیکھا جاٸے تو فطری طور پر مرد ہی عورت کو کمزور بناتا ہے ہر معاملے میں اس کے ساتھ جڑے مردوں کی عزت اسکے آڑے آ جاتی ہے کبھی باپ کی عزت تو کبھی بھاٸی کی عزت اور شادی کے بعد وہ شوہر کی عزت کی خاطر بہت سی مشکلات برداشت کرتی رہتی ہے یہاں بھی کون طاقتور ہوا عورت کیونکہ مرد میں برداشت کی سکت نہیں

جو عورت برداشت کر سکتی ہے وہ تو مرد سوچ بھی نہیں سکتا دیکھا جاٸے تو زندگی کے ہر موڑ پر عورت طاقتور اور مرد کمزور ہے مرد میں اتنی ہمت کہاں جو عورت سہہ جاتی ہے اور کہتی بھی نہیں مرد اتنا کمزور ہے کہ اسلام میں چار شادیوں کی اجازت ہو نے کے باوجود اس میں اتنی طاقت نہیں کہ کسی طلاق یافتہ یا بیوہ سے دوسری یا تیسری شادی کرے مرد اتنا کمزور ہے کہ جہاں پر بھی اس زرا کمزور یا مجبور عورت نظر آٸے اس کی کمزوری سے فاٸدہ اٹھاٸے گا مرد اتنا کمزور ہے کہ دوسری عورت کے ساتھ غلط اور حرام تعلقات بنانے کی خواہش ضرور کرے گا لیکن اتنی ہمت نہیں ہو گی کہ حرام تعلق کو حلال رشتہ بنا سکے مرد کے اس دوہرے معیار کو اسکی کمزوری ,دوہرا معیار یا منافق کہا جاٸے تو ہرگز غلط نا ہو گا لیکن عورت کی بہادری اور ہمت کو سلام ہے جو ہر رشتے کو نبھانے کی خاطر اپنی خوشیاں قربان کر دیتی ہے تو بہادر کون ہے مرد یا عورت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں