پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کا قومی زرعی ترقیاتی مرکز اسلام آباد کا دورہ 125

پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کا قومی زرعی ترقیاتی مرکز اسلام آباد کا دورہ

پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کا قومی زرعی ترقیاتی مرکز اسلام آباد کا دورہ

اسلام آباد( فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف ) پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک نے جناب شیر علی ارباب ، چیئر مین کمیٹی کے قیادت میں قومی زرعی تحقیقاتی مرکز اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد سی پیک میں زرعی سیکٹر کی شمولیت کے بعد اس میں ممکنہ باہمی تعاون اور زرعی تکنیکی معاونت کے لئے نئی راہیں تلاش کرنے کے سلسلے میں ضروری آگہی حاصل کرنا تھا۔ ڈاکٹر محمد عظیم خان ، چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کو اس ضمن میں تفصیل سے آئندہ کا لائحہ عمل اور امکانات کے حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کیا

۔اس میٹنگ کا مقصد زراعت کے شعبے کو سی پیک کا ایک اہم حصہ بنانا تھا اور پی اے آر سی کی زرعی سرگرمیوں کے ذریعے پاک چین زرعی تعاون اور تکنیکی مدد کو تلاش کرنا تھا۔اس موقع پر جناب غفران میمن ، وفاقی سیکریٹری برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق اسلام آباد ، انجنیئر شمیم السبطین ، ڈی جی این اے آر سی اور دیگر اعلی عہدیداران بھی موجود تھے۔
زرعی تحقیقاتی مرکز میں میٹنگ کے دوران ممبران نے زرعی شعبہ کے مختلف پہلوئوں اور پاکستان کو اس میدان میں درپیش مسائل کے حوالے سے متعدد سوالات کیے۔ ڈاکٹر محمد عظیم خان، چیئر مین پی اے آرسی نے زرعی مرکز میں مختلف تحقیقی کاموں ، ان کی نوعیت اور پیشہ ورانہ استعداد کار کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کوآگاہ کیا ۔
ڈاکٹر عظیم خان نے مشترکہ ورکنگ گروپس ، سی پیک کے راستوں پر مختلف ایگرو ماحولیات میں زرعی اجناس اور سی ایم ای سی چین کے ذریعہ جدید پاکستان کاٹن فارم پروجیکٹ کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بہتر زرعی ٹیکنالوجی کے ذریعے کپاس کے بحران کو حل کئے جانے کے بارے میں زور دیا جو کہ واٹر سیونگ کاٹن فارمز کی ترقی اور اس کی کاشت کے علاقے کو بڑھانے کے ذریعے ممکن ہے۔
ڈاکٹر عظیم خان نے مزید خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ سی پیک کے تحت 10 سال کے ترقیاتی اہداف کا اشتراک کرتے ہوئے ہمارا مقصد پاکستان کو روئی کے درآمدی ملک سے کپاس برآمد کرنے والے ملک میں تبدیل کرنا اور 1.5 بلین امریکی ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت کرنا ہے۔ موجودہ باغات کی تزئین و آرائش کے علاوہ نئی اقسام کا تعارف ، فصلوں کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنا ، ویلیو چین میں بہتری اور دیہی صنعتوں کی ترقی ہماری بڑی مجوزہ ترجیحات ہیں۔
جناب شیر علی ارباب، چیئر مین پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک نے بریفنگ کے بعد اس امر پر زور دیا کہ ہمیں پہلے پاکستان میں موجود زرعی ڈھانچے اور ان میں موجود خامیوں کو ختم کرنا ہو گا تا کہ جدید زرعی معلومات اور تجربات کی روشنی میں ایک جامع اور پائیدار حکمت عملی ترتیب دی جا سکے اور جدید سائنسی بنیادوں پر زراعت میں درپیش خامیوں کا حل تلاش کیا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں