تحصیل بائزئی سوران بہادر کلی میں موجود ماربل پہاڑ اور معدنیات صرف بہادر خیل قوم کی ملکیت ہے۔غیرقانونی یا زبردستی سے کوئی بھی لیز نامنظور نہیں،بہادر خیل قوم مشران کی ہنگامی پریس کانفرنس 149

تحصیل بائزئی سوران بہادر کلی میں موجود ماربل پہاڑ اور معدنیات صرف بہادر خیل قوم کی ملکیت ہے۔غیرقانونی یا زبردستی سے کوئی بھی لیز نامنظور نہیں،بہادر خیل قوم مشران کی ہنگامی پریس کانفرنس

تحصیل بائزئی سوران بہادر کلی میں موجود ماربل پہاڑ اور معدنیات صرف بہادر خیل قوم کی ملکیت ہے۔غیرقانونی یا زبردستی سے کوئی بھی لیز نامنظور نہیں،بہادر خیل قوم مشران کی ہنگامی پریس کانفرنس

ضلع مہمند (افضل صافی)ضلع مہمند۔تحصیل بائزئی سوران بہادر کلی میں موجود ماربل پہاڑ اور معدنیات صرف بہادر خیل قوم کی ملکیت ہے۔غیرقانونی یا زبردستی سے کوئی بھی لیز نامنظور نہیں۔انتظامیہ اور متعلقہ ادارے حقائق کی روشنی میں فیصلہ کریں قومی مشاورت کے بغیر کوئی بھی فیصلہ منظور نہیں۔بہادر خیل قوم مشران کی ہنگامی پریس کانفرنس۔
مہمند پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے۔بہادر خیل قوم شینواری کے مشران ملک نور محمد،ملک سرتاج،حاجی حکمران اور حاجی واکدار نے بتایا۔کہ تحصیل بائزئی سوران بہادر کلی میں واقع معدنیات اور ماربل پہاڑ صرف بہادر خیل قوم کی ملکیت ہے۔اور کسی بھی قوم کی طرف سے اس پہاڑ پر غیر قانونی طریقے سے قبضے یا جعلی لیز کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ملک نور محمد نے کہا کہ بہادر خیل قوم نے دہشت گردی کے خلاف فوجی

آپریشن کے دوران بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ہمارے گھر اور املاک تباہ ہوگئے اور ہمیں اپنا سب کچھ چھوڑ کر ملک کے دوسرے شہروں میں آئی ڈی پیز کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے۔اب چند مفاد پرست عناصر ہمارے معدنیات اور ماربل پہاڑ کے درپے ہو گئے ہیں۔اور غیر قانونی طریقے سے ہمارے پہاڑ پر لیز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔جوکہ ہمیں قطعی منظور نہیں۔ہمارے علاقے میں سکول،ہسپتال،صحت اور کوئی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔اور اس جدید دور میں بھی ہم زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔دوسرے قوم کے ساتھ بہادر خیل قوم کے حدود معلوم ہیں اور اس پر ہمارے مشران کے فیصلے موجود ہیں۔اس کے باوجود ہمارے علاقے اور ملکیت پر قبضہ کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔جوکہ ہمیں قطعی منظور نہیں۔
ہم جملہ مشران بہادر خیل قوم ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ سے اپیل کرتے ہیں کہ حقائق کے برعکس جلد بازی میں کوئی بھی فیصلہ نہ کیا جائے اور تمام ثبوتوں اور حقائق کے روشنی میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کرے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں