خوشخبری مہنگائ کم ہو گئ ہے 212

کالم کہانی

کالم کہانی

تحریر۔حمادرضا
میرا ایک دوست جو نامور ادیب اور کہانی کار ہے میری اس کے ساتھ اکثر و بیشتر ادبی نشستیں لگتی رہتی ہیں لیکن ہماری ان ادبی نشستوں میں ہمیشہ نوک جھونک کا عنصر ہی غالب رہتا ہے وہ مجھے اکثر اوقات قائل کرتا نظر آتا ہے کہ تم کیا کالم نگاری کرتے ہو کسی دن کہانی کاری بھی کر کے دکھاؤ تو تمہیں جانوں وہ مجھے مزید اشتعال دلانے اور مجھے خود سے مرعوب کرنے کے لیے کئ دلائل دیتا نظر آتا ہے چند دن پہلے ایک چاۓ کی نشست پے اس سے ملاقات ہوئ اس نے لگے ہاتھوں پھر اپنی کہانی کاری کا قصہ سنانا شروع کر دیا اس نے کہا کہانی لکھنا کالم نگاری سے کہیں

مشکل کام ہے میں نے اس کے منہ میں لقمہ دینے کے سے انداز میں پوچھا کے اچھا بھلا وہ کیسے ؟ اس نے کہا کالم نگاری بہت آسان کام ہے روز صبح صبح اخبار اٹھاؤ اخبار کی لیڈ یا سپر لیڈ اسٹوری پر نظریں جماؤ اپنی من پسند کی کوئ خبر تلاش کرو کاغذ قلم اٹھاؤ اور اخبار کو اپنا مؤقف لکھ بھیجو یہ تو کوئ بھی کر سکتا ہے جب کہ کہانی کاری میں ایسا بالکل نہیں ہوتا اس میں پہلے آپ کو پلاٹ بنانا پڑتا ہے پھر اس کے مطابق آپ کو کہانی کی بنت کرنی پڑتی ہے آپ اپنے کردار تخلیق کرتے ہیں پھر کرداروں کو صفحے پے اتارا جاتا ہے یہ بالکل شطرنج کی بساط بچھانے جیسا عمل ہے

آپ کا ایک کردار آدھ چال چلتا ہے کوئ پوری چال چلتا ہے کہانی کار اس میں اکیلا نہیں ہوتا اسے اپنے تمام کرداروں کو ساتھ ساتھ لے کر چلنا پڑتا ہے یہ جوۓ شیر لانے کے مترادف ہے اس لیے یہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں میں اس دوران آرام سے چاۓ کی چسکیاں لے کراپنا حلق تر کرنے میں مشغول رہا میں نے اس سے مخاطب ہوتے ہوۓ کہا کالم نگاری کہانی کاری سے بھی کہیں کٹھن کام ہے وہ ہو نقوں کی طرح میرا منہ تکنے لگا کالم نگاری بھی آسمان سے تارے توڑ لانے کے مترادف ہے یہ بھی ہر کسی کے بس کی بات نہیں اس نے حیرت زدہ لہجے میں کہا وہ کیسے؟

کالم روز لکھا جاتا ہے تسلسل کالم اور کالم نگار کا بنیادی جز ہے کہانی روز نہیں لکھی جاتی دوسرا تم آج کی لکھی کہانی کو اگلے سال بھی چھپوا سکتے ہو اس میں کوئ وقت کی حد نہیں لیکن کالم نگار وقت کا پابند ہوتا ہے اسے انتہائ سرعت کے ساتھ اپنا کام سر انجام دینا ہوتا ہے وہ آج کا کام کل پر نہیں چھوڑ سکتا اگر وہ ایسا کرے گا تو اس کا متعلقہ موضوع پرانا یا باسی ہو جاۓ گا کالم نگار کے پاس فیصلہ لینے کے لیے محدود وقت ہوتا ہے جب کہ کہانی کار کے پاس تو وقت ہی وقت ہوتا ہے ایک اور بات جو کالم کو کہانی سے مشکل بناتی ہے وہ کالم کے لیے الفاظ کا چناؤ ہے

آپ کو روزانہ ایک نیا موضوع درکا ر ہوتا ہے اور اس نیے موضوع کا پیٹ بھرنے کے لیے روز سات آٹھ سو نیے الفاظ کی ضرورت بھی پڑتی ہے تو پھر کہانی مشکل ہوئ یا کالم؟ اس کے منہ سے بے اختیار نکلا کالم میں نے اپنی چاۓ کا کپ سائیڈ پر رکھتے ہوۓ اسے کہا لیکن میں تمہاری خواہش بھی ضرور پوری کروں گا اس نے پھر حیرانگی سے پوچھا وہ کونسی ؟ کہانی لکھنے کی میرے اگلے کالم کا عنوان کالم کہانی ہو گا یہ کہہ کر میں اس کا حیرت میں ڈوبا چہرہ چھوڑ کر بل دینے کے لیے جا چکا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں