پاکستان ائیر فورس کی خاتون فائٹر پائلٹ سکواڈرن لیڈر ’’سائرہ امین‘‘ کی زندگی کے اہم سال اور ٹریننگ کے واقعات جو سائرہ امین نے بیان کیے 112

پاکستان ائیر فورس کی خاتون فائٹر پائلٹ سکواڈرن لیڈر ’’سائرہ امین‘‘ کی زندگی کے اہم سال اور ٹریننگ کے واقعات جو سائرہ امین نے بیان کیے

پاکستان ائیر فورس کی خاتون فائٹر پائلٹ سکواڈرن لیڈر ’’سائرہ امین‘‘ کی زندگی کے اہم سال اور ٹریننگ کے واقعات جو سائرہ امین نے بیان کیے

کراچی( امین فاروقی بیورو چیف)پاکستان ائیر فورس کی خاتون فائٹر پائلٹ سکواڈرن لیڈر ’’سائرہ امین‘‘ کی زندگی کے اہم سال اور ٹریننگ کے واقعات جو سائرہ امین نے بیان کیے۔سائرہ امین 22 ستمبر 2006ء کو رسالپور میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کے دوران اعزازی شمشیر جیتنے کا اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔

سائرہ امین نے بتایا کہ بھائیوں نے ائیر فورس میں اپلائی کیا مگر ISSB کے لیے سلیکٹ نہ ہو سکے، جب سائرہ نے فارم جمع کیا تو انہیں کامیابی مل گئی جس پر سائرہ کے گھر والے نہایت خوش ہوئے۔سائرہ نے کہا کہ اکیڈمی کا پہلا دن تو سرپرائز کا ہی ہوتا ہے اور میرا تو وہ دن تھا بھی یکم اپریل۔ جب ہم لوگ پہنچے تو فوراً آفیسرز نے آرڈر کیا کہ بیگ اٹھا کر کمروں میں جاؤ اور سب لوگ سفید لباس پہن کر 5 منٹ میں واپس آ جاؤ۔ یہ پہلا دن تھا دوڑ لگانے کا پھر تو جیسے معمول بن گیا۔ ہر روز ایک نیا آرڈر کہ پانچ منٹ میں فارمل ڈریسنگ کر کے اکٹھے ہونا ہے۔ اس پانچ منٹ کے ٹارگٹ نے وقت کی قدر سکھا دی مجھے تو یقین ہی نہیں آتا تھا کہ میں پانچ منٹ میں کپڑے پہن کر جوڑا بنا کر ہال میں پہنچ بھی سکتی ہوں۔

ہمارے بیج میں 50 کیڈٹ تھے جن میں چھ خواتین تھیں اور شروع میں جب تک تھیوری چلتی رہی ہم اکٹھے ہی رہے کیونکہ میل کیڈٹ کا تو یہی خیال تھا کہ یہ کسی نہ کسی سٹیج پر ڈراپ ہی ہو جائیں گی۔ یہ وہ وقت تھا جب خواتین فائٹر پائلٹ کو ابھی تک معاشرے نے قبول نہیں کیا تھا اس رویے کی وجہ سے ہم خواتین نے اپنے کندھوں پر زیادہ ذمہ داری محسوس کی۔ فلائنگ سیکھنے کا تجربہ بہت ہی ٹف ہوتا ہے، کاک پٹ میں بیٹھ کر تو ایسے لگا جیسے خوابوں کی دنیا میں پہنچ گئے ہیں۔سائرہ نے بتایا میں Super Msuhak اور T-37 Jets کے علاوہ دیگر فائٹر پائلٹ کو بھی کامیابی سے اڑا سکتی ہوں 13 مشن کے بعد سولو فلائٹ کرتے ہیں۔
پاکستان ائیر فورس کی تاریخ میں،، میں پہلی خاتون پائلٹ ہوں جسے اعزازی شمشیر ملی۔یہاں یہ بھی بتاتی چلوں کہ میں تھیوری اور پریکٹیکل میں بہت اچھے مارکس کے ساتھ آگے بڑھ رہی تھی لیکن میری منگنی ہوئی تو اس کے بعد k_8 کے مرحلہ پر پرفارمنس خراب ہوئی تو فورا میرے والد نے کہا کہ بیٹا پروفیشنل لائف پر توجہ دو پھر میں نے کوئی کوتاہی نہیں کی۔سائرہ امین کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں۔ اللہ ایسے جذبوں کو سلامت رکھے آمین۔

🤺سفید داڑھی والے🤺
🏹⚔️اکبر

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں