نیب سے نہیں، گرفتاری سے ڈرلگتا ہے ! 117

دہشت گردی کے پیچھے بھارت!

دہشت گردی کے پیچھے بھارت!

تحریر:شاہد ندیم احمد
ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور قیام امن کے لئے افواج پاکستان نے بھاری قیمت چکائی ہے، اس دھرتی پر کئی سپوتوں نے جانیں قربان کی ہیں، لیکن ابھی تک دہشت گردی کا سلسلہ تھمنے کو نہیں آ رہاہے۔ ہمارا ازلی دشمن بھارت نہ صرف بلوچستان میں بدامنی پھیلا رہا ہے، بلکہ افغانستان کے راستے قبائلی علاقہ جات کو بھی ٹارگٹ کئے ہوئے ہے، آئے روز ایک دو جوان پاک دھرتی پر جان قربان کرتے ہیں،گزشتہ روز بھی جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملہ کے نتیجے میں پاک فوج کے 4جوان شہید ہو ئے، جبکہ جوابی حملے میں چار دہشت

گرد مارے گئے ہیں ، اس سلسلے میں حکومت پاکستان نے افغان حکومت سے بات چیت کی ہے، لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے دہشت گردوں کو روکنا افغان حکومت کے بس نہیں، کیونکہ اشرف غنی کا اقتدار خود نیٹو افواج کی بیساکھیوں پر کھڑا ہے، حکومت پاکستان کو افغانستان میں موجود نیٹو افواج کے سربراہ سے براہ راست بات چیت کرکے افغانستان میں را کے کیمپوں اور ان میں موجود دہشت گردوں کے بارے آگاہ کرنا چاہئے، تاکہ نیٹو اتحادی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر یں،اس کے بغیر شمالی اور جنوبی وزیرستان سے دہشت گردوں کا خاتمہ مشکل دکھائی دیتاہے۔
اس میں شک نہیں کہ پاک فوج کے اپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے بعد دہشت گردی کامکمل خاتمہ کردیا گیا تھا ،لیکن کچھ عرصے سے دہشت گردی کے پھر اکا دکا واقعات ہونے لگے ہیں،اگر چہ دہشت گردی کے واقعات وزیرستان اور اسکے ملحقہ علاقوں تک محدود ہیں،تاہم اس سے ان خدشات کا جنم لینا فطری امر ہے کہ مبادا علاقوں میں دہشت گرد پھر منظم ہو رہے ہیںاور انہیں سہولت کاری حاصل ہے ،کیو نکہ سہولت کاری کے بغیر

دہشتگردوں کا منظم ہوناممکن نہیں ہے۔ پاک افواج کے سپوتوں نے اپنے آج کو قوم کے کل پر قربان کرکے پاکستان میں امن کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں جہاں 70 ہزار عام شہری زندگی کی بازی ہار گئے ، وہیں پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرتے ہوئے سات ہزار سکیورٹی فورسز کے جوانمرد بھی شہید ہوئے ہیں،پاک فوج کے شہدا کے مقدس لہو کا ایک ایک قطرہ دہشت گری کے وجود سے ارض پاک کو پاک کرنے کیلئے استعمال ہوا ،قوم پاک افواج کے شہدا کی مقروض اوراس جذبہ شہادت کو سلام پیش کرتی ہے ۔
یہ امرواضح ہے کہ دہشت گردوں کو پاکستان کے دشمنوں کی پشت پناہی حاصل ہے ،پا کستان دشمنی میں بھارت سرفہرست اور اسکی مدد افغان حکمرانوں کی طرف سے کی جاتی ہے،

مولوی فضل اللہ جیسے کئی دہشت گرد افغانستان میں ہلاک ہو چکے اور کچھ آپس کی لڑائیوں میں مارے گئے ہیں، افغان حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف کبھی کوئی کارروائی نہیں کی ہے، بلکہ انہیں پناہ دیتی رہی ہے۔ بھارتی سر پرستی میں دہشت گرد نہ صرف افغان سرحد سے پا کستان میں داخل ہورہے ہیں،،بلکہ بھارت ان دہشت گردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال بھی کررہا ہے،کل بھوشن یادیو کی پاکستان کے اندر دہشت گردی پھیلانے اور دہشت گردوں کی ہمت افزائی کرنے سے متعلق حقائق اقوام متحدہ تک پہنچ چکے ہیں۔ پاکستان نے دہشت گردوں کی آمد کے

راستے بند کرنے کیلئے پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کا سلسلہ شروع کیا جو آخری مراحل میں ہے۔ اس باڑ کی تکمیل کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں مزید کمی آسکتی ہے،تاہم اقوام عالم کو بھارتی دراندازی روکنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے ۔ بھارت دہشت گروں کو ٹرینڈکرکے جہاںپاکستان میں داخل کرتا ہے،وہیں افغان مہاجرین کو بھی اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے،مہاجرین کا معتدبہ حصہ پاکستان کا ممنون احسان ہے، مگر نمک حرام بھی موجود ہیں جو پاکستان کے مفادات کیخلاف کلبھوشن جیسے دہشت گردوں کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں۔
پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی تمام وارداتیں بھارت سے منسلک ہیں،دہشت گردی کا ایک بھی واقعہ سہولت کاری کے بغیر نہیں ہو سکتا، بھارت بلوچستان سے لے کر مقبوضہ کشمیر تک دہشت گردی پھیلا کر جہاں پاکستان کو معاشی طورپر کمزور کرنے پر تلا ہے، وہاں اس کی سات لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہی ہے، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔ انسداد دہشت گردی سے وابستہ ماہرین کا خیال ہے

کہ جب تک بھارت بڑے ملک کی حیثیت سے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم نہیں کرے گا اور افغانستان کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو بند نہیں کرے گا، اس وقت تک اس خطے میں امن اور استحکام پیدا نہیں ہو سکتا، حالیہ دہشت گردی کے پیچھے بھی بھارت ہی کار فرما ہے پاکستان کی جانب سے بھارت کی مذموم کارروائیوں کے حقائق پیش کئے جانے کے بعد اقوام عالم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ

وہ دہشت گردانہ کاروائیوں سے باز رہے،اس کے ساتھ پاک فوج اور حکومت کو بھی اندرونی اور بیرونی دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے قلع قمع کی طرف خصوصی توجہ دینا ہوگی، اگر اس حوالے سے نیشنل ایکشن پلان میں نظرثانی کرنی ہے تو اس میں تاخیر نہیں کرنی چاہے،پاکستانی قوم پاک افواج کے ساتھ ملک دشمنوں عناصر کے خلاف متحد ہے،قومی اتحاد اور یکجہتی سے بھارت کی ہر مذموم کوشش ناکام بنادی جائی گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں