روایتی باتوں کی بجائے عملی اقدامات کے نتائج کارکردگی کا ثبوت ہوتے ہیں،ریجنل پولیس آفیسر سید خرم علی شاہ
خانیوال (سعید احمد بھٹی) ریجنل پولیس آفیسر سید خرم علی شاہ نے کہا ہے کہ روایتی باتوں کی بجائے عملی اقدامات کے نتائج کارکردگی کا ثبوت ہوتے ہیں پولیس میں وقت کے ساتھ اصلاحات اور جدت کا عمل جاری ہے سو فیصد بہتری کا دعویٰ نہیں لیکن بہتری عوام کو نظر آئیگی پولیس افسران اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی پر توجہ دیں انصاف کے تقاضوں کو پورا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خانیوال کے دورہ کے دوران یاد گار شہدا کا افتتاح،میڈیا سے گفتگو اور امن وامان کی صورتحال کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس دوران – ڈپٹی کمشنر آغا ظہیر عباس شیرازی ،
ڈی پی او محمد علی وسیم، ایس پی انویسٹی گیشن حافظ عطاء الرحمان، ایس ڈی پی اوز ملک اعجاز، اسحاق سیال، غلام مصطفی، طارق پرویز، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر لیاقت حسین،اے ڈی آئی جی حسن رضا کھاکھی،پی ایس آر پی او عبدالقادر،ریڈر محمد نعیم،انچارج سیکیورٹی رفاقت علی،ضلع خانیوال کے پولیس افسران موجود تھے۔ریجنل پولیس آفیسرسید خرم علی نے ڈی پی او آفس میں یاد گار شہدا ء کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ شہدا ء ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں شہدا ء کی قربانیاں ہی امن کی ضمانت ہیں۔انہوں نے شہداء پولیس کی فیملیز سے ملاقات میں مسائل دریافت کئے۔سید خرم علی نے کہا شہداء کے اہل خانہ کے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہو تو میرے دفتر کے دروازے کھلے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آر پی او سید خرم علی نے کہا کہ پولیس اندرونی محاذ پر امن دشمنوں کے خلاف ہراول دستہ ہے بے شمار قربانیوں کے بعد ہم امن قائم رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاجرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی پولیس کا بنیادی فرض ہے‘ میڈیا کی طرف سے سماجی برائیوں کی نشاندہی پر کارروائی کرکے معاشرتی بہتری کے لیے کوشاں رہتے ہیں جرائم کی بیخ کنی میں پولیس اور میڈیا کا تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہاپولیس اور شہریوں میں موثر رابطوں سے جر ائم کنٹرول کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے انتظامیہ کے ساتھ مل کر قبضہ مافیا کے خلاف متحرک ہیں۔ امن و امان کی صورتحال کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے
ریجنل پولیس آفیسر سید خرم علی نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ جرائم کی بدلتی نوعیت کے پیش نظر حکمت عملی تبدیل کریں جرائم کے رحجان کے مطابق ٹیمیں تشکیل دی جائیں تفتیش میں انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے میرٹ اپنائیں تفتیش کا معیار بہتر کریں کرپشن پر زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اس میں ملوث افسران و ملازمین کا کڑا احتساب ہو گامنشیات فروشی اور آرگنائزڈ جرائم پر کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ فرنٹ ڈیسک سسٹم میں بہتری کے لیے آنے والی عدم پیروی پر فائل ہونے والی درخواستوں کی مانیٹرنگ اور چھان بین ہو گی تھانوں کی تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی مفروروں اور اشتہاریوں کو ترجیحی بنیادوں پر گرفتار کیا جائے سنگین واقعات میں افسران خود بلاتاخیر موقع پر پہنچیں زیر التوا مقدمات کی تفتیش جلد مکمل کر کے چالان عدالتوں کو بھجوائیں‘ایس ایچ اوز روانہ 3 سے 5 بجے تک اپنے تھانہ میں موجود رہیں اور دفتر کام کرنے کی بجائے اس دوران عام لوگوں سے ملیں اور ان کے مسائل سن کر حل کریں۔ آر پی او سید خرم علی نے ہدایت کی کہ منشیات کے۔مقدمات میں 9 سی دفعہ کے تحت درج مقدمات میں جلد ضمانت کی وجوہات کا تعین کریں اور آئندہ خامیوں سے پاک مقدمات تیار کریں۔اجلاس کے دوران ڈی پی او خانیوال محمد علی وسیم نے مختلف امور پر بریفننگ دی۔آرپی او نے بہترین کارکردگی پر ڈی پی او محمدعلی وسیم کو شاباش دی۔
قبل ازیں آر پی او سید خرم علی نے ڈپٹی کمشنر آفس اور بعد ازاں ڈی پی او آفس میں پودے لگائے اس دوران ڈپٹی کمشنر آغا ظہیر عباس شیرازی اورڈی پی او محمد علی وسیم موجود تھے۔ ڈی پی او آفس پہنچنے پر آر پی او سید خرم علی کا ڈی پی او محمد علی وسیم نے استقبال کیا پولیس کے چاک و چوبند دستہ نے سلامی دی آر پی او نے یاد گار شہدا کا افتتاح کیا اور پھولوں کی چادر چڑھائی اور شہدا ء پولیس کو خراج عقیدت پیش کیا۔