پوٹھوہاری تہذیب ہزاروں سال پرانی ہے:قاضی شوکت محمود
دولتالہ(نوید اے راجہ سے)پوٹھوہار کا خطہ دُنیا کے قدیم ترین انسانی مسکنوں میں سے ایک ہے،پوٹھوہاری تہذیب ہزاروں سال پرانی ہے،اپنی مادری زبان،تہذیب اور ثقافتی قدروں کو فراموش کرنے والی قومیں اپنی شناخت گم کر بیٹھتی ہیں،زبان اور ثقافت کی پرورش ناگزیر ہے ہم سب کو اپنی تہذیب پروان چڑھانے میں اپنا حصہ ڈالنا ہو گا کیونکہ عالم گیریت کا طوفانِ بدتمیزی مقامی ثقافتوں، علاقائی روایتوں، تہذیبی قدروں اور جغرافیائی شناختوں کے خدوخال مٹانے کے درپے ہے،
ان خیالات کا اظہار معروف بزنس مین قاضی شوکت محمود،پروفیسر ضیاء الرحمن، معروف ادیب سید ثاقب امام رضوی نے دولتالہ میں مادری زبان پوٹھوہاری کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،یہ تقریب خطہ پوٹھوہار کی معروف شخصیت سید آل عمران کی یاد میں پریس کلب دولتالہ اور ونگز کالج دولتالہ کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی،دوران خطاب مقررین کا مزید کہنا تھا کہ پوٹھوہاری تہذیب، پوٹھوہاری زبان اور پوٹھوہاری ادب کے حوالے سے زرخیز اذہان تخلیق و تحقیق میں لگے ہوئے ہیں اور دھرتی سے اپنی محبت کا حق ادا کر رہے ہیں،
وہ تمام لوگ مبارک باد کے مستحق ہیں جو اپنے قلم سے پوٹھوہاری تہذیب کو زندہ رکھنے میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں بالخصوص خطہ پوٹھوہار کی پہچان سید اختر امام رضوی مرحوم اور سید آل عمران مرحوم کی خدمات پوٹھوہاری زبان اور ثقافت کیلئے ناقابل فراموش ہیں،تقریب سے ملک صبور، تیمور اکبر جنجوعہ، سید منور نقوی، سید منتظر امام رضوی، چوہدری احمد نواز کھٹانہ، چوہدری عابد حسین، چوہدری وقار احمد،محمد اشفاق انجم نے بھی خطاب کیا،دوران خطاب مقررین کا کہنا تھا کہ خطہ پوٹھوہار کے معروف اینکر، شاعر، ادیب، محقق اور دانشور سید آل عمران مرحوم جو پندرہ کتابوں کے مصنف، سماجی اور ادبی تنظیموں کے خالق اور پوٹھوہاری زبان و ادب کے عمل بردار تھے
انہوں نے پوٹھوہاری زبان کو مقبول ِ عام کرنے میں اہم کردار ادا کیا،پچھلی دو دہائیوں سے سید آل عمران کو پوٹھوہار کا سماجی و ادبی دل قرار دیا جائے تو بے جا نہ ہو گا، انہوں نے زبان، ادب، فن اور تہذیب و تمدن کی مختلف اصناف کی ترقی و ترویج کے لیے مختلف جہتوں پر کام کیا،ان کے چلے جانے سے پوٹھوہار ی زبان کو بہت نقصان ہوا اور یہ کمی شاید ہی کبھی پوری ہوسکے،تقریب میں راجہ وقار مستالوی،راجہ افتاب،رانا ابرار،ملک عتیق فرہاد ا ور دیگر بھی موجود تھے آخر میں چیف آرگنائزر پروگرام چوہدری عابد حسین نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔