سندھ میں کشمیری مہاجرین کی زمین دئے جانےکے خلاف مظاہرے شروع۔
ٹھٹھہ( امین فاروقی )کشمیریوں کو ٹھٹھہ و سجاول کی زمین دئے جانے کیخلاف عوامی تحریک کا سجاگ مارچ دوسرے دن ٹھٹھہ سے شرورع ہوا جسمیں سندھیانی تحریک اور عوامی تحریک کے کارکنان سمیت شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی احتجاجی مارچ مکلی، غلام اللہ، ور، گھوڑا باری، گاڑو، بھارا سے ہوتے ہوئے میرپور ساکرو میں اختتام پذیر ہوئ احتجاجی مارچ کی قیادت عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر عبالقادر رانٹو،
مرکزی جنرل سکریٹری نور احمد کاتیار، مرکزی خزانچی مٹا خان لاشاری, سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر سبھانی ڈاھری, مرکزی رہنماء عمراہ سموں، عوامی تحریک ٹھٹھہ کے صدر گھنور خان زنئور، جنرل سکریٹری انور پالاری، رزاق چانڈیو، بلاول لاشاری، شہر بانو سوڈو اور دیگر رہنماوں نے کی اپنے خطابات میں مقرریرین کا کہنا تھا کہ پاکستان بننے کے بعد سے لیکر اب تک سندھ کے وسیلوں کو فتح کردہ علاقوں کے مال غنیمت کی طرح لوٹا جارہا ہے ہمارے بڑوں نے پاکستان بننے کی حمایت اسلئے نہی کی تھی کہ ہمیں اپنے ہی وطن میں بے وطن کردیا جائے پانچ ہزار سالہ تاریخ رکھنے
والا سندھ ایک ایسی تہذیب اور شعور رکھتی ہے جسنے کبھی کسی پڑوسی قوم پر نہ کبھی حملہ کیا اور نہ ہی کبھی کسی کا حق غصب کیا ہے لیکن ہمیں ہمیشہ دبایا جاتا رہا ہے سندھ کی زمینوں کو چنے کی دام بیچا جارہا ہے سندھ کے اندر ہم بے گھر ہیں ایسے میں ہم اپنے سندھیوں سے کہیں گے کہ جاگیں اور اپنی ملکیت بچائیں احتجاجی ریلی میں سندھ میں غیر سندھی دھاریا نامنظور اور سندھ کی زمینیں سندھی ہاریوں کو دی جائیں کہ مطالباتی نعرے بازی ہوتی رہی…