ریاست مدینہ کے دعویدار حکمران اپنے ہی وطن میں آگ و خون کا بازار گرم کرنا چاہتے ہیں، جمہوری ملک میں احتجاج کا حق استعمال کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دے کر ان پر سیدھی گولیاں چلانا اچھی روایت نہیں،مولانا زاہد الراشدی و دیگر کا خطاب 235

ریاست مدینہ کے دعویدار حکمران اپنے ہی وطن میں آگ و خون کا بازار گرم کرنا چاہتے ہیں، جمہوری ملک میں احتجاج کا حق استعمال کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دے کر ان پر سیدھی گولیاں چلانا اچھی روایت نہیں،مولانا زاہد الراشدی و دیگر کا خطاب

ریاست مدینہ کے دعویدار حکمران اپنے ہی وطن میں آگ و خون کا بازار گرم کرنا چاہتے ہیں، جمہوری ملک میں احتجاج کا حق استعمال کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دے کر ان پر سیدھی گولیاں چلانا اچھی روایت نہیں،مولانا زاہد الراشدی و دیگر کا خطاب

اسلام آباد (بیوروچیف) لاہور میں نہتے شہریوں پر تشدد اور خونریزی ظلم کی بدترین مثال ہے، ریاست مدینہ کے دعویدار حکمران اپنے ہی وطن میں آگ و خون کا بازار گرم کرنا چاہتے ہیں، جمہوری ملک میں احتجاج کا حق استعمال کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دے کر ان پر سیدھی گولیاں چلانا اچھی روایت نہیں، مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے حکمران ہر حد پار کرتے چلے جا رہے ہیں، وطن عزیز کو اس مشکل سے نکالنے کے لیے تمام دینی و مذہبی قوتوں کو متحد ہونا ہوگا، ان خیالات کا اظہار پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا مفتی محمد رویس خان ایوبی

،جنرل سیکرٹری مولانا زاہد الراشدی،مولانا عبدالقیوم حقانی ،مولانا عبدالرزاق ،مفتی رشید احمد درخواستی، مولانا قاری جمیل الرحمن اختر ،مولانا شبیر احمد کاشمیری، مولانا عبدالرؤف محمدی ،پروفیسر حافظ منیر احمد اور دیگر رہنماؤں نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے مذہبی جماعت پر پابندی کے فیصلے کو غیر دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت معاہدوں پر عملدرآمد کے بجائے مخالفین کو دہشت گرد قرار دے کر دیوار سے لگانے کی روش پر گامزن ہے، انہوں نے کہا کہ مذہب پسندوں کو کارنر کرنے اور دیوار سے لگانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے،

شریعت کونسل کے رہنماؤں نے کہاکہ حکومت ہوشمندی سے کام لے اور طاقت کے استعمال کے بجائے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرے، ان کا کہنا تھا کہ لال مسجد پر طاقت کے استعمال کا خمیازہ آج تک پوری قوم بھگت رہی ہے اب حکومت آگ و خون کا نیا کھیل کھیلنے سے باز رہے، انہوں نے جید علمائے کرام اور سنجیدہ طبقات سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو سلجھانے میں کردار ادا کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں