ظلم کی چکی میں پسنے والے کشمیریوں کی نظریں پاکستان اور آزاد کشمیر پر لگی ہیں، صدر سردار مسعود خان
مظفرآباد (بنارس راجپوت سے) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ ظلم کی چکی میں پسنے والے کشمیریوں کی نظریں پاکستان اور آزاد کشمیر پر لگی ہیں۔ جنہیں ظلم و بربریت سے نجات دلانا ہماری ایسی قومی اور دینی ذمہ داری ہے جس سے پہلو تہی کرنا قومی جرم ہے۔ ایوان صدر مظفرآباد میں انٹرنیشنل فورم فارجسٹس کے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام اور پاسبان حریت کے چیئرمین عزیز احمد غزالی کی قیادت میں ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے
صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جبر استبداد اور کشمیریوں کی بے بسی اور بے کسی سے پیدا ہونے والی مایوسی عارضی ہے اور انشا اللہ وہ وقت دور نہیں جب ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور مقبوضہ کشمیر میں غلامی کی سیاہ رات صبح آزادی میں طلوع ہو گی۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیر کی تحریک آزادی کو دنیا کی شہری آزادیوں اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تحریک میں تبدیل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہماری آزاد کشمیر اور پاکستان کی تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر کشمیریوں کے لیے آواز بلند کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے آزاد کشمیر کی ہم خیال سیاسی جماعتوں کا ایک اتحاد پہلے ہی قائم ہے جبکہ پاکستان کی سطح پر ایسے ہی ایک اتحاد کی شدید ضرورت ہے جو کشمیر کی آزادی کے ایک نکاتی نقطہ پر ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع کرے۔ اس موقع پر وفد کے ارکان مشتاق الاسلام اور عزیز احمد غزالی نے صدر ریاست کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں قید ہزاروں قیدیوں خاص طور پر یاسین ملک، آسیہ اندرابی، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بھٹ، اشرف صحرائی اور دیگر ہزاروں قائدین اور کارکنوں کے رہائی کے لیے آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان سیاسی قیدیوں کی جانوں کو کرونا وائرس کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔
قبل ازیں لندن میں قائم ایک نیوز ویب پورٹل کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت میں کرونا وائرس کی تیسری لہر نے بھارت کے کروڑوں عوام کو بری طرح متاثر کیا ہے جہاں ہرگزرتے دن کے ساتھ ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بھارت میں پیدا ہونے والی صورتحال نہ صرف خود بھارت کے لیے بلکہ تمام ہمسایہ ملکوں اور دور دراز کے ممالک کے لیے باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان نے بھارت کے عوام کے ساتھ نہ صرف گہری ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا بلکہ وبا سے نمٹنے کے لیے تعاون اور انسانی امداد کی پیش کش بھی کی
۔ پاکستان نے بھارتی حکومت کے تمام تر مظالم اور کشمیریوں پر ٹوٹنے والے قیامت کے باوجود بھارت کے ساتھ جس انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کیا وہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے لوگوں کا انسانیت اور انسانی قدروں پر یقین کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارتی عوام کے ساتھ مشکل کی اس گھڑی میں کھڑے ہو کر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ انسانیت کے رشتہ کو کبھی نہیں چھوڑ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو بھی چاہیے کہ وہ پاکستان کی طرح گزشتہ چھ سو دنوں سے مقبوضہ کشمیر میں جاری محاصرے کو ختم کر کے کشمیریوں کو ریلیف مہیا کرے۔