ضلع مہمند۔ فلاحی کارکنان نے علاقے میں 14 معزوران میں محتلف مخیر حضرات کے تعاون سے ویل چیئر تقسیم کرلی 161

ضلع مہمند۔ فلاحی کارکنان نے علاقے میں 14 معزوران میں محتلف مخیر حضرات کے تعاون سے ویل چیئر تقسیم کرلی

ضلع مہمند۔ فلاحی کارکنان نے علاقے میں 14 معزوران میں محتلف مخیر حضرات کے تعاون سے ویل چیئر تقسیم کرلی

ضلع مہمند( افضل صافی) ​فلاحی کارکنان نے علاقے میں 14 معزوران میں محتلف مخیر حضرات کے تعاون سے ویل چیئر تقسیم کرلی۔ سپیشل پرسن معاشرہ کا حصہ ہے۔ سپیشل افراد کو سہولیات اور حصوصی توجہ ہر شہری کا فرض ہے۔ کیونکہ نظراندازی سے احساس کمتری کا شکار ہوسکتے ہیں۔ الحامد مینرل کے منیجنگ ڈائریکٹر میر اویس مومند کی تعاون سے دیں۔ جبکہ نازش اور سائرہ کی طرف سے دو دو ویل چیئر مستحقین میں تقسیم کیں۔ تفصیلات کے مطابق مہمند پریس کلب میں ہلال احمر کی وولنٹئر،یوتھ اسمبلی کے ممبر اور فلاحی رکن حامد اللہ مہمند اور میر اویس مومند کے تعاون سے علاقے کے 14 معزوران میں ویل چیئر تقسیم کرلی۔

اس موقع پر ہلال احمر کی ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر عرفان اللہ، مہمند پریس کلب کے صدر مشترم خان و دیگر بھی موجود تھے۔ فلاحی کارکن حامد اللہ مہمند نے تقسیم کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ معزوران کو ویل چیئر کی فراہمی الحامد مینرل سمیت یورپ میں مقیم نازش اور سائرہ کے تعاون سے ہوئی ہیں۔ جس پر ٹوٹل لاگت ایک لاکھ بیالیس ہزار دو روپے ہیں۔ جن میں دس ویل چیئر الحامد مینرل نے عطیہ کی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، کہ معزوران کو سہولیات فراہمی کیلئے گزشتہ چار سال سے سرگرم ہے۔ اور مزید علاقے کے دوسرے سپیشل افراد کو سہولیات کے فراہمی کا ارادہ ہیں۔ کیونکہ سپیشل افراد معاشرہ کا حصہ ہے۔ تاکہ نظراندازی کے احساس کمتری کا شکار نہ ہو سکے۔ جبکہ سماجی کارکن ذاکر اللہ نے کہا کہ موجودہ ویل چیئر کی فراہمی پر تعاون کرنے والوں کے مشکور ہیں۔ چونکہ علاقے میں مزید ضرورت مند سپیشل افراد موجود ہے

اور وقتاً فوقتاً ہلال احمر سمیت فلاحی تنظیموں سے ویل چیئر کی فراہمی کر رہے ہیں۔ جن کی رو سے مخیر حضرات مزید تعاون جاری رکھیں۔ تقسیمی کار کے موقع پر سپیشل افراد کے والدین نے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ اور چلنے پھرنے سے قاصر افراد کو ویل چیئر کی فراہمی ایک اچھی اقدام قرار دی۔ یاد رہے کہ الحامد مینرل کی جانب سے میر اویس مومند نے پہلے بھی معزور افراد کو ویل چیئر فراہم کر چکے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں