محکمہ ایریگیشن کیرتھر کینال میں پانی کی کمی کے حوالے سے کوئی بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ،میر محمد اسلم خان عمرانی 300

محکمہ ایریگیشن کیرتھر کینال میں پانی کی کمی کے حوالے سے کوئی بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ،میر محمد اسلم خان عمرانی

محکمہ ایریگیشن کیرتھر کینال میں پانی کی کمی کے حوالے سے کوئی بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ،میر محمد اسلم خان عمرانی

اوستامحمد (سینر صحافی عبدالخالق جتک) سینر صحافی عبدالخالق جتک کی جہاں آج جمعیت علماء اسلام کے رہنماء میر محمد اسلم خان عمرانی نے نیشنل پریس کلب اوستامحمد کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ ایریگیشن کیرتھر کینال میں پانی کی کمی کے حوالے سے کوئی بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی جس کے باعث کیرتھر کینال اور اس کی تمام ذیلی شاخیں پانی نہ ہونے کے باعث تالاب خشک ہوچکے ہیں

اور آبادی ایک جانب لوگ اور خاص کر جانورپیاس سے مر رہے ہیں میر محمد اسلم خان عمرانی نے مزید کہا کہ افسوس ہے اس وقت کھیر تھر کینال میں پانی کا شدید شارٹ فال ہے اور زمیندار کسان پانی کے حصول کے لیے سراپا احتجاج ہیں مگر افسوس کھیر تھر کینال کے ساتھ سم کینال میں وافر وافر مقدار میں پانی بہہ رہا ہے حالانکہ پٹ فیڈر کی ذیلی شاخیں جن میں باری شاخ بالان شاخ قیدی شاخ اور دیگر شاخوں میں ٹیل تک پانی بھی موجود نہیں ہے

تو سم کینال میں اتنی بڑی مقدار میں پانی کہاں سے آ رہا ہے جس کی فوری طور پر تحقیقات کی جائے انہوں نے کہا ہمیں شبہ ہے کہ ایریگیشن انتظامیہ کی ملی بھگت سے کھیر تھر کینال کا پانی چوری کر کے سم کینال میں چھوڑا جا رہا ہے

جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا ایریگیشن انتظامیہ پانی کے حوالے سے کوئی بھی عملی طور پر اقدامات نہیں اٹھا رہی جس کی وجہ سے ہر سال زمیندار کسان اور خاص کر گندا خہ تحصیل کے ٹیل کے زمیندارپانی نہ ہونے کے باعث مالی اور معاشی طور پر ختم ہوتے جا رہے ہیں اور پانی نہ ہونے کے باعث اس وقت تمام ٹیل کے علاقے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں حکومت بلوچستان کو چاہیے کہ وہ پانی کے لئے عملی طور پر اقدامات کریں

اور کھیر کینال سے چوری شدہ پانی میں ملوث افسران کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ ٹیل کے زمیندار و کسان اپنی زمینی آباد کرکے اپنا گزر سفر کر سکیں ایریگیشن انتظامیہ کی جانب سے جان بوجھ کر گرین بیلٹ کو تباہ کیا جا رہا ہے جو کہ صوبائی حکومت اور محکمہ ایریکیشن کے لئے ایک سوالیہ نشان ہے ہم پانی کے حصول کے لیے کبھی خاموش نہیں رہیں گے اور ہر پلیٹ فارم پر اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے رہیں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں