ہارون آباد شہر میں مشہور ترین ہستیاں موجود جو اپنی پہچان آپ ہیں 188

ہارون آباد شہر میں مشہور ترین ہستیاں موجود جو اپنی پہچان آپ ہیں

ہارون آباد شہر میں مشہور ترین ہستیاں موجود جو اپنی پہچان آپ ہیں

تحریر،خرم شہزاد ملک

نائب صدر سٹی پریس کلب رجسٹرڈ ہارون آباد کوارڈینیٹر بہاولنگر جرنلسٹ فاؤنڈیشن پاکستان
موبائل نمبر،03332576800-03005392552

ہارون آباد شہر میں ایسی بہت سی مشہور ترین ہستیاں موجود ہیں جو اپنی پہچان آپ ہیں جنہوں نے اہل علاقہ کے لئے بے شمار خدمات انجام دی ہیں ہم نے ایسی ہی شخصیات کو متعارف کروانے کا عزم کر رکھا ہے اور کئی دنوں سے یہ سلسلہ جاری و ساری ہے تاکہ ہم ہارون آباد کی اہم شخصیات کی خدمات کو دنیا بھر میں متعارف کروا سکیں ایسی ہی ایک بے مثال ہستی جو کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے میاں سہیل ثاقب جو کہ ضلعی چئیرمین بہاولنگر امن کمیٹی بین المذاہب ہم آہنگی اپنے عہدے پر فائز ہیں اور اپنی ذمہ داریاں بڑے احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں

آپ فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں آپ سیاسی، سماجی، فلاحی، کاروباری و صحافی شخصیت ہیں آپ اچھے کردار کے حامل اور اچھی شہرت کے مالک ہیں آپ انتہائی خوش اخلاق انسان ہیں آپ ہر کسی سے بڑی محبت اور خلوص دل سے پیش آتے ہیں آپ اپنے لب و لہجہ میں بے پناہ مٹھاس رکھتے ہیں آپ انتہائی نفیس، ملنسار اور غریب پرور انسان ہیں آپ کی ان اچھی عادات کے باعث تمام اہل علاقہ آپ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے یہی وجہ ہے

کہ آپ کو ہر شخص بے پناہ پسند کرتا ہے آپ نے امن کے حوالے سے ہمیشہ ایک اچھا پیغام اور تاثر دیا ہے آپ کا کہنا ہے کہ ہمارا مذہب اسلام بھی ہمیں امن، پیار اور بھائی چارہ قائم کرنے کی تلقین کرتا ہے ہمیشہ امن، پیار اور بھائی چارے سے رہیں ہم سب کا اخلاقی فرض ہے کہ ہم امن، پیار اور بھائی چارے کو فروغ دیں اور ہمیشہ امن، پیار اور بھائی چارے سے رہیں تاکہ امن و امان کی فضاء قائم رہ سکے آپ آنحضرت رسول اللہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےآخری خطبہ حجتہ الوداع میں واضح پیغام دیا ہے

کہ نا کسی عجمی کو کسی عربی پر اور نا کسی عربی کو کسی عجمی پر اور نا کسی گورے کو کسی کالے پر اور نا کسی کالے کو گورے پر فوقیت حاصل ہے ماسوائے تقویٰ اور پرہیز گاری کے ویسے بھی ہم ایک مٹی کی پیداوار ہیں اور ایک ہی باپ حضرت آدم علیہ السلام اور ایک ہی ماں حضرت اماں حوا کی اولاد ہیں اللہ رب العزت کی بارگاہ میں ہم سب یکساں ہیں اور ایک دن ہم سب نے لوٹ کر اپنے مالک حقیقی کے پاس جانا ہے

ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز
نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں