عوامی تحریک کے زیر احتمام "قوموں کی زمینوں اور دیگر وسائل پر قبضے اور عوامی و جمھوری مسائل" کے عنوان کے تلے کراچی کے شارع فیصل پر واقع ایک نجی ہوٹل میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا 246

عوامی تحریک کے زیر احتمام “قوموں کی زمینوں اور دیگر وسائل پر قبضے اور عوامی و جمھوری مسائل” کے عنوان کے تلے کراچی کے شارع فیصل پر واقع ایک نجی ہوٹل میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا

عوامی تحریک کے زیر احتمام “قوموں کی زمینوں اور دیگر وسائل پر قبضے اور عوامی و جمھوری مسائل” کے عنوان کے تلے کراچی کے شارع فیصل پر واقع ایک نجی ہوٹل میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا

کراچی(امین فاروقی سے) عوامی تحریک کے زیر احتمام “قوموں کی زمینوں اور دیگر وسائل پر قبضے اور عوامی و جمھوری مسائل” کے عنوان کے تلے کراچی کے شارع فیصل پر واقع ایک نجی ہوٹل میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار میں پنجاب، کے پی کے، سندھ، سرائکی بیلٹ اور بلوچستان کے جمھوریت پسند رہنماؤں، وکلا، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان، مردوں اور عورتوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

صدر عوامی تحریک ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی نے کی۔ سندھ حکومت کی جانب سے بحریا ٹاؤن انتظامیہ کو جاری کی گئیں زمینیں غیرقانونی اور غیرآئینی ہیں۔ ان زمینوں پر اولین و آخر حق سندھ کے عوام کا ہے۔ اس لیے یہ زمینیں ملک ریاض اور اسکے سندھ حکومت میں شامل ساتھیوں سے واپس لیکر سندھ کے کسانوں اور مزدوروں کو دی جائیں۔

اس کے علاوہ دفائی اداروں کی جانب سے دفائی مقاصد کے لیے حاصل کی گئی زمینوں کے کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کی تحقیقات کرکے غیرقانونی الاٹمینٹ رد کی جائیں۔ اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا پرزور مطالبہ کیا گیا۔

زمینوں اور وسائل پر حکومت کو قبضہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔ وفاقی حکومت غیرقانونی طور پر صوبائی مسائل میں مداخلت سے گریز کرے۔ اداروں کو ریاست کے اندر ریاست بناکر وسائل کے استحصال کرنے کی کسی بھی سازش سے روکا جائے۔ ساتھ ہی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اسٹیبلسشمینٹ کو پابند بنایا جائے کہ اپنی آئینی حدود سے تجاوز نہ کرے۔

ملک کو آئی ایم ایف کے پاف گروی رکھا گیا ہے اور اسی سبب مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ گئی ہے جسکا نتیجا عوام بھگت رہے ہیں۔ عوام کو رلیف دیا جائے اور ملکی وسائل کو عالمی اداروں کی غلامی سے بچایا جائے۔ سیمینار کو خطاب کرتے ہوے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حقیقی جمھوریت کا عدم موجودگی ہی مثائل کی جڑ ہے

۔ عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی کا کہنا تھا کہ وکلا، طلبہ و طالبات اور دیگر عوام کو اپنے حقوق کی جدوجہد میں اپنا کردار ادا کریں، عوامی تحریک کے سینیئر نائب صدرعبدالقادر رانٹو نے خطاب کرتے ھوئے سندہ کی زمینون پر قبضے کے خلاف جدوجہد پر وکلاء ، مصنفین اور سیاسی رہنماؤں سمیت تمام شہروں کے خلاف دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات درجیں۔

افغانستان میں عالمی سامراجی طاقتیں مسلط کرکے لاکھوں افغان باشندے سندھ میں آباد کر کے سندہ میں انتھاپسندی اور دہشتگردی کا ماحول بنانے کی سازش کی جا رہی ہے، عوامی تحریک ھمیشہ میدان عمل میں رہا ہے اور سامراجی ہر سازش کو ناکام بنایا، اس سلسلے میں آج یے میمینار منعقد کیا گیا۔ عوامی تحریک کے نائب صد سجاد احمد چانڈیو نے خطاب کرتے ھوئے

سندہ مین نام نھاد جمہوری حکومت ہے , حقیقت میں بدترین آمریت نافذ ہے۔ سندہ کے زمینون اور جزیرون پر قبضےکیئے جا رہے ہین , قبضوں کے خلاف جدوجہد کرنے والے وکلا, طلبہ, مزدور اور کسان رھنائوں پر دھشتگردی کے جھوٹے مقدمے درج کیئے جر رہے ہیں۔ 4 مئی 2018 کو سپریم کورٹنے اپنے فیصلے نیب کو حکم دیا تھا کہ ملک ریاض او دیگر قبضاگیرون اور ان کے سہولتکارون کے خلاف ریفرینس داخل کرنے کا حکم دیا تھا لیکن

عملداری بیچ نے۔ سندھیانی تحریک کے مرکزی صدر سبھانی ڈاہری نے خطاب کرتے ھوئے ذوالفقار آباد اور دیگر غیرقانونی رہائشی منصوبوں کےذریعی سندہ کی وجود پہ حملا کیا گیا ہے۔ ہم اپنے وجود کی بقا کی لیئے جدوجہد کرینگے, سيمينار کو مہناز
طاقتور مرکز کے تصور کی وجہ سے قائداعظم نے 1935ع والے قرارداد کو مسترد کیا تہا۔ لیکن اقتدار کےبہوکوں نے قائد کی پاکستان کو چھوڑ کےقوموں پر مظالم کیئے۔
شاھ محمد شاھ

کراچی اورسندہ الفاظ میں نہین سننا چاہتا, زمینوں پہ قبضوں کی وجہ سے ہی ہم نے ون یونٹ کو توڑنے کی جدوجہد کی تہی۔ کراچی سندہ کا حصہ ہے, ون یونٹ بنانے والوں کی اولاد سندہ اسیمبلی میں بیٹہا ہوا ہے۔ سندہکےقومپرستوں کو پارلیامانی سیاست کرنی چاہیے, ہماری زمینوں پہ قبضہ کرکے ہمیں ہی جیلوں میں ڈال دیا ا رہا ہے۔

ہمیں غلام بنانے والے لوگ ہمارےحکمران بنے ہوئے ہیں۔ ہم تمام قومیں ایک ہیں اور ہم پر پاکستان کو سیاسی لیبارٹری بننے نہیں دینگے۔
پروفیسر مشتاق میرانی
بحریا ٹائون میں تینوں صوبوں کے افغانستان کے لوگوں بسایا جا رہا ہے۔ سندہ میں بسنے والے باہر کے لوگوں کو واپس ان کے ملک بہیجا جائے۔

میر مظہر ٹالپر

قوموں کا گذارا وسائل پہ ہوتا ہے , وسائل پہ قبضا کرنے والوں کے ساتہ رہنے والے غدار ہیں, غداروں کے ساتھ رہنے والے سندہی نہیں ہے۔

شیما کرمانی
میں رسول بخش سے متاثر ہوں , اس نےعورتوں پہ زبردستکام کیا, ہمیں رسول بخش پلیجو کو فالو کرناچاہئےاور اس کی زمیں دوسری وسائل کے جدوجہدوں میں عورتوں کو آگے لانا چاہئیے, زمیں اس کی ہے جو صدیوں سے اس پہ رہتے ہیں, ہم دہشتگرد نہیں ہیں ہم اپنے حقوق کے لیئے لڑ رہے ہیں دہشتگرد تو ہمارے زمینوں پہ قبضہ کرنے والے ہیں, یہ قبضہ اسٹیٹ ٹیریرزم ہے۔

ایڈووکیٹ شفقت حسین لغاری
گوٹہوں کو برباد کرکے ہماری زمینوں پر قضہ کیا جا رہا ہے ,سندہ کی طرح ملتان اور چولستان کی زمینوں پہ بہی قضا کیا جارہا ہے پنجابی, سندہ اور پشتونون کے جاگیردار ای جیسے ہیں, ہم تمام قوموں کو متحد ہو کر لائع عمل بنانا چاہیئے , ہم سندہی ہیں ملتان کو ہم سندہ سمجہتے ہیں۔ سندہ کے لوگ جو بہی لائع عمل بنائیں ہم ان کے ساتھ ہیں۔

مجید ساجدی
ہمارے یہاں ظلم کیا جارہا ہے کبہی ون یونٹ کی صورت میں کبہی اور کسی صورت میں, میں آپ لوگوں کے ساتہ متفق ہوں۔
الیکشن جیتنے والوں کو ہروایا جاتا ہے۔اردو میڈیا چہوٹی قوموں کے مسائل کو رپورٹ نہیں کرتا وہ ہمیں کوریج نہیں دیتا۔ اردومیڈیا نے تو شیخ مجیب کو بہی کوریج نہیں دی تہی لیکن بھی جیت اس کی ہوئی۔ میں رسول بخش پلیجو صاحب خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
اظہر جمیل ۔ کنوینر پاکستان قومی معاذ
آزادی جس صوبے کی زمین اس صوبے کے لوگوں کا ہی اس پہ حق ہے۔ اور جس صوبے میں معدنیات نکلتے ہیں اس معدنیات پہ اسی صوبوں کے لوگوں کا حق ہونا چاہیئے۔
ایک وزیراعظم کو گرکے دوسرے کو لانا ہمارا کہیل نہیں ہے ہمیں مل جلکے کوئی قدم اٹھانا چاھیئے۔

ظہور احمد دہاریجو
یے جو بحریہ ٹائون ہے یہ بحریہ نہیں بہیڑیا ٹائوں ہے۔ اس کو پشاور نے ملے مارکے بہگایا تہذیب, بہیڑیا ٹائون خلاف آپکی جدوجہد کو سلام ہے ہم آپکے ساتہہ ہیں ۔
یے بہیڑیا ملتان بہی آئے گا توہم بہی اس کے خلاف جدوجہد کرینگے۔
قوموں کے درمیان عمرانی معادے کی ضرورت ہے ملتان پے ڈی ایچ اے بنا ہے انہوں نے آموں کے باغ کٹ دیئے ہیں ڈی ایچ اے ان آموں کے قاتل ہیں۔
روشن برڑو
6 جون پہ سندہ کے لاکہوں لوگوں نے متحد ہو کر ثبوت دیاکے سندھ جدوجہد کے لیئے متحد ہے ایس یو پی ملک گیر تحریک چلانے کے لیئے عوامی تحریک کے ساتہہ ہے۔
ڈاکٹر حئی بلوچ
ہمارے وسائل پے قبضا کرنے کے بحد ہمارے وطن پہ قبضا کیا جا رہا ہے۔
اور بلوچستان کےوجود کو خطرہ لاحق ہے۔
منظور گیلانی
سربراہ تحریک استقلال پاکستان
آپ نے اس سیمینار کے ذریعی بنیادی مسائل پر توجہ دلائی ہے, پلیجو صاحب جب لاہور جیل میں تہے تو میں تب سے انہیں جانتا ہوں, انہوں نے سندہ, بلوچ, پختون اور پنجاب کے عوام کی حق کی بات کی انہوں نے سب کے حق کی بات کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں