سیڈ انڈسٹری کی بہتری سے ہی فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہے،سید حسین جہانیاں گردیزی
خانیوال (سعید احمد بھٹی) وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ سیڈ انڈسٹری کی بہتری سے ہی فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہے۔ مقامی سطح پر مختلف فصلوں، سبزیوں اور چارہ جات کے ہائبرڈ بیج تیار کرکے برآمد کرنے سے قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔زرعی ترقی کیلئے پرسیئن فارمنگ بہت ضروری ہے۔اس سے نہ صرف لاگت کاشت میں کمی واقع ہوگی بلکہ فی ایکڑ پیداوار بڑھے گی اورکاشتکاروں کے منافع میں اضافہ ہوگا
موجودہ حکومت کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی ترقی کیلئے متعدد عملی اقدامات اٹھا رہی ہے جس کی بدولت فصلوں کی ریکارڈ پیداوارحاصل ہورہی ہے۔دھان کی بہتر پیداوار کے حصول کے لیے پرانے روایتی طریقوں کی بجائے مشینی طریقہ کاشت کو فروغ دیا جارہا ہے۔ موجودہ مالی سال اس منصوبے کے تحت کاشتکاروں کو 26 کروڑ روپے کی سبسڈی سے جدید زرعی مشینری فراہم کی جارہی ہے۔ کلائمیٹ سمارٹ ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے
دھان کی کاشت، آبپاشی اور دیگر زرعی مداخل کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔دھان کے ضرر رساں کیڑوں کے بائیولوجیکل کنٹرول کا مقصد فضا ئی آلودگی کو کم کرنا اور خوراک کو بھی زہر سے بچاناہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کبیروالا میں دھان کی مشینی کاشت کے فروغ کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ دھان کی فصل ہماری غذائی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کمانے کا بھی اہم ذریعہ ہے۔
پاکستان دنیا میں چاول برآمد کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے۔ پاکستانی باسمتی چاول اپنی خوشبو اور کوالٹی کی وجہ سے پوری دنیا میں پسند کیا جاتا ہے۔وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام پرعملدرآمد سے امسال چاول کی پیداوار میں ریکارڈ28فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سائنسدان چاول کی ایسی اقسام کی دریافت پر تحقیق کے عمل کو تیز کریں جو کم پانی سے زیادہ پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتی ہوں
پاکستان چاول کی برآمدات سے سالانہ 2 ارب روپے سے زائد زرِمبادلہ کما رہا ہے۔ اسی لئے وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے 6 ارب 32 کروڑ کی خطیر رقم سے دھان کی منظورشدہ اقسام کا بیج، زرعی مشینری، اجزائے کبیرہ و صغیرہ اور جڑی بوٹی مار زہروں پر کاشتکاروں کو سبسڈی دی جا رہی ہے۔وزیر زراعت نے مزید کہا کہ دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کا یہ قومی منصوبہ پنجاب کے
15 اضلاع میں جاری ہے جس سے دھان کی موٹی اور باسمتی اقسام کی اوسط پیداوار میں بالترتیب 20 اور 10 من فی ایکڑ کا اضافہ ہوگا۔ اس پروگرام سے صوبہ میں دھان کی مشینی کاشت کو فروغ حاصل ہوگا اور کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی اور منافع میں اضافہ ہوگا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت نے سیمینار میں موجود کاشتکاروں سے اپیل کی کہ وہ دھان کی فصل پر سپرے محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورے سے کریں تاکہ ہماری چاول کی فصل عالمی منڈیوں میں پذیرائی حاصل کرسکے