تین سال قبل شہید اہلکار کی ورثاء شہید پیکچ سمیت نوکری سے محروم 152

تین سال قبل شہید اہلکار کی ورثاء شہید پیکچ سمیت نوکری سے محروم

تین سال قبل شہید اہلکار کی ورثاء شہید پیکچ سمیت نوکری سے محروم

ضلع مہمند ( افضل صافی سے)تین سال قبل شہید اہلکار کی ورثاء شہید پیکچ سمیت نوکری سے محروم
2018 کو دورانِ ڈیوٹی سابقہ خاصہ دار اہلکار پوسٹ جارہا تھا کہ بم دھماکے میں شہید ہوا۔تعزیت میں اس وقت کے پولیٹیکل ایجنٹ نے شہید پیکچ سمیت ایک سپیشل نوکری کا اعلان کیا۔مگر ایک ماہ تنخواہ ادائيگی کے بعد انتظامیہ اپنے اعلان سے مکر گئے تین سال سے پشاور ہائی کورٹ میں کیس التواء ہےفوری بند تنخواہوں سمیت شہید پیکچ اور ورثاء سے ایک بندہ بھرتی کی جائےوزیراعلی اور آئی جی پولیس شہید ورثاء کی خبرگری کریں
شہید عیسیٰ خان کے والد میراجان کا یوم شہداء کے موقع پر مہمند پریس کلب میں فریادتحصيل صافی سکنہ علینگار عیسیٰ خان شہید کے والد میراجان نے یومِ شہداء کے موقع پر مہمند پریس کلب میں اپنے فریاد بیان کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا عیسیٰ خان سابقہ خاصہ دار فورس کی اہلکار 29 اکتوبر 2018 کو دوران ڈیوٹی بم بلاسٹ میں شہید ہواجنہوں نے ایک بیٹا اور بیوہ چھوڑ کر وطن کی حفاظت پر اپنی جان قربان کردی
تعزیت کےمیں اس وقت کے پولیٹیکل ایجنٹ نے شہید پیکچ اور سپیشل نوکری کا اعلان کیا مگر واقعہ کے بعد ایک ماہ کا تنخواہ دیدیا اور بعد میں انتظامیہ اپنے وعدے سےمکر کر بتایا کہ فاٹا ضم ہوچکاہے اور سابقہ اعلانات جیسے شہید پیکچ اور سپیشل نوکری وغیرہ ختم ہوگئے ہیں لہذا آپ کورٹ سے رجوع کریں
جبکہ مجھے اپنے حقوق کے لیے مجبورً عدالت جانا پڑا اور تین سال سے عدالتوں کاچکر کاٹ رہا ہوںانہوں نے یومِ شہداء کے موقع پر وزیراعلی اور آئی جی پولیس سے مطالبہ کرتے ہوئے اپنے فریاد میں کہا کہ شہداء تقاریب کے بجائے شہید ورثاء کی خبرگیری کریں
اور تین سال سے میرے شہید بیٹے کی بند تنخواہوں سمیت شہید پیکچ اور ورثاء سے ایک بندہ بھرتی کیا جائے اور شہید کے جگہ دوسرے بھرتی کی شفاف انکوائری کی جائےتاکہ شہید اہلکاروں کی خاندان کو تین سال بعد انصاف مل سکے کیونکہ علاقے میں بیشتر شہداء کو پیکچ اور ورثاء سے دوسرے بھرتی کیجاتی ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں