یوسی بھنمبھور کے حد میں سرکاری ہزاروں ایکڑز پر غیر قانونی پلاٹنگ مختلف ناموں سے جاری 138

یوسی بھنمبھور کے حد میں سرکاری ہزاروں ایکڑز پر غیر قانونی پلاٹنگ مختلف ناموں سے جاری

یوسی بھنمبھور کے حد میں سرکاری ہزاروں ایکڑز پر غیر قانونی پلاٹنگ مختلف ناموں سے جاری

ٹھٹھہ(امین فاروقی بیوروچیف )نیشنل ہائ وے دھابیجی کے دونوں اطراف گوٹھ آباد کے پلاٹوں پر غیر قانونی شاپنگ سینٹرز تعمیر کرنے کے بعد یوسی بھنمبھور کے حد میں سرکاری زمین جو دیھ ان سروے گھارو کوہستان بنتی ہیں انہی زمینوں پر لینڈ مافیا قبضہ کرکے جھوٹی فرضی کالونیاں بنا کر اور اس آڑ میں ہزاروں ایکڑز پر غیر قانونی پلاٹنگ مختلف ناموں سے جاری ہے گھارو دیھ ان سروے جو مقامی لوگوں کو مویشی مال چرانے کے لئے پانچ اور دس سالہ دی گئ ہیں جنہیں بااثر لینڈ مافیا قبضہ کرکے ایک 16 ایکڑ پر جعلی کالونی بناڈالی ہے روینیو کے ساتھ ملکر بااثر لینڈ مافیا اسطرح کے متعدد جعلی فرضی غیر قانونی عمل میں مصروف ہیں اور یہی نہی بلکہ ان پلاٹنگز کی 80/120/ اور 240 گز کی کٹنگ کرکے بیچے جاررہے ہیں

انہی غیر قانونی پلاٹنگ کی آڑ میں ہزاروں کی تعداد میں غیر مقامی انجانے لوگوں کی آبادکاری کی شرح تیزی سے بڑھ گئ ہے جبکہ دوسری جانب یہی مذکورہ لوگ سیاسی و دیگر اداروں کے ریٹائرڈ ملازمین کو یہاں ایک ایکڑ تا چھ اور اسے زائد ایکڑز پر نقشہ ترتیب دیکر فارم ہاوس مرغی فارمز سوئمنگ پول زرعی آبادی و دیگر کے لئے دے رہیں یہ ایک سازش و منصوبہ کے تحت کراکر یہاں کی مقامی آبادیوں قدیموں گوٹھوں کو ختم کرکے دیگر صوبوں کے لوگوں کو آباد کرکے مقامی لوگوں کو اقلیت میں ڈالا جارہا ہے اسے قبل مختلف وقتوں میں جاری ملکی دفاعی آپریشنز کے وقت بہت سے لوگوں نے دھابیجی گھارو کا رخ کیا اور دفاعی اداروں نے آپریشنز کرکے ہائ پروفائل دہشت گردوں کو ان دو علاقوں سے مختلف وقتوں میں برآمد کیا تھا

سانحہ بینظیر بھٹو کے ردعمل میں جو آگ لگی اور روینیو ریکارڈ جلایا گیا تھا آج تک یہی ایک بہانہ کے سابقہ ریکارڈ جل چکا ہے اب کچھ نہی کیا جاسکتا اور ہم نے لیز کو رد کردیا ہے لیکن اسکے باوجود جعلی فرضی کھاتے بناکر پرانی تاریخوں میں ڈال کر 90 سالہ لیز الائٹمینٹ کرتے ہیں اسی طرح کے درجنوں غیر قانونی پلاٹنگ کرکے غیر شناس لوگوں کی یلغار ہوگئ ہے اور نئ آبادیوں کو بجلی گیس نہ ملنے کی وجہ سے مقامی گورنمنٹ کے لئے درد سر بن چکا ہے روینیو ڈپارنمنٹ اپنے بروکروں ایجنٹوں کے ذریعے جہاں خالی سرکاری زمین دیکھتے ہیں وہاں غیر قانونی پلاٹنگ شروع کرادیتے ہیں اسی وجہ دیھ گھارو ان سروے مکمل بیچا جا چکا ہے اب جو دور سرکاری زمینیں بنجر پڑھی ہیں انہیں بھی ہتھایا جارہا ہے سول سوسائٹی کی ایک بڑی تعداد نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہیکہ سندھ کی زمینوں اس پر قائم قدیمی گوٹھوں کو بچایا جائے اور غیر قانونی پلاٹنگ کا سلسلہ بند کرکے اس جرم میں شامل عناصر کو بے نقاب کرکے گرفتار کیا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں