ضلع مہمند کنویں سے عدالت کی آرڈر پر 8 سال بعد ایک شخص کی لاش نکالی گئی ریسکیو 1122 177

ضلع مہمند کنویں سے عدالت کی آرڈر پر 8 سال بعد ایک شخص کی لاش نکالی گئی ریسکیو 1122

ضلع مہمند کنویں سے عدالت کی آرڈر پر 8 سال بعد ایک شخص کی لاش نکالی گئی ریسکیو 1122

ضلع مہمند ( افضل صافی سٹی رپورٹر)ضلع مہمند۔پولیس نے عدالتی حکم پر ویراں کنویں سے لاش برآمد کر لی۔شمیم بی بی سکنہ زیارت کور کی مدعیت اور نشاندہی پر صافی قلعہ گئی میں ویراں کنویں سے لاش نکال کرپوسٹ مارٹم کیلئے غلنئی ہسپتال منتقل کردیا۔لاش کی درست شناختی تفتیش عمل کے بعد ظاہر ہونگے۔ذرائع مختلف ذرائع کے مطابق شمیم بی بی نے رپورٹ درج کرتی ہوئی بتائی

۔کہ انکی شوہر فضل مولا ولد رحمان اللہ سکنہ زیارت صافی کئی سال قبل لاپتہ ہوگیا ہے۔مذکورہ شمیم بی بی نے رپورٹ میں اپنے شوہر کی قتل کی دعویداری صافی امن کمیٹی کے سربراہ ملک صوبیداروغیرہ پر کرتی ہوئی بتائی کہ مقتول کی لاش کو قاتلوں نے تحصیل صافی قلعہ گئی میں ویراں کنویں میں پھینکنے کی نشاندہی کردی۔جبکہ پولیس تفتیشی ٹیم نے ریسکیو ٹیم کے تعاون پر چالیس منٹ کی مسلسل آپریشن کے دوران ویران کنویں سے انسانی اعضاء کی بوسیدہ ڈھانچہ اور چپل برآمد کر کے غلنئی ہسپتال منتقل کردیا۔

مگر پولیس ذرائع نے قبل از تفتیش شناخت سے معذرت ظاہر کردی۔اور بتایا کہ لاش کی صحیح شناخت تفتیشی عمل پورا ہونے کے بعد ظاہر ہونگے۔جبکہ دوسری طرف لاپتہ فضل مولا کے ورثاء غلنئی ہسپتال میں بڑی بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔شمیم بی بی نے اخباری نمائندوں کو ایک انٹرویو دیتی ہوئی بتائی۔کہ شوہرکی لاپتہ ہونے کی تقریبا نوسال گزر گئے۔اورتلاشی گمشدگی کیلئے کٹھن مراحل سے گزرگئی۔ مگراب معلوم ہوئی کہ میری شوہر فضل مولا ملک صوبیدار وغیرہ نے قتل کرکے کنویں میں پھینک دیا ہے

۔اور لاش کے ساتھ برآمد چپل میری شوہر کی ہے۔جس سے میں پوری یقین کے ساتھ پہچان کرسکتی ہو۔انہوں نے تابوت پر اپنے شوہر کے تصویر چسپاں دی جن کی نماز جنازہ کل10بجے صافی سید خان کو ر میں ادا کی جائی گی۔انہوں نے حکومت سے فوری انصاف فراہمی کی اپیل کی۔یادرہے کہ پولیس میڈیا کوواقعہ کے معلومات دینے میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔؎

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں