ضلع مہمندبیکس سکولز اساتذہ ریگولرائزیشن ہونے کے حق میں پریس کانفرنس 139

ضلع مہمندبیکس سکولز اساتذہ ریگولرائزیشن ہونے کے حق میں پریس کانفرنس

ضلع مہمندبیکس سکولز اساتذہ ریگولرائزیشن ہونے کے حق میں پریس کانفرنس

ضلع مہمند(افضل صافی سٹی رپورٹر )ضلع مہمندبیکس سکولز اساتذہ ریگولرائزیشن ہونے کے حق میں پریس کانفرنس۔عدالتی فیصلے کا احترام کیا جائے۔4 اکتوبر کو عوامی نمائندے اسمبلی فلور پر آواز اٹھائیں۔حقوق حصولی تک کوششیں جاری رہینگے۔بیکس سکولز اساتذہ،
ان خیالات کا اظہار بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کے اساتذہ نے مقامی سیاسی رہنماؤں، محمد سعید خان جے آئی، فضل ہادی پی پی پی ،ہدایت خان اے این پی سمیت مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔کہ این ای ایف کے زیراہتمام بیکس سکولز نے تعلیمی میدان میں 1995 سے خدمات شروع کر دی ہے۔جس نے تاحال بے مثال خدمات سرانجام دیکر ہزاروں طلباء فیضیاب ہو گئے۔مگر بدقسمتی سے 18 ویں ترمیم سے بیکس سکولز وفاق کے بجائے صوبوں کے حوالے کئے گئے۔

اس موقع پر آل پاکستان بیکس وائس صدر ارشاد علی، محمد سعید خان،فضل ہادی اور فضل وہاب ودیگر نے بتایا کہ عدالت نے بیکس اساتذہ کو ریگولر ہونے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔مگر تاحال اس پر کوئی عمل درآمد نہ ہوسکا۔انہوں نے عوامی نمائندوں سمیت اپوزیشن سے پرزور مطالبہ کیا۔کہ موجودہ حکومت اس بات کے طرف مبذول کرائیں۔اور 4 اکتوبر پر صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اسمبلی فلور پر آواز اٹھایا جائے۔تاکہ بیکس اساتذہ فوری ریگولرائز کر کے ان کی خدمات کا ازالہ کریں۔اس موقع پر شریک سیاسی کارکنان نے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

اور کہا کہ پارٹی قائدین کو اس مسلے سے آگاہ کریں گے۔انہوں نے بتایا۔کہ علاقے میں بیکس سکولز 1995 میں این ای ایف کے تعاون سے قائم ہوئے تھے۔چونکہ ضلع بھر میں بیکس 75 سکولز قائم ہیں۔جن میں 247 اساتذہ خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔اور مذکورہ سکولز میں 7270 طلباء زیر تعلیم ہیں۔مگر اساتذہ کو ماہانہ 9 ہزار فی کس تنخواہ ادا کیا جاتا ہے۔جبکہ بیکس اساتذہ ریگولرائزیشن کے حق تمام اضلاع میں آج مختلف سرگرمیاں ہو رہے ہیں۔جس میں عوامی نمائندوں سمیت اپوزیشن سے مسائل اجاگر کرنے کے سلسلے میں تعاون کی بھر پور اپیل کی جاتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں