فورٹ عباس میونسپل کمیٹی لولی لنگڑی فلاپ شعبہ صفائی , واٹر سپلائی اور سیورج صفائی کا نظام بالکل ختم 127

فورٹ عباس میونسپل کمیٹی لولی لنگڑی فلاپ شعبہ صفائی , واٹر سپلائی اور سیورج صفائی کا نظام بالکل ختم

فورٹ عباس میونسپل کمیٹی لولی لنگڑی فلاپ شعبہ صفائی , واٹر سپلائی اور سیورج صفائی کا نظام بالکل ختم

فورٹ عباس(تحصیل رپورٹر ابو حمزہ ساجد ) فورٹ عباس میونسپل کمیٹی لولی لنگڑی فلاپ ۔چیک سسٹم نہ ہونے کے برابر۔تمام شعبہ جات ناکام ۔ شعبہ سینٹری ورکر کی کمی اور ورکرز سے کام نہ لینے کی وجہ سے شعبہ صفای بری طرح فلاپ ۔جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر ۔شعبہ واٹر سپلائی اور سیورج صفائی کا نظام بالکل ختم ۔ڈنگ ٹپائو پر کام جاری کئی سالوں سے سابقہ ایم پی اے روف خالد کی کوٹھی کے سامنے سیوریج اور وا ٹر سپلائی کا پانی مکس ھوکر أنے کے باوجود سالوں سے اس مسلہ کا کوئی حل نہ نکل سکا ۔شہر میں پیٹ کی بیماری ہیپاٹائیٹس اور دیگر بیماریوں کا راج شہری پریشان ۔

میونسپل کمیٹی کرپشن کا گڑھ .پورے شہر کے سالوں سےگٹروں کے ڈھکن ٹوٹے ہوئے درجنوں بچے اور بڑے بلکہ ایک معروف عالم دین بھی گٹر میں گر چکے ہیں اور بہت سے جانور بھی افسوس ان میومنسپل کمیٹی کے کرتا دھرتوں سے جنہوں نےفورٹعباس شہراور اندرون شہر میں کچرا کنڈی بنا رکھا ھے شہر کے ساتھ ملحقہ ڈگی محلہ گورنمنٹ مڈل سکول الحدیث مسجد کے ساتھ گندگی کے ڈھیروں پر پلاسٹک کی تھیلیاں۔چھاپرروں کے ڈھیر لگ گے انتظامیہ کوباربار نشاندہی کی لکین انتظامیہ خاموش نظر آئی۔ پلاسٹک کی تھیلیاں۔چھاپر زندگی کے لیے انتہائی خطرناک ہے

اس نکلنے والا کیمیکل زہریلا ہے۔ اگر آپ ایک پلاسٹک بیگ کو زمین میں دبا دیں تو 100 سال بعد نکالنے پر بھی وہ ویسا ہی نکلے گا مطلب گلے گا نہیں۔ یہ انسانی جانوں اور مویشیوں دونوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔۔ لیکن یہاں فورٹعباس مروٹ برائے نام انتظامیہ ہونے کی وجہ سے ہی شہر کے بالکل درمیان میں آپ کو یہ گندگی کا ڈھیر نظر آ رہا ہے

جس میں 90٪ پلاسٹک ہے۔بار بار نشاہدہی کرنے کے باوجود انتظامیہ خاموش ہے۔شہر کی خوبصورتی اس گندگی کی وجہ سے تباہ و برباد ہو ہی رہی ہے ۔ ۔پھر بالکل اس کے ساتھ مسجد ہے جس کے اندر تک اس کی بدبو جاتی ہے۔ اور یہ ماحولیاتی آلودگی کا سب سے بڑا سبب ہے۔ اس گندگی کے ڈھیر کو یا تو شہر سے ختم کیا جائے یا پھر اس کو ٹریکٹر سے اکٹھا کر کے زمین میں دبا دیا جائے۔ تاکہ یہ کسی بیماری کا بھی باعث نہ بنے ،روزانہ لاکھوں مچھر پیدا ہو رہے جو ملریا اور ڈینگی کا باعث بن رہے ہیں اس سے اور اس کے چاروں طرف آبادی ہے۔ اگر اس کو ضائع نہ کیا گیا تو شہر کو بیماری اور آلودگی سے کیسے بچایا جائےگا وزیراعلی عثمان بزادر بصوبائی وزیر بلدیات پنجاب میاں محمود الرشید ، وقاص امجد سوشل میڈیافوکل پرسن منسٹر فار لوکل گورنمنٹ کمیونٹی ڈولپمنٹ پنجاب ڈپٹی کمشنر بہاولنگر فوری نوٹس لیں اور زمہ داروں کےخلاف انکوائری کرکے سزا دی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں