کوٹلی لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اٹھائے جانے کے خلاف کارکنان کا دسویں روز بھی احتجاجی دھرنا 185

کوٹلی لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اٹھائے جانے کے خلاف کارکنان کا دسویں روز بھی احتجاجی دھرنا

کوٹلی لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اٹھائے جانے کے خلاف کارکنان کا دسویں روز بھی احتجاجی دھرنا

کوٹلی ( سٹی رپورٹر) کوٹلی انتظامیہ کی طرف سے لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اٹھائے جانے کے خلاف کوٹلی سٹی کے کارکنان کا دسویں روز بھی شہید چوک میں احتجاجی دھرنا۔ ظلم و ستم ہائے ہائے، ہمارا لٹریچر واپس کرو، نااہل انتظامیہ ہائے ہائے کے نعرے۔کل یوم سیاہ کے موقع پر احتجاجی جلوس بھی نکالا جائیگا۔

کوٹلی انتظامیہ کو لٹریچر واپس کرنا ہوگا۔ عالمی برادری منقسم و مقبوضہ ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کروائے۔ پاکستان اور بھارت کی حکمران اشرافیہ ریاست کے عوام کی آواز کو دبا رہی ہے۔ہم آزادی چاہتے ہیں۔ منحوس خونی لکیر اورآر پارقبضے کا خاتمہ کیا جائے۔ یہ کوئی پاک بھارت سرحدی تنازعہ یا دو طرفہ معاملہ نہیں بلکہ ریاست جموں کشمیر و اقصائے تبت ہا کے عوام کی آزادی کا مسئلہ ہے۔بھارت اور پاکستان ریاست سے فوجیں نکالنے کے پابند ہیں۔ احتجاجی دھرنے میں زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، زبیر قریشی، طاہرہ توقیر، وقاص خالق، حیدر علی، دانش ثانی ، رقیب راجہ، دلشاد قریشی، اعزاز گیلانی و دیگر کی گفتگو۔


تفصیلات کے مطابق کوٹلی انتظامیہ کی طرف سے لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اٹھانے کے خلاف لبریشن فرنٹ سٹی کوٹلی کے کارکنان نے دسویں روز بھی شہید چوک کوٹلی میں پانچ گھنٹے احتجاجی دھرنا دیا۔احتجاجی دھرنے کے شرکاء کوٹلی انتظامیہ کے خلاف اور لٹریچر کی واپسی کیلئے مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔ شہید چوک کوٹلی میں قائم اس دھرنے سے گفتگو کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ضلعی جنرل سیکریٹری زبیر قریشی، سٹی صدر رقیب راجہ، زونل وومن سیکریٹری طاہرہ توقیر،

راہنما ایس ایل ایف دانش ثانی، سینئر راہنما دلشاد قریشی، سابق صدر این ایس ایف وقاص خالق،ستٰ جنرل سیکریٹری حیدر علی، اعزاز گیلانی و دیگر نے کہا کہ کوٹلی انتظامیہ کو ہر صورت ہمارا لٹریچر واپس کرنا ہو گا۔ لبریشن فرنٹ کے کارکنان کوٹلی انتظامیہ کی ناہلی کو ہر صورت بے نقاب کرینگے۔احتجاجی شرکاء سے گفتگو کے دوران لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ عالمی برادری کو منقسم و مقبوضہ ریاست جموں کشمیر میں فوجی بربریت اور انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانا ہو نگی

۔ قابض ممالک ریاست جموں کشمیر کے عوام کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔ ریاست کے عوام عہدِ حاضر کے بدترین قبضے اور اپنی تاریخی، تہذیبی و قومی شناخت کے بے رحم استحصال کا شکار ہیں۔ دونوں ممالک کی حکمران اشرافیہ ہر قیمت پر باشندگان ریاست کی آواز کا خاتمہ چاہتی ہے جبکہ ریاست کے عوام منحوس خونی لکیر اور غیر قانونی و غیر انسانی قبضے کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ہم آزادی چاہتے ہیں۔ہمارا معاملہ کوئی پاک بھارت سرحدی تنازعہ یا دو طرفہ معاملہ ہر گز نہیں ہے۔ یہ سیدھا سادہ ایک قوم کی آزادی اور ایک ریاست کے مستقبل کا معاملہ ہے۔پاکستان اور بھارت معاہدات اور قراردادوں کی رو سے افواج کے انخلاء کے پابند ہیں۔

اس لیے باشندگانِ ریاست کی آواز کو دبانے کے بجائے جنوبی ایشیا میں مستقل امن اور پائیدار ترقی کیلئے، دہشت گردی اور جنگی جنون کے خاتمے کیلئے، مہنگائی، بے روزگاری اور سماجی پسماندگی جیسے مسائل کو شکست دینے کیلئے بھارت اور پاکستان دونوں کو ریاست جموں کشمیر سے اپنے اپنے قبضے کے خاتمے کا اعلان کرنا ہوگا۔ یہ واحد راستہ ہے جو پورے برصغیر کو امن، ترقی اور خوشحالی کی طرف لے جا سکتا ہے۔ ریاست جموں کشمیر کی آزادی پورے خطے کے اربوں عوام کیلئے تاریخ کی بڑی خوشخبری ہو گی۔انہوں نے واضح کیا کہ لبریشن فرنٹ ایک پرامن جمہوری تحریک ہے اس لیے ہم اپنا حق لیے بنا کسی صورت دستبردار نہیں ہو نگے اور قبضے اور اس کے جرائم کے خلاف سیاسی مزاحمت جاری رکھیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں