کوٹلی تنظیمی لٹریچر اٹھانے کے خلاف لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے 12ویں روز بھی شہید چوک میں احتجاجی دھرنا
کوٹلی ( پ۔ر ) کوٹلی انتظامیہ کی طرف سے لبریشن فرنٹ کے سٹی صدر رقیب راجہ کے گھر چھاپے اور لاکھوں روپے مالیت کا تنظیمی لٹریچر اٹھانے کے خلاف اور لٹریچر کی غیر مشروط واپسی کیلئے لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے 12ویں روز بھی شہید چوک میں پانچ گھنٹے کا احتجاجی دھرنا دیا۔ احتجاجی دھرنے کی قیادت زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ممبر سپریم کونسل سردار عبدالرحمن، سٹی صدر رقیب راجہ، زونل سیکریٹری مالیات لیاقت ملک،ضلعی جنرل سیکریٹری زبیر قریشی، دلشاد قریشی، طاہرہ توقیر، لالا سرفراز چودھری، جبار ملک،تیمور راجہ،دانش ثانی اور دیگر نے کی۔احتجاجی مظاہرین سے گفتگو کرتے ہوئے
زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ضلعی جنرل سیکریٹری زبیر قریشی اور دیگر نے کہا کہ تحریر و تقریر پر پابندی اور چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کرنا قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے اور کوٹلی انتظامیہ اپنی غیر قانونی اور بے مقصد حرکت کے باوجود لٹریچر کی واپسی میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لبریشن فرنٹ کا پرامن احتجاج شاید انتظامیہ کو پسند نہیں اور وہ چاہتی ہے کہ لبریشن فرنٹ کے کارکنان احتجاج میں شدت لائیں تو صورت حال کی مکمل ذمہ دار کوٹلی انتظامیہ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی قابض اداروں کی ایما پر ناجائز اور غیر قانونی کام کرنا یہاں کے انتظامی افسران کا وطیرہ بن چکا ہے۔لبریشن فرنٹ کوئی دہشت گرد گروہ یا مافیا نہیں کہ اس کے ذمہ داران کے گھروں کو نشانہ بنایا جائے، خوف و ہراس پھیلایا جائے اور بغیر لیڈیز پولیس کے کسی کے گھر میں گھس کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جائے۔ہم اپنے وطن کی آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والی ایک پرامن سیاسی تنظیم ہیں اور ہمیں ہمارے اس حق سے روکنے والے احمق تاریخ کے قبرستان میں قابض طاقتوں کی
فرعونیت کے مزار دیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر پر بے رحم اور ناجائز قبضے کی طوالت ہماری چار نسلیں نگل چکی ہے۔ ہم اپنی ریاست کو کسی اور ملک ے حکمران طبقے کے مفادات کی مزید بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے اور اپنی آزادی، شناخت اور پورے خطے کے امن و سلامتی کیلئے سامراجی دلال قابض ممالک کے حکمران طبقے کی ریاست جموں کشمیر میں بدمعاشی کے خلاف جدوجہد مزید تیز کریں گے۔ڈاکٹر توقیر نے کوٹلی انتظامیہ پر واضح کیا کہ لٹریچر کو واپس کیے بنا لبریشن فرنٹ کے کارکنان اپنے احتجاج کو مسلسل جاری رکھیں گے۔