ضمنی الیکشن اور خانیوال کی سیاست؟ 203

ضمنی الیکشن اور خانیوال کی سیاست؟

ضمنی الیکشن اور خانیوال کی سیاست؟

تحریر:-سید کرار حیدر شاہ
0300-6894511

خانیوال میں ضمنی الیکشن ھو رھا ھےجو عوام کا بہت بڑا امتحان ھے یہ جنوبی پنجاب کامین ضلع ھے۔یہ اپوزیشن اور حکومت کے لیئے امتحان کی حیثیت اختیار کر چکا ھے ضمنی انتخابات سے خانیوال کی سیاست میں بہت سے کبوتر اپنا ڈیرہ بھی تبدیل کرینگے ۔اس انتخابات میں فصلی بٹیرے بھی عوام کو گمراہ کرنے کی بھرپور کوشش کرینگے مگر عوام کو سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ھوگا کہ کونسا امیدوار عوام کے لیے کام کرےگا اور کون اپنا مستقبل سنوارنے کے لیے میدان میں ھے ہوسکتا ہے کہ “سکائی لیب ” ھی گر جائے ۔

یہ بھی ھو سکتا ھے کہ کوئی امیدوار معصوم سا چہرہ لیکر میدان میں آجائے بہرحال سیاسی دنگل ھوکر رھے گا ۔خانیوال سے پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر عبد المجید ایڈووکیٹ،نشاط احمد خان ڈاھا،ایم پی اے منتخب ہوئے،جبکہ مسلم لیگ ن سے حاجی عرفان خان ڈاھا،حاجی نشاط احمد خان ڈاھا ایم پی اے اور نوابزادہ عبد الرزاق خان نیازی غیر جماعتی الیکشن میں ایم پی اے منتخب ہوئے۔پہلے بھی ضمنی انتخابات ھوئے جو جناب نشاط احمد خان ڈاھا ایم پی اے کے بھائی جناب ظہور احمد خان ڈاھا ایم پی اے کے انتقال کی وجہ سے ھوئے جس میں مہر عمران پرویز دھول مسلم لیگ (قائد اعظم)کی ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے۔

اب متوقع امدواروں میں رانا محمد سلیم،نورین نشاط احمد خان ڈاھا،سردار احمد یار ھراج،مہر عمران پرویز دھول ایڈووکیٹ، میر واثق سرجیس حیدر، حیدر خان ڈاھا،میاں جاوید جدید والے،مسعود مجید خان ڈاھا ھیں.مسعود مجید خان ڈاھا نے چیئرمین شپ سے بھی استیفی دےدیا ھے۔کونسکز کی اکثریت نے انکو حمایت کا یقین دلایا ھے ۔وہ آزاد ھوکر الیکشن لڑیں گے یا کسی جماعت سے یہ ابھی واضح نہیں ھوا۔اس الیکشن میں خاموش ووٹ بھی برملا ووٹ دینے کے موڈ میں ھے۔اور دیہاڑی دار طبقہ جو مہنگائی کی زد میں آیا ھوا ھے شدید ردعمل کا اظہار ووٹ کے ذریعے کرےگا۔
یہ کہنا بجا نہ ھوگا کہ
مزے تے ماہیا ھن آؤن گے
یااب ھو گا دم مست قلندر

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں