اسلام آباد سنگجانی منی پٹرول ایجنسیوں پر چوری شدہ پیٹرول کی فروخت پولیس کارکردگی پر سوالیہ نشان 162

اسلام آباد سنگجانی منی پٹرول ایجنسیوں پر چوری شدہ پیٹرول کی فروخت پولیس کارکردگی پر سوالیہ نشان

اسلام آباد  سنگجانی منی پٹرول ایجنسیوں پر چوری شدہ پیٹرول کی فروخت پولیس کارکردگی پر سوالیہ نشان

اسلام آباد منی پٹرول ایجنسیوں پر چوری شدہ پیٹرول کی فروخت پولیس کارکردگی پر سوالیہ نشان ۔پولیس کی مال بناؤں پالیسی سے غیر قانونی پٹرول ایجنسیوں نے شہریوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے خواب خرگوشاں کے مزے لوٹنے لگے۔ پٹرولیم ایکٹ 1934ء کی خلاف ورزی جاری اصلاح احوال کا مطالبہ۔سنگجانی (بیورو رپورٹ )ذرائع کے مطابق اسلام آباد صدر سرکل کی حدود میں تھانہ گولڑہ میں سینکڑوں چھوٹے بڑے دکانداروں نے پیٹرولیم ایکٹ 1934کو ہوا میں اڑا کر رکھ دیا ہے۔
اور پیٹرول مافیا سے ہزاروں کے آئل سمیت ڈیزل اور پیٹرول کی خرید و فروخت کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ضلعی انتظامیہ بالخصوص تھانہ ترنول کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔اسلام آباد صدر زون کے علاقہ میں غیر قانونی پٹرول ایجنسیوں کی بھرمار آئی سی سی صدر زون اسسٹنٹ کمشنر ثانیا پاشا کا اس حوالے سے موقف لیا گیا تو ان کا کہنا تھا تھانہ گولڑہ کی حدود میں 8 سے 10 غیر قانونی ایجنسیوں کو میں نے سیل کیا ان کو جرمانے بھی کیے وہ جب ہمارے پاس ڈی سیل کے لیے آئے جن کو بتایا گیا اوگرا کے قوانین کے مطابق آپ اپنی یہ پٹرول ایجنسی کھول سکتے ہیں اور تمام پٹرول ایجنسیوں کو ایک ماہ کا ٹائم دیا ہے
اگر انہوں نے ان کو اپنے قوانین کے مطابق اجازت دیں تو ٹھیک ہے ورنہ ان کو بند کر دیا جائے گا اس حوالے سے تمام سرکل انچارج ڈی ایس پی منور مہر موقف لیا گیا پولیس پر الزام لگایا جاتا ہے جب کہ یہ جھوٹ اور بے بنیاد ہے اگر کوئی پولیس والا پیسے لیتا ہے اس کے بارے میں ہمیں آگاہ کرے ہم باقاعدہ قانون کے مطابق کارروائی کریں گے سرکاری محکموں سے پٹرول چوری کرنا اور غیر قانونی پٹرول ایجنسیوں پر کھلے عام چوری شدہ پیٹرول کا فروخت ہونا انتظامیہ کی ملی بھگت کی واضح دلیل ہے۔ واضح رہے پٹرولیم ایکٹ 1934 کے مطابق پیٹرول فروختگی کو تھرو گیلن کیا جا سکتا ہے جو 500 لیٹر تک ممکن ہے۔
اس کے لیے باقاعدہ طور پر انتظامیہ سے اجازت ہونا ضروری ہے اور پیٹرول فروخت کرنے والے دکانداروں کو سرکاری ایس او پیز کے مطابق فائر مانیٹرنگ آلات کو دوکانوں میں افعال حالت میں رکھنا لازم ہے۔ لیکن ذرائع کا کہنا ہے صدر سرکل تھانہ گولڑہ کی حدود میں روزانہ ہزاروں لیٹر آئل سمیت ڈیزل اور پیٹرول کا دھندہ ہو رہا ہے تھانہ گولڑہ کے مضافات کے گنجان گلی
محلوں میں سرعام پٹرولیم ایکٹ 1934 کی خلاف ورزی بھی جاری ہے اور دھڑا دھڑ غیر قانونی پٹرول ایجنسیوں سے چھوٹی بوتلوں میں فروخت کا سلسلہ جاری ہے ان کو چیک کرنے والے ادارے اور افسران نے آنکھوں پر بد عنوانی کی پٹی باندھ کرمافیا کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ سیاسی و سماجی حلقوں اور سول سوسائٹی کا ڈی سی اسلام آباد سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا گیا ۔
https://youtu.be/tEHZL-744Ts

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں