پشاور پاک ورلڈ ٹریڈ اینڈ ایکسپو سنٹر کے زیر اہتمام سمارٹ ایکسپو پراپرٹی ایگزیبیشن کا اہتمام
پشاور:طیب خقن) میں سمارٹ ایکسپو پراپرٹی میلے کی تیاریاں زور و شور سے شروع ہوگی ہیں. تین روزہ نمائش میں خیبر پختونخوا کی کاروباری برادری بڑی تعداد میں شرکت کر رہی ہے.اس حوالے سے گزشتہ روز پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں پاک ورلڈ ٹریڈ اینڈ ایکسپو سنٹر کے زیر اہتمام سمارٹ ایکسپو پراپرٹی ایگزیبیشن کا اہتمام کیا کیا. افتتاحی پروگرام کے روح رواں اور مہمان خصوصی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی تھے جنھوں نے پروگرام کا باقاعدہ افتتاح فیتہ کاٹ کرکیا.
سپیکر مشتاق غنی نے پراپرٹی اور تعمیرات کے شعبے سے وابسطہ افراد کو میلے میں آنے پر خوش آمدید کہا. انہوں نے اپنی تقریر میں پروگرام کے منتظمین خورشید برلاس چئیرمین ورلڈ ٹریڈ اینڈ ایکسپو, برگیڈئیر عابد چیمہ اور مجیب احمد خان کا شکریہ ادا کیا جن کی کاوشوں سے اس قسم کا میلہ منعقد ہوا. انہوں نے کہا کہ اس قسم کے تعمیری میلے ایک اچھی کاوش اور مستقبل قریب میں صوبہ خیبر پختونخوا میں بڑے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرنے کے حوالے سے ایک سنگ میل ہے.
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے کہ ملک میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اپنا گھر ملے. اس حوالے سے وزیر اعظم اپنا گھر سکیم و دیگراہم منصوبے شروع کئے گیے مگر اس کے ساتھ ساتھ حکومت پرایئویٹ سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی بھی کرتی یے. بڑے سرمایہ کار اس شعبے میں آئینگے تو ان کے پراجیکٹس میں مزدوروں, تکنیکی افراد کو روزگار ملے گا اور نوجوانوں کو نوکریاں مل جاینگی. ہماری حکومت ایسی سرمایہ کار کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کریگی جنکا مارکیٹ میں ایک نام یے اور لوگ جن پر اعتماد کرتے ہو کیونکہ ماضی میں بہت سارے ایسے منصوبے پیش ہوئے مگر آج کا نام و نشان نہی اور لوگوں کے کروڑوں روپے ڈوب گیے. خیبر پختونخوا کے مختلف ذونز میں اکنامک ذونز بن رہے ہیں
جیسے رشکئی, ڈی آئی خان, مالاکنڈ, غازی وغیرہ. یہی سے افغانستان کے رستے وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی ہوگی اور ہم اپنا مال ان ممالک کی مارکیٹوں میں باآسانی پہنچا سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سرمایہ کاروں کو سہولت دینے کی خاطر ون ونڈو آپریشن شروع کرچکی ہے. وزیر اعلی محمود خان خود صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے نہ صرف فکر مند ہیں بلکہ پرامید بھی ہیں. انہوں نے اعلان کیا کہ جو بھی سرمایہ کار ہمارے صوبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے
اور اس کو کسی بھی سرکاری محکمے کی طرف سے تعاون کا مسلہ ہو, وہ بلا جھجک اسمبلی میں سپیکر چیمبر آکر اپنے مسائل ان کے ساتھ شریک کرسکتے ہیں, اسکے بعد وہ بطور سپیکر خود ان محکموں اور وزیر اعلی سے بات کرینگے. انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صوبے سے بیروزگاری اور غربت ختم کرنی یے اور اس قسم کی سرمایہ کاری سے یہاں معیشت کو فروغ حاصل ہوگا.