کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق جو بھی پالیسی ہوگی وہ پارلیمنٹ سے منظور ہوگی، بلاول 120

کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق جو بھی پالیسی ہوگی وہ پارلیمنٹ سے منظور ہوگی، بلاول

کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق جو بھی پالیسی ہوگی وہ پارلیمنٹ سے منظور ہوگی، بلاول

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نےکہا ہےکہ صدر  اور  وزیراعظم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی )  سے مذاکرات کی بھیک مانگنے والےکون ہوتے ہیں؟

چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات پر نہ کسی کو اعتماد میں لیا گيا نہ کوئی اتفاق رائے ہوا،پاکستان کی جو بھی پالیسی ہوگی وہ پارلیمنٹ سے منظور ہوگی اور اتفاق رائے سے بنے گی ۔

جیو نیوز سےگفتگو میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین نےکہا کہ کالعدم تحریک طالبان نے ہمارے فوجی بھائیوں، فوجی قیادت اور آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) کے بچوں کو شہیدکیا۔

خیال رہےکہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نےکہا ہےکہ حکومت پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی مکمل سیز فائر پر آمادہ ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی شروعات ہو چکی ہے اور ایک معاہدےکے تحت حکومت پاکستان اورکالعدم ٹی ٹی پی مکمل سیز فائرپر آمادہ ہوچکے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ جو مذاکرات کالعدم ٹی ٹی پی سےہو رہے ہیں وہ پاکستان کےآئین اور قانون کےتحت ہوں گے اور کوئی بھی حکومت پاکستان کے آئین اور قانون سے باہر مذاکرات کر ہی نہیں سکتی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں