یہ تیرا پاکستان ہے یا میرا پاکستان ہے؟ 130

یہ تیرا پاکستان ہے یا میرا پاکستان ہے؟

یہ تیرا پاکستان ہے یا میرا پاکستان ہے؟

اس عظیم ملک پاکستان کو بنانے کے لیے بہت سی مشکلات در پیش آئیں۔دیگر عظیم لوگوںنے جیلیں کاٹیںدیگر عظیم لوگوںنے آگ کے دریا عبور کیے ،کئی عظیم لوگوں نے مال دولت نچھاور کیا ۔بعض نے جان نچھاور کر دی ۔کسی کی قلمی خدمات تو کسی کی مذہبی خدمات کسی کی تعلیمی خدمات دی تو کسی نے مالی خدمات پیش کی۔شعراء کرام،ادیب،دانشور،صحافی،علماکرام ،سیاسی سمیت ہر طبقے محبِ وطن محبِ اسلام نے بے پناہ خدمات کی ہے تاریخ گواہ ہے محسن ِپاکستان ہیں یہ سب عظیم ہستیاںجہنوںنے اسلام و پاکستان کی خاطر بے لوث قربانیاں دیں۔وقتِ یزیذت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ِ

دل میں حبِ حسینیتؓ رکھ کراور جیت نصیب ہوئی ۔فرعونیت کو مٹانے کے لیے موسیؑ جیساکردار ادا کیا تب بنا یہ پاکستان اس عظیم ملک کو بنانے کے لیے ایک لمبی مسافت طے کرنا پڑی ۔عرصہ دراز کی جدوجہد جستجو کوشش آخر رنگ لائی 14 اگست 1947کو عظیم ملک پاکستان براعظم ایشیا ء میں برصغیر کے مغرب میں رونما ہوا تب پوری دنیا میںاسلام کے نام پر بننے والا پہلا ملک کہلایااور اپنی شناخت سے پہچانا جاتا ہے مگر بد قسمتی سے بانی پاکستان کے جانے کے بعد جتنے بھی سیاست دان آئے افسوس۔!

صد افسوس سب کے سب چور لٹیرے آئے اور اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے نوچ نوچ کر کھاتے رہے کہنے کو اس عظیم پاکستان میںکئی مسلم لیگیںبن گئیں مگر وہ مخلص پن نہ ملاوہ احساس وہ حب الوطنی وہ ہمدردی انسانیت کی بھلائی ان چیزوںسے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں اور آمریت کوپروان چڑھایا۔اس ملک پر ہمیشہ سے چورلٹیرے قابض رہے جاگیردارانہ نظام رھاہے۔اس ملک کی خیرخوائی کرنے والا کوئی نہ آیا ۔جس کو موقع ملا اسی نے جی بھر کھایا اسے خوب لوٹا اسے مصیبت میںڈال کر خود سنورتے گئے ۔کروڑوںپتی بن گئے۔آج عیش وعشرت سے زندگی بسرکر رہے ہیں۔انہیں کوئی پرواہ نہیں

کوئی جس حال میں رہے مرے یاجیئے انہیں بس ذرزمین بنگلے گاڑیاں پیسہ سے مطلب ہے حتی کہ یہ لوگ خدا سے اتنے غافل ہو چکے ہیںکہ انہیں اپنی شان وشوکت پیاری ہے انہوںنے مال دولت کو ہی سب کچھ سمجھ رکھا ہے۔ان کواتنی پرواہ نہیںہے کہ دولت جائز طریقے سے آرہی ہے یادوسروںکی حق تلفی ا ور ناجائزذرائع کے استعمال سے آ رہی ہے دولت کی ہوس میں یہ خدا کی ذات کوبھول گئے ہیںاور اپنی مستی میںمگھن ہو کربچاری غریب عوام پرظلم وستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔یہ ہے آج پاکستان جسے حاصل کرنے کے لیے اتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب ہم تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں یا پھر بزرگوں سے سنتے ہیں

تو خدا پاک کی قسم دل دہل جاتا ہے دل خون کے آنسوں روتا ہے کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ایسا لگتا ہے جیسے ہوائوں نے چلنا چھوڑ دیا ہو۔دریا رک سے گیا ہو سورج جیسے ڈوب گیا ہوخوشیاںہم سے ہمیشہ کے لیے روٹھ گئی ہوں۔جیسے چار سو قیامت کا منظر ہواور غم کا اندھیراچھا گیا ہو اور سناٹا ہی سناٹاہو۔ آنکھ بند کرتے ہی وہ معصوم چہرے سامنے آجاتے ہیں۔ جن پھولوںکو بیدردی سے جلتی سیخوںپر لٹکایا گیا ان بھائیوں کا چہرہ جن کووحشیانے طریقے سے شہید دیا گیا ان مائوںکادکھ جن کو زندہ جلا دیا گیا

ان بہنوںکاغم سونے نہیںدیتا جن کوبے دردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ان بزرگوںکا رنج جن کے بڑھاپے کا احساس کیے بغیر ان کو سولی پر لٹکایا گیا بزرگوں سے یہ تاریخی سچائی سنتے ہوئے ان کی اداس وویران آنکھوںمیں آنسوںکی برسات دیکھ کردل ڈوب جاتا ہے جسم میںکپکپی سی شروع ہو جاتی ہے خوف و بے بسی اس وقت کی دیکھ کررونگھٹے کھڑے ہو جاتے ہیںوہ مناظر آنکھوں کی سامنے آجاتے ہیںاس ملک کو حاصل کرنے کیلیے قیامت سے گزرنا پڑاتھا یہ حقیقت و سچائی تھی پاکستان بننے سے پہلے کی۔اور اب یہ حالات ہیںپاکستان بننے کے بعد وہ حالات تھے غیر مسلم ہندو انگریز حکومت کے ادوارکے اب حالات جو ہیں۔

یہ اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کے ہیںجہاںمسلمان حکمران ہیںاوراسلامی ریاست ہے جو اسلام کے نام پے بنی تھی اور اسلامی اصولوں کی تجربہ گاہ بنانے کیلیے بنائی گئی تھی جہاںوعدہ کیا گیا تھا کہ اسلامی اصولوںکواپنا کر سب کے لیے یکساں قانون نافذکیا جائے گا قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے گااور ہمارے پیارے نبی پاکﷺکے بتلائے ہوئے قوانین پر عمل ہوگا۔ذرا آج کے اس پاکستان کے حالات وواقعات کا مطالعہ کرتے ہیں
جس میں آج قتل و غارت،بھتہ خوری ،اغوابرائے تاوان،چوری ،غنڈہ گردی،دہشت گردی،لوٹ مار،
درندگی کا مظاہرہ،وحشیت کا سماں،کہیں خون کی ہولی تو کہیںلاشوں کے انبار،کہیںفرقہ واریت توکہیں
سرداری نظام ،جاگیرداروںکی شاہی،کہیںکرسی حوس تو کہیںپیسے کا لالچ،وزارت کا چکر عمارت کی طلب
صدارت کا جنوں،

اقتدارکی بھوک دولت کی چمک میں مگن پیٹ کی آگ بھجانے میں مصروف ہے۔کہیںپے خون ریزی ہو رہی ہے یہ ہے آج کا پاکستان ہے بننے سے پہلے اور بننے کے بعد کیا فرق آیا؟تم ہمیشہ یہی نعرہ لگاتے ہو نا ۔۔۔۔! کہ یہ تیرا پاکستان ہے یہ میرا پاکستان ہے ہم بھی یہی پوچھتے ہیں آپ سے کہ یہ تیرا پاکستان ہے یا پھر میرا پاکستان ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
مزدور دن منایا جاتا ہے تم لوگ تو ہوٹلوںمیں گزارتے ہو ہم دن بھر مزدوری کرتے ہیں آپ لوگ ہمارے ساتھ ایک ہونے کی ہمدردی دکھاتے ہو

اور ہم لوگ بھوک سے مر رہے ہیں تمہیں احساس تک نہیں کیا یہی انسانیت ہمدردی ہے۔ہمارے گھروں میں کھانے کو ایک نوالہ تک نہیں ہوتا میرے معصوم بہن بھائی ایک ایک نوالے کو ترستے ہیںتم ستر ستر کھانے کی ٹیبلیںسجائے بیٹھے ہو اور پھر بھی کہتے ہویہ تیرا پاکستان ہے یہ میرا پاکستان ہے افسوس صد افسوس یہ کتنی بڑی منافقت ہے ہمیں بے وقوف بناتے ہو میرے معصوم بہن بھائی بے دردی سے وحشیانہ طریقے حیوانیت اور درندگانہ طریقے سے مدرسوں سکولوںاور مسجدوںمیں شہید کر دیے جاتے ہیںاور آپ کے بچے تو لندن ،پیرس ،نیویارک میں پڑھتے ہیں انہیںسیکورٹی دی جاتی ہے تمہارے بچے دوبئی،

سعودیہ اور کویت میں سیروتفریح کرنے جاتے ہیں مگر میرے بھائی وہاںمزدوری کرنے جاتے ہیںاپنے ماںباپ بہن بھائی بیوی اور بچوں کو چھوڑکر وہاں عید ہو شبرات،خوشی ہو یا غم پردیس میںاپنوںکی جدائی میں دھاڑیں مارمار روتے ہیں تم اب بھی کہتے ہو یہ تیرا پاکستان ہے یہ میرا پاکستان ہے تمھیںخدا پاک کا واسطہ ہے کیا یہ واقعی قائداعظم کا پاکستان ہے کیا وہی خواب ہے جسے علامہ محمد اقبال نے مسلمانوںکی آزادی کے لیے دیکھا تھا یا پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ !
یہ تیرا پاکستان ہے یا میرا پاکستان ہے؟؟؟؟؟؟؟؟ کیا آج ہم آزاد ہیں

کس آزادی کی بات کرتے ہیںیہ جشن منانے والے
ہم نے دیکھے ہیںوہ منظر قیامت ڈھانے والے

چیخیں آج بھی گو نجتی ہیں میرے کانوں
کہاں گئی وہ حقیقت اے قلم چلانے و الے

چار سو ُ کل بھی تھے او ر آج بھی ہیں راہزن
پہچانو یہی ہیں حقیقت کا لہو بہانے والے

کل دشمن تھے دشمن آج اپنے ہیں دشمن
منافقت پے مبنی ہیں یہ محسن کہلانے والے

وہ ستر ہزار مائیں بہنیں ہیں امید پے تو آئے گا
ایوانِ صدر میں بیٹھ کر رنگ رللیا منانے والے

مانیں کسے منصف کریں کس پے بھروسہ
زاہد، ملاں ، ہیں سبھی ہیں دھندا جمانے والے

میں تھک گیا ہوں افقؔ لفظ آزادی سن سن کے
اب تو ہوش میں آجائو خود پے ظلم ڈھانے والے

غریب آج تک قربانیاں دے رہا ہے کبھی ملک سنوارو قرض اتارو کے نام سے بیوقوف بنایا جاتا ہے تو کھبی روٹی کپڑا اور مکان کے نام سے دھوکہ دیا جاتا ہے کبھی تھر میںلاشوں کے انبار جگ جاتے ہیںتو کبھی ہسپتالوںفنڈ نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتیںہوتی ہیںکبھی نابینوںپر ڈندے برسائے جاتے ہیںتو کبھی حق کی آواز اٹھانے پر ان کو موت کی حوالے کردیا جاتا ہے نہ تو آج تک غریب کوانصاف ملا نہ ہی ان کو حق ملا روٹی کپٹرااور مکان آج تک غریب اب تینوںچیزوں سے محروم ہے اور فٹ پاتھ پر بسیرا کر رہا ہے تم پھرنعرے لگاتے ہو یہ تیرا پاکستان ہے یہ میرا پاکستان ہے ہمارا بھی آپ سے یہی سوال ہے
کیا یہ تیرا پاکستان ہے یا میرا پاکستان ہے؟؟؟؟؟؟؟

جن ہاتھوں قلم ہونا چاہیے تھا ان ہاتھوںمیںآج جوتیاںپالش کرنیوالے برش ہیںجن ہاتھوںکتابیں ہونی چاہیںتھیںان ھاتھوںمیںآج صاف کرنے کیلیے برتن ہیںجن کے بغل میںبستہ ہونا تھا آج ان ؓؓبغل میں پتھر توڑنے والی ہتھواڑی ہے کیا یہی انصاف پاکستان ہے؟؟کیاقربانیاںاسی لیے دی گئیں؟کیا اسلام نے یہی درس دیتا ہے ؟؟کیا یہ عظیم ملک اسی لیے بنا تھا؟؟کیا اس ملک میںغریب قربانیاں دینے کیلیے پیدا ہوتا ہے؟؟؟اس نعرے کا حقیقی مطلب ہمیںبتلائو یہ تیراپاکستان ہے یہ میراپاکستان ہے
ٓاس عظیم ملک بنانے کا مقصد دیکھوـــ۔

اور آج کے حالات دیکھو۔ جن کے تحفظات کے یہ ملک بنا آج وہی غریب دردر کی ٹھوکریںکھانے پرمجبور ہے۔حوا کی بیٹی تو آج بھی درندگی کانشانہ بنائی جاتی ہے مجبور باپ آج بھی مایوس ہو آسمان کی طرف دیکھتا ہے آج بھی مائیں اپنے لختِ جگر کی لاش سے لپٹ لپٹ کر روتی ہیں مگر انصاف نہیںملتا ۔کیا یہ ملک اسی دن کے لیے بنا تھا کیا قربانیاںاس دن کیلیے دی گئیں اس ملک کو بنانے کامقصد جاگیرداروں،زمینداروں،امراء اور سیاست دانوںکے تحفظات دیناتھا؟
یہ تیرا پاکستان ہے یہ میرا پاکستان ہے افسوس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔صد افسوس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔! حقیقت کیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں