ٹھٹھہ مقتول شہید ہاری صدرالدین ولہاری کے ورثاءکا کیس سماعت میں سست روی، شنوائ نہ ہونے کیخلاف مکلی تا ٹھٹھہ پریس کلب پیدل مارچ کرتے ہوئے احتجاج 132

ٹھٹھہ مقتول شہید ہاری صدرالدین ولہاری کے ورثاءکا کیس سماعت میں سست روی، شنوائ نہ ہونے کیخلاف مکلی تا ٹھٹھہ پریس کلب پیدل مارچ کرتے ہوئے احتجاج

ٹھٹھہ مقتول شہید ہاری صدرالدین ولہاری کے ورثاءکا کیس سماعت میں سست روی، شنوائ نہ ہونے کیخلاف مکلی تا ٹھٹھہ پریس کلب پیدل مارچ کرتے ہوئے احتجاج

ٹھٹھہ (امین فاروقی بیوروچیف ٹھٹھہ)مقتول شہید ہاری صدرالدین ولہاری کے ورثاء نے کیس سماعت میں سست روی، شنوائ نہ ہونے سمیت ملوث ایس ایچ او گھارو ممتاز بروہی و دیگر کیخلاف قتل کیس دائر نہ کئے جانے کیخلاف مکلی تا ٹھٹھہ پریس کلب پیادل مارچ کرتے ہوئے احتجاج کیا احتجاجی پیادل مارچ میں مقتول ہاری صدرالدین ولہاری کی ماں شریفاں ولہاری بیوہ دادلی ولہاری اور سول سوسائٹی کے رہنماء ڈاکٹر نصرت پلیجو, حور النساء پلیجو، خلیل چانڈیو، ایڈوکیٹ سونھن رزاق چانڈیو، شبنم پلیجو،

غلام حسین ملاح کی قیادت میں بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ گذشتہ تین ماہ قبل گھارو کے حد میں مزدور ہاری صدرالدین ولہاری کو گھارو تھانہ کے ایس ایچ او ممتاز علی بروہی نے گرفتار کرکے غائب کیا بعدازاں ایک پولیس مقابلہ دکھا کر بری طرح تشدد کیساتھ قتل کردیا جسکا کیس آج تک مذکورہ ملزمان پر درج نہی ہورہا ہے اس حوالہ سے کیس میں کوشش کرنے والے ولہاری خاندان سمیت دیگر لوگوں کو دھمکیوں اور خوف و ہراساں کیا جارہا ہے مظاہرین کا مذید کہنا تھا

کہ ضلع ٹھٹھہ کا امن و سکون غارت کردیا گیا ہے جبکہ پولیس کی سرپرستی میں منشیات کو کھلا فروغ ملا ہوا ہے بااثر ملوث مجرمان کی گرفت کے بجائے آئے روز غریب و سادہ لوگوں کو مختلف کیسوں میں ڈال کر فرضی ڈیوٹی دی جارہی ہے مظاہرین ایس ایچ او گھارو کیخلاف سخت نعرہ بازی کرتے رہے سول سوسائٹی کے رہنماوں کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کو سیاسی پشت پناہی سے دور رکھا جانا چاہئے پولیس جب خود مختار ہوگی تب ہر قسم کی دہشت گردی سے نجات مل سکے گی لیکن یہاں

پولیس سیاسی لوگوں کے ماتحت ہے جسکی تازہ مثال ایس ایچ او گھارو ممتاز بروہی ہے جو اتنے بڑے ظلم اور جعلی مقابلے کے بعد بھی مذکورہ حد کے تھانہ کا پھر ایس ایچ او تعینات کردیا گیا ہے جسے واضح پیغام مل رہا ہیکہ ٹھٹھہ ضلع کے پرامن لوگوں کو خوف و ہراس میں رکھا جائے لیکن عوام کو شعور حاصل ہے

جو متحد ہوکر مزید ظلم جبر اور بربریت کسی کو کرنے نہی دے گی مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ہاری صدرالدین ولہاری کیس کو چلاتے ہوئے ملوث افراد پر قتل کی ایف آئ آر درج کی جائے اور انکی گرفتاری عمل میں لائ جائے جبکہ اس کیس کے مدعی شاہد اور ورثاء کو تحفظ فراہم کیا جائے جنکی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں