قسمت بدلی نہیں جاتی ہے 144

قسمت بدلی نہیں جاتی ہے

قسمت بدلی نہیں جاتی ہے

ابن بھٹکلی
۔ +966562677707

بربادی گلستان ہو کہ آباد شہر و وطن، مقدر کو تو ٹالا نہیں جاسکتا نا؟

تعجب ہوتا ہے یہ دیکھ کر کہ اپنے طور معشیتی اعتبار سے خوشحال، عالمی آکسفورڈ یونیورسٹی میں اعلی تعلیم حاصل کرنے والے عقلاء کو، آداب معاشرت کا پاٹھ پڑھواچکے استاد مسند تمکنت ماضی، خان کے، اپنے پاس موجود تمام تر اثاثے کے ساتھ لوگوں سے بھیک مانگ مانگ کر، عوام کو کینسر جیسے موذی و مہلک مرض سے نجات دلانے، اپنی والدہ ماجدہ کے نام نامی سے ایک نہایت عالمی معیار کا کینسر ہاسپٹل بنوانے والے، اپنے ملکی عوام کے مستقبل کو تابناک بنانے کے کچھ حسین خواب آنکھوں میں سجائے،

عملی طور کچھ کر بتانے ہی کی نیت سے،لٹیروں سے بھرے اس گندی سیاست کے تالاب میں خود کودتے ہوئے اپنی عوام کو ان لٹیرے مگرمچھوں سے بچانے کی سعی ناتمام کرنے والے خان پر، بھروسہ کرنے کے بجائے، سابقہ پچیس تیس سال سے مسلسل باری باری دو خاندانوں اور انکے چمچوں کے ہاتھوں مکرر لٹے اور برباد ہوئے عوام بھی، انہیں لوٹنے والے کے اور انکی اولادوں کے پاس موجود لاکھوں کروڑ عوامی دولت، جو وہ اپنے پوتے پوتیوں کی شادیوں پر بیسیوں کروڑ لٹانے والے، کی انہیں فکر و پریشانی نہیں ہے ، اور نہ ہی انکی ملکی ریسرورسز کو لوٹ لوٹ انہیں کنگال چھوڑنے والے حکمرانوں سے پریشان وہ نظر آتے ہیں۔

ہاں البتہ ان لٹیروں کی لوٹی ہوئی دولت واپس ملک لا، اس ملک کے عوام کو خوش حال دیکھنے کی فکر میں سرگرداں خان کے کہے فقط دو حروف “گھبرانا نہیں” سے اتنے گھبرائے اور پریشان لگتے ہیں کہ انہیں اس بات کی فکر ہی نہیں ،

ان کے نجات دہندہ کے چلے جانے کے بعد، ایک مرتبہ پھر سے، گذشتہ تین دہائیوں سے باری باری انہیں لوٹنے والے، پھر سےانہیں لوٹنے، انکے سروں پر سوار پائے جائیں گے۔اس فکر سے ماورا یہ بھولی بھالی عوام، انہیں لٹیروں کے اشاروں پر یا انکے آگے بریانی پلیٹ رکھے انکے ان کہے حکم پر تعمیل حکم کرتے یہ عوام، اس خان سے نجات پاتےان لٹیروں کے ہاتھوں مزید کچھ دہائیوں تک لٹنے اور برباد ہونے گویا تیار بیٹھے ہیں۔

اس پس منظر میں ہمیں لگتا ہے بیسیوں سال قبل ، قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے حسین خواب اپنی آنکھوں میں سجائے،ایسے ہی سر راہ بیٹھنے والےخان کو، ابھی کچھ سالوں بعد اپنا بڑھاپا، ایسے ہی کسی راہ گزر کنارے، بجلی کے کھمبے سے ٹیک لگائے، قوم و وطن کو لٹتے دیکھتے، قوم کے تاریک مستقبل کے بارے میں متفکر، سوچتے پریشان بیٹھنا پڑیگا۔ جو قوم خود سے بدلنا نہیں چاہتی اپنے مستقبل کو تابناک بنانے کچھ وقتی قربانیاں دینا نہیں چاہتی تو اس ملک اور اس کی عوام کا تو اللہ ہی حافظ و نگہبان ہے۔واللہ الموافق بالتوفیق الا باللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں