کورونا کی بڑھتی ہلاکت خیزیاں! 126

محاذ آرائی جمہوریت کیلئے خطرناک !

محاذ آرائی جمہوریت کیلئے خطرناک !

کالم : تحریر :شاہد ندیم احمد

ملک بھر میں بڑی تیزی سے افواہیں گردش کررہی تھیں کہ مسلم لیگ (ن) اور اسٹبلشمنٹ کے درمیان کوئی ڈیل ہوگئی ہے،مگر اس کی دونوںجانب سے تردید آ گئی ہے کہ کوئی ڈیل ہورہی ہے نہ کسی سے کوئی ملاقات ہوئی ہے،تاہم وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ اسٹبلشمنٹ اُن کے سر پر ہاتھ رکھے ، ا سٹبلشمنٹ کا ہاتھ ان کے گلے پر تو جاسکتا ہے،مگر سر پر نہیں آئے گا ،

اپوزیشن عدم اعتماد لائے یا دو کی بجائے تین مارچ کرلے ،حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گی ، جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنماء احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران خان کے پاس ریٹائرڈ ہرٹ ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا ہے ،اگر انہوں نے ضد کرکے پچ نہ چھوڑی تو انہیں سٹریچر پر ڈال کر باہر نکالا جائے گا،یہ حکومت اور اپوزیشن کی بڑھتی محاذ آرائی جمہوریت کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ امر واضح ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری محاذآرائی کوجس نہج پر پہنچایا جا رہا ہے‘ وہ کسی طرح بھی ملک اور جمہوریت کے مفاد میں نہیں ہے،اس کے باوجو دونوں جانب سے ایک دوسرے کو گرانے اور دیوار سے لگانے سے گریز نہیں کیا جارہا ہے ،حکومت کیخلاف احتجاجی مظاہرے اور عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا جمہوری حق ہے ،لیکن بلاجواز اور افواہوں پر چائے کی پیالی میں طوفان اٹھاناکی روش غیرسنجیدگی

کو ظاہر کرتی ہے ،اس سے نہ صرف اپویشن کو سیاسی نقصان ہوریاہے ،بلکہ غیرجمہوری قوتیں بھی فائدہ اٹھا سکتی ہیں،اگر ایک بار پھرجمہوریت کے دعویداروں کے غیر سنجیدہ رویئے کے باعث جمہوریت ڈیریل ہوگئی تو اسے دوبارہ پٹری پر لا نا مشکل ہی نہیں نہ ممکن ہو جائے گا۔
اس کا اپوزیشن اور حکومت دونوں کو ادراک ہونا چاہئے کہ ان کی محاذ آرائی کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے ،ہمارے ہاں ماضی سے سیکھنے کی رویت نہیں رہی ہے

، یہاں باتیں اوعہد و پیماں بہت کیے جاتے ہیں کہ گزشتہ غلطیوں کو دہرایا نہیں جائے گا ،مگر عملی طور پر انہیں غلطیوں کودوبارہ دہرایا جارہا ہے ، اپوزیشن کی کوشش ہے کہ کسی بھی طریقے سے حکومت گرادی جائے ،جبکہ حکومت زبردستی اپوزیشن کو دیوار سے لگانے میں لگی ہے ،دونوں کی تر جیحات میں ملک و عوام کہیں نہیں ہیں ،ملکی معاشی بد حالی کا شکار ہے اور عوام مہنگائی بے روزگاری، غربت کی چکی میں پس رہے ہیں ،جبکہ حکومت اور اپوزیشن کو محاذ آرائی سے فرصت نہیں ہے۔
یہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے کہ عوام کا سب پر سے اعتماد اُٹھتا جارہا ہے ، عوام اچھی طرح جان چکے ہیں کہ حکومت جہاں مہنگائی سے نجات دلانے میں ناکام ہے ،وہیں اپوزیشن کے پاس بھی عوامی مشکلات کا کوئی حل موجود نہیں ہے ،اس کا ادراک وزیراعظم اور حکومتی نمائندوں کو بخوبی ہو چکا ہے، لیکن انکی جانب سے ابھی تک مہنگائی کے خاتمہ یا اسکے روز افزوں بڑھنے کے محرکات کے آگے بند باندھے کے کوئی سنجیدہ اقدامات سامنے نہیں آرہے ہیں،

اس کا فائدہ اٹھا کر اپوزیشن جماعتوں کو حکومت کی تبدیلی کی باتیں کرنے کا موقع ضرور مل رہا ہے، لیکن حکومت کی تبدیلی کو عوام کی خواہشات سے تعبیر کرنا درست نہیں ہے ۔تحریک انصاف تبدیلی کے نعرے کے ساتھ ہی اقتدار میں آئے تھی ،مگر ساڑھے تین سال گزرنے کے بعد بھی عوام کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں لا سکی ہے ،اس لیے عوام اب کسی اور تبدیلی کے متحمل نہیں ہو سکتے ہیں

،عوام تبدیلی کے نعرے کے پیچھے بھاگتے رہنے کی بجائے مہنگائی ،بے روز گاری سے چھٹکارہ چاہتے ہیں،حکومت ایک طرف مہنگائی میں کمی لانے کے دعوئے کرتی ہے تو دوسری جانب منی بجٹ کے ذریعے مہنگائی میں اضافہ کر دیا جاتاہے ،حکومت کے قول و فعل کا تذاد اپوزیشن کو کسی حد تک تقویت پہچانے کا باعث ضرور بن رہا ہے ،مگر اس کا مطلب ہرگز نہیں ہے کہ عوام اپوزیشن کا ساتھ دینے سڑکوں پر نکل آئیں گے،عوام کسی آزمائے کو دوبارہ آزمانے کیلئے تیار نہیں ہیں۔

بلا شبہ عوام کا اعتماد حاصل کرنے کیلئے حکومت اور اپوزیشن کو اپنے روئیوںمیں تبدیلی لانا ہوگی ،گو کہ وزیر داخلہ کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اپوزیشن ہمارا کچھ نہیںبگاڑ سکتی ، وہ دو کی بجائے تین مارچ کرلے ،کچھ نہیں ہوگا،تاہم حکومت کو ادراک ہونا چاہیے کہ مہنگائی سے پریشان حال عوام کی کچھ ہمدردیاں ضرور اپوزیشن ہی کو حاصل ہوتی ہیں،اس لیے بہتر ہو گا کہ عوامی مسائل کے حل اور مہنگائی میں انہیں ریلیف دینے کو اپنی ترجیحات میں شامل کرکے عوام میں پیدا ہونیوالے اضطراب کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے،اس وقت ملک پہلے ہی اندرونی و بیرونی خطرات میں گھرا ہے ،

سیاسی عدم استحکام سے جہاں غیر سیاسی قوتوں کے حوصلے بڑھیں گے ،وہیں ملک دشمن عناصر بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن محاذ آرائی کی بجائے سیاسی مفاہمت کے ذریعے ہی ملک و جمہوریت کو مضبوط و محفوظ بناسکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں