60

مہمند: ایم پی اے نثارمومند کی پریس کانفرنس مہمند ڈیم اس وقت ملک بھر میں سب سے بڑاترقیاتی منصوبہ ہے

مہمند: ایم پی اے نثارمومند کی پریس کانفرنس مہمند ڈیم اس وقت ملک بھر میں سب سے بڑاترقیاتی منصوبہ ہے

پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ مہمندڈیم ملک بھر اس وقت سب سے بڑاترقیاتی منصوبہ ہے اور اس میگا پروجیکٹ سے ضلع مہمندکے عوام کا روشن مستقبل یقینی ہے اور معاشی طور پر ترقی کا راستہ کھلے گا۔مگر اس حوالے سے ہم کو چندخدشات اور تحفظات بھی ہیں۔مہمند قبائل سے فی ایکڑ تین لاکھ روپے پر خریدی گئی

۔جبکہ چارسدہ اور پلئی ڈیم کی جانب زمینوں کو 20لاکھ روپے فی ایکڑ خرید کر غیر مساوی اقدام اٹھایا گیا۔باوجود اس کے کہ ہماری زمینوں میں قدرتی معدنیات کے خزانے ہیں۔ اور وعدوپ کیا گیا تھا۔کہ جو جنگلات ڈیم میں ڈوب جائیں گے۔ان درختوں کو حساب کرکے عوام کو قیمت ادا کریں گے۔نثار مومندنے کہا کہ ڈیم سے مہمند قوم کو جو دس فیصد رائلٹی ملے گی اس پر ضلع مہمند مہں یونیورسٹی قائم کی جائے

۔جس کا نام ایمل خان مہمند یونیورسٹی رکھا جائے۔انہوں نے ضلع بھر کے علماءکرام،اساتذہ،نوجوانان اور خواتین سمیت ہر مکتبہ فکر کے افراد سے اپیل کی کہ اس کو ایک قومی تحریک کو طور پر شروع کریں۔ایم پی اے نثار مومند نے کہاکہ مہمندڈیم میں ملازمتوں پر ڈاوٗن ڈسٹرکٹ سے لوگ بھرتی کرکے مہمندقبائل کے نوجوانوں کواپنے حق سے محروم رکھا جارہاہے۔اس وقت 46ڈگری ہولڈر انجینئرنگ طلباء ملازمت سے
محروم رکھا گیا ہے۔نثار مومند نے کہا کہ مہمند ڈیم کے سیکورٹی انچارج جان بوجھ کر سیکورٹی کے ڈیوٹی کے بجائے ڈویلپمنٹ کے کاموں میں غیر ضروری مداخلت کر رہا ہے۔انہوں نے آرمی چیف جنرل باجوہ سے خصوصی اپیل کی کہ سکیورٹی انچارج کو قومی معاملات کے بجائے اپنی سکیورٹی دینے کے ڈیوٹی تک محدود کریں۔ان کا کہنا تھا کہ مہمند ڈیم میں ڈیوٹی پر مامور 120 پولیس اہلکاروں کو اضافی الاؤنس اور دیگر ضروری لوازمات سے محروم رکھے گئے ہیں۔ایم پی اے نثار مومند نے کہا

کہ مہمند ڈیم کے فنڈز سے جو ساڑھے چار کروڑ روپے سپورٹس کے نام پر ضلع چارسدہ میں برباد کرنے کے بجائے گرلز ڈگری کالج یکہ غنڈ کو ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی خریداری کے لئے دیجائے۔تاکہ قوم کا پیسہ قوم پر خرچ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ پٹی بانڈہ کے عوام جن کے گھر ڈیم سے متاثر ہونگے اس میں بھی اے ڈی سی ضلع مہمند نے کرپشن کا دروازہ کھول دیا ہےاور جو رقم اس وقت بنک میں پڑا ہے۔جوکہ ایک ارب سے چند لاکھ زیادہ ہے اس پر بنک سے انٹرسٹ بھی انتظامیہ ہڑپ کر رہی ہے۔

نثار مومند نے کہا کہ پولیو مہم کے لئے مہمند پولیس ضلع صوابی بھیجا گیا۔تو انہیں نہ الاؤنس دیا گیا اور نہ انہیں ٹرانسپورٹ اور کھانے پینے کا بندوبست کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ بعض عناصر تحصیل پنڈیالی، تحصیل امبار اور پڑانگ غار کے مختلف ذیلی قبائل کو ملکیتی حقوق کے نام پر تنازعات پیدا لڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔جس سے ڈیم کی تعمیری کام میں کوئی خلل پیدا ہوا تو ذمہ دار مقامی انتظامیہ ہوگی۔

اسی طرح 9 فلائنگ کوچز جو کرایہ پر ٹینڈر کرکے طلباء کو کالجوں تک پہنچانے کے لئے چلائے جاتے ہیں۔اسی رقم پر ہر سال گاڑیاں خرید کر کالجز کے حوالے کریں تو بہتر رہے گا۔ایم پی اے نثار مومند نے کہا کہ کڑپہ روڈ،گورسل روڈ اور سرلڑہ روڈ پر کام انتہائی سست روی سے جاری ہے۔جن سے مسافروں اور مریضوں کو مشکلات درپیش ہیں۔جبکہ ٹرانسپورٹ کا بھی نقصان ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت، محکمہ فارسٹ اور مہمند ڈیم میں ڈاؤن ڈسٹرکٹ سے دھڑا دھڑ لوگ بھرتی ہوکر مقامی افراد کو اپنے حقوق سے محروم کیا جاتا ہے

۔جس پر ایم پی اے،سینیٹر اور دیگر دو ایم پی ایز سمیت منتخب تحصیل ناظمین بھی خاموش ہیں۔ضلع بھر میں کرپشن اور اقربا پروری کا بازار گرم ہے۔شولڈر پروموشن پولیس میں عام ہے او ایس آئی پولیس اہلکار ہر ماہ اپنے تمام کانسٹیبل کو ڈی پی او کے حکم پر بلاوجہ جرمانہ کرتے ہیں۔اور مسلسل پولیس کے لئے

بدنامی کا باعث بن رہا ہے۔انہوں نے آئی جی پولیس سے مطالبہ کیا کہ مہمند پولیس اہلکاروں کو ڈی پی او مہمند کے ظلم وستم سے بجائے اور کسی کمشنڈ آفیسر بھیج دیں۔تاکہ اس رینکر آفیسر کی کرتوتوں سے پختونخوا پولیس مزید بدنام نہ ہوسکے۔اور کیا یہ اتنا طاقتور بندہ ہے جو اتنے کرپشن کے باوجود اسے تبدیل نہیں کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں