باتوں کا دل میں رہ جانا 42

باتوں کا دل میں رہ جانا

باتوں کا دل میں رہ جانا

تحریر :طیبہ قدوس

دوسروں کو خوش رکھنے والے لوگ نہ جانے کتنی بار خود سے ناانصافی کر جاتے ہیں آخر ہم لوگ دن میں،ہفتوں میں،مہینوں میں کتنی ہی ایسی باتیں سنتے ہیں جو ہمارے دل میں ہی رہ جاتی ہے کچھ باتیں ایسی ہے جو بھول جاتی یاد بھی نہیں ہوتا کہ کسی نے کی بھی تھی یا نہیں لیکن ایسی باتوں کا دل میں رہ جانا جنہیں بھولنا مشکل ہے

۔کتنے ہی سال گزر جانے وہ بات جس سے دل کو تکلیف پہنچی ہو جس سے دل ٹوٹ کر بکھر گیا ہو ایسی باتوں کا دل سے نکل جانا بہت مشکل ہے۔ہم لوگ اکثر یہ سنتے ہیں کہ تلخ رویوں سے انسان ٹوٹ جاتا ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ انسان نظرانداز ہونے سے ٹھکرائے جانے سے ٹوٹ جاتا ہے۔ہم
کسی کی باتوں کو اتنا دل پر نہیں لیتے لیکن اگر اپنے نے ہمیں نظرانداز کیا ہو تو ہم لوگ برداشت نہیں کرسکتے۔کہتے ہے

کہ اللہ کے قریب وہی ہو سکتا ہے جس کا دل صاف ہو جس کے دل میں کسی کے لیے کچھ برا نہ ہو۔یہ سچ ہے اس میں کوئی شک نہیں لیکن ایسی باتیں جو آپ کو کسی ایسے سے سنے جس سے آپ کو توقع نہ ہو کہ وہ آپ کو برا کہے گا تو اس طرح کی باتیں ہوتی ہے چاہے جتنے مرضی سال گزر جاے دل میں ہی رہتی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا میں موجود ہر انسان کا دل ٹوٹا ہوا ہے اور ضروری نہیں

کہ صرف پیار محبت میں ہی انسان کو دکھ ملے اور بھی بہت سے رشتے ایسے ہوتے ہیں جن سے انسان جوڑا ہوا ہوتا ہے۔ جیسے ماں باپ کے ساتھ رشتہ رشتے داروں کے ساتھ شوہر کے ساتھ دوستوں کے ساتھ اور ایسے لوگوں سے جس سے آپ کو بہت امید ہو کہ وہ آپ کو کبھی مشکل وقت میں اکیلا نہیں چھوڑے گا۔اپ یہی سوچ رہے ہو گے کہ میں نے یہاں جن رشتوں کا تزکرہ کیا ہے وہ بھلا کیسے دل توڑ سکتے ہیں

۔اگر ہم دیکھے تو سب سے ماں باپ جو بچوں کی ہر ضرورت کا خیال رکھتے ہیں ان کو اپنے بچے کی ایک ایک عادت کا اندازہ ہوتا ہے لیکن وہ اپنے بچے کے دل کو نہیں پڑھ سکتے والدین کو لگتا ہے کہ بچے کی ضروریات کو پورا کردے تو ہی وہ خوش ہے لیکن وہ ہماری زندگیوں سے دکھ تکلیفوں کو ختم نہیں کر سکتے۔اس کے بعد اگر شوہر کی بات کریں تو وہ بھی دو حصوں میں تقسیم ہوتا ہے

ایک اپنی بیوی کی اور دوسرا اپنے گھر والوں کی اور اسی کے چلتے وہ اپنی بیوی سے بہت ناانصافی کر جاتا ہے۔ایک لڑکی جو اپنا گھر بار سب چھوڑ کر آء ہے شوہر کو چاہیے کہ وہ اس کا ساتھ دے نہ کی اپنے گھر والوں کو کیونکہ وہ اپنے گھر والوں کو جانتا ہے تو اس کا یہ کام بنتا ہے کہ اپنے گھر والوں کو سنبھالے

۔اب بات آتی ہے دوستوں کی آپ کو پتہ ہے دوست دو قسم کے ہوتے ہیں ایک وہ جو صرف آپ کے ساتھ وقت گزار رہے ہوتے ہیں ان کو آپ کے ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن دوسرا وہ دوست جو آپ کو سمجھتا ہے آپ کی مدد کرنے کو تیار رہتا ہے۔دوستوں کی باتیں اکثر دل کو لگتی ہے

زندگی میں اچھا دوست ہونا کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔دوست بھی صرف وہی بہتر ہوتا ہے جو مشکل وقت میں کام آئے۔نہ کی آپ کو دوسروں کے سامنے رسوا کریں۔اس کے بعد ایسے لوگ جن سے ہمارا رشتہ تو اتنا خاص نہیں ہوتا لیکن ہمیں یقین ہوتا ہے کہ وہ ہمیں کبھی برا نہیں کہے گے۔ہماری زندگی مشکلوں سے بھری پڑی ہے ایسا کوئی شخص نہیں جو پر سکون بیٹھا ہو۔کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہمیں ان کی بات بری لگی ہے اگر کوئی خاموش ہو تو اسے سننے کی کوشش کیا کرو

۔باتوں کا دل میں رہ جانا اور دل کا بوجھل ہو جانا انسان کو اندر ہی اندر ختم کر دیتا ہے اگر کوئی شخص مسکراتے ہوئے خاموش ہوجاے جو سمجھ جاو کسی اپنے کی باتوں نے اسے مار دیا ہے۔جینا مشکل ہے مرنا آسان ہے۔جب بھی کوئی شخص بیمار ہو اور شدت کی تکلیف ہو تو وہ یہی کہتا ہے اللہ مجھے اٹھا لے یعنی دل میں بات رہ جانے سے روح تکلیف میں ہوتی ہے۔.اس لیے دوسروں کی پرواہ کرنا چھوڑ دو سب مطلب کے رشتے ہے۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں