90

مفتی عبدالشکور بیٹنی وفاقی وزیر مذہبی امور مقرر

مفتی عبدالشکور بیٹنی وفاقی وزیر مذہبی امور مقرر

تحریر۔نثاربیٹنی/کالم نگار،صحافی
صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں سب سے پسماندہ ترین علاقے سب ڈویژن بیٹنی(سابقہ ایف آر لکی مروت) سے تعلق رکھنے والے جید عالم دین اور جمعیت علماء اسلام کے ایم این اے مفتی عبدالشکور بیٹنی وفاقی وزیر برائے مذہبی امور بن گیے ہیں، مفتی عبدالشکور بیٹنی انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی شخصیت ہیں، 2018 کے انتخابات میں جمعیت علماء اسلام کے ٹکٹ پر پہلی بار کامیاب ہوئے،

جمعیت کے صف اول کے راہنماوں میں شمار مفتی عبدالشکور قسمت کے دھنی ہیں، پہلی بار ایم این اے بننے کے بعد انہیں ناقابل یقین حدتک شہرت حاصل ہوئی اور وہ بہت جلد جمعیت کے سرکردہ راہنماوں میں شامل ہوگیے، وہ اس علاقہ سے منتخب ہونے والے پہلے وفاقی وزیر ہیں جو یقینا” عام سی عام سہولیات سے عاری اس علاقہ کے لیے باعث اعزاز کی بات ہے، 2018 انتخابات میں کامیابی کے بعد اپوزیشن میں ہونے کی بنا پر مفتی صاحب کی کارکردگی کھل کر سامنے نا آسکی اور وہ اس بات کا برملا اظہار بھی کرتے رہے

لیکن اب جبکہ مفتی صاحب شہباز حکومت میں مذہبی امور کے وفاقی وزیر بن گیے ہیں تو اب سب ڈویژن بیٹنی سمیت پورے حلقے کی عوام ان سے امید رکھتی ہے کہ مفتی صاحب ناصرف مذہبی امور کی انجام دہی میں کماحقہ کارکردگی دکھائیں گے بلکہ اپنے حلقے میں ریکارڈ ترقیاتی کاموں کا جال بھی بچھائیں گے، اہل حلقہ امید رکھتے ہیں کہ مفتی عبدالشکور بیٹنی علاقہ کے پہلے وفاقی وزیر بننے کا بھرم رکھیں گے

اور اس پسماند ترین علاقہ میں انفراسٹریکچر کو بہتر بنانے، زیر کاشت رقبہ سے زیادہ فصل اٹھانے کے لیے مناسب پانی اور دیگر آلات کی فراہمی، علاقہ میں تعلیم خصوصا” بچیوں کی تعلیم کے لیے قائم سکولوں کو فعال کرکے اعلی سٹاف کا انتظام کرنے، صحت کی ناگفتہ بہ صورت حال کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے فوری اور پائیدار اقدامات اٹھانے، علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی دستیابی، بجلی کی ترسیل اور نظام کو بہتر بنانے اور امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے مئوثر اور دیرپا فیصلے کریں گے،

اہل علاقہ نے مفتی عبدالشکور بیٹنی کے وفاقی وزیر کا حلف اٹھانے کا جشن منایا اور اسے علاقہ کا بہت بڑا اعزاز قرار دیا، ضرورت اس بات کی ہے کہ مفتی عبدالشکور اپنے حلقے کی خط غربت سے بھی نیچھے زندگی گزارنے والوں کی امید بنیں اور اس مختصر وقت میں اتنا کام کرجائیں کہ اس کے بعد مزید کسی کام کی ضرورت نا رہے، آخری عرض یہ ہے کہ مفتی صاحب اگر بیٹنی علاقہ میں صرف دو کاموں “تعلیم اور صحت” پر توجہ دے دیں تو آنے والی نسلیں انکا یہ قرض کبھی نہیں اتار پائیں گی،شکریہ۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں