31

ضلع ٹھٹھہ میں پانی کی قلت کے خلاف سینکڑوں لوگوں کا مین قومی شاہراہ پر دھرنا

ضلع ٹھٹھہ میں پانی کی قلت کے خلاف سینکڑوں لوگوں کا مین قومی شاہراہ پر دھرنا

ٹھٹھہ نمائندہ
ضلع ٹھٹھہ میں پانی کی قلت کے خلاف سینکڑوں لوگوں کا مین قومی شاہراہ پر دھرنا،
عید کے تیسرے دن کینجھر جھیل تفریح کرنے آئے سیاحوں کی سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں
ٹھٹھہ ضلع میں دو ماہ سے پانی کی شدید قلت کے خلاف قوم پرست، سیاسی و سماجی تنظیموں اور شہریوں نے چھتوچند کے مقام پر مین قومی شاہراہ پر دھرنا دیا ، دھرنے سے حیدراباد ٹھٹھہ کے درمیان ٹریفک مکمل طور پر بند ہوگیا

جبکہ کینجھر جھیل پر تفریح کے لئے آنے والی سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں جس سے معصوم بچے ، خواتین اور بزرگ سخت پریشان رہے وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ریاض شاہ شیرازی بھی دھرنے میں شریک دھرنے میں زمیندار رہنما حاجی حسن جاکھرو، حنیف سومرو، ایس ٹی پی صدر سید جلال شاہ راجو قریشی، اعجازجاکھرو نے کہا کہ پانی کی قلت جان بوجھ کر پیدا کی گئی ہے ایک طرف سندھ دریا کے پانی پر ڈاکا ڈال کر سارے سندھ خاص طور سے لاڑ والے والے خطے اور ساحلی پٹی کو خشک کردیا گیا ہے

دوسری طرف محکمہ آب پاشی کی بدانتظامی کی وجہ سے کھاروچان گھورا باڑی میرپور ساکرو اور ٹھٹھہ تعلقہ میں پانی کی شدید قلت نے نہ صرف زرعی معیشیت تباہ کردی ہے بلکہ پینے کے پانی کی بھی شدید قلت ہوگئی ہے جس سے شہری علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں اور جانورں کے پینے تک کا پانی ختم ہوچکا ہے اندیشہ ہیکہ ہزاروں کے تعداد میں جانور مر سکتے ہیں وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی سید ریاض شاہ شیرازی نے کہا کہ محکمہ آب پاشی کے راشی انجینئر رحیم قریشی اور محکمہ پبلک ھیلت کے ساجد ملاح سمیت دیگر ضلع انتظامیہ نے جان بوجھ کر پانی کا بحران پیدا کیا ہے دونوں انجینئرز جھوٹے بل بناتے ہیں

اور کام بالکل نہیں کرتے جس کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ سے بات چیت کی جائے گی انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی قیادت سے مسلسل رابطے میں ہیں سید ریاض شاہ کی یقین دھانی کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا دوسری جانب سندھ میں پانی کے قلت کیخلاف ٹھٹھہ و بدین میں لگے جانے والے دھرنوں کا وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو پابند کیا ہیکہ وہ فوری پانی بحران کو دیکھے اور انصاف سے پانی کے تقسیم کو یقینی بنایا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں