دوہری شہریت والے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بندکریں، کیپٹن عاصم ملک 28

دوہری شہریت والے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بندکریں، کیپٹن عاصم ملک

دوہری شہریت والے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بندکریں، کیپٹن عاصم ملک

لاہور(بیورورپورٹ)دوہری شہریت والے ہرگز اوورسیزپاکستانی نہیں ہیں لہذا دوہری شہریت والے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کریں، دو کشتیوں کے سوار دونوں ممالک میں سہولیات اور حقوق سے فائدہ لے رہے ہیں، یہ افراد پاکستانی کی بدنامی باعث بن رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار معروف پاکستانی شخصیت اور ترجمان اوورسیز پاکستانیز کیپٹن عاصم ملک نے ایک بیان میں کیا، انہوں نے کہا

کہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق اگر دینا ہی ہے تو یہ حق ان لوگوں کو دیا جائے جو دوہری شہریت کے حامل نہیں بلکہ روزگار کے سلسلے میں عارضی طور پر ملک سے باہر رہ رہے ہیں اور پاکستانی پاسپورٹ کے حامل ہیں جنہیں حقیقی طور پر اوورسیز پاکستانی کہا جاتا ہے،

کیپٹن عاصم ملک نے کہا کہ دوہری شہریت والے جن دوسرے ممالک میں رہتے ہیں لازم ہے کہ انہوں نے اسی ملک(جسکی شہریت لی ہے) سے وفاداری کا حلف لیا ہے لہذا انکی پاکستان کیساتھ وفاداری ہرگز نہیں ہوسکتی، حکومت پاکستان کو چائیے کہ دوہری شہریت کے حامل افراد اور اوورسیز پاکستانیوں کے شناختی کارڈ الگ کیے جائیں، اوورسیز پاکستانیوں کی اپنے ملک سے غیرمتزلزل وفاداری کے صلے میں انکے لیے الگ کوٹہ مقرر کیا جائے،

انکو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جائیں، انکے بچوں کے لیے خصوصی تعلیمی کوٹہ رکھا جائے، سکالرشپ دی جائے، پاکستان آنے پر مختلف اشیاء(موبائل، لیپ ٹاپ، کار، گھریلو سامان) پر ٹیکس کی چھوٹ دی جائے اور بیرون ملک ملازمت پوری کرنے کے بعد پاکستان آنے پر خصوصی الاوئنس دیا جائے،

کیپٹن عاصم ملک نے کہا کہ باہر ممالک میں جو پاکستانی شرمناک حرکتیں کررہے ہیں یہ سب دوہری شہریت والے افراد ہیں انکو پاکستان کی عزت و وقار کی کوئی پرواہ نہیں جو شخص پاکستان کی شہریت کو حقیر جان کر دوسرے ملک کی شہریت لے لے اس سے کسی بھی اچھائی اور وفاداری کی توقع نہیں کی

جاسکتی یہ لوگ(دوہری شہریت والے) بایر ممالک میں پاکستان کے نام پر فنڈ اکٹھا کرتے ہیں تھوڑا سا حصہ پاکستان بھیج کر باقی ہڑپ کرجاتے ہیں لہذا بطور ترجمان اوورسیز پاکستانی میں وزیراعظم پاکستان شہبازشریف سے اپیل کرتا ہوں کہ دوہری شہریت کے حامل افراد کے لیے الگ اور سخت قانون بنائے اور اوورسیز پاکستانیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے کے لیے خصوصی کمیٹی بنائے جو آسان اور مئوثر قانون سازی کے لیے راستہ بنائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں