42

حیدرآباد:سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر عاطف ملاح اور ایس ایس ٹی کے دیگر رہنما کی پریس کانفرنس

حیدرآباد:سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر عاطف ملاح اور ایس ایس ٹی کے دیگر رہنما کی پریس کانفرنس

حیدرآباد (پ_ر) سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر عاطف ملاح اور ایس ایس ٹی کے دیگر رہنما پریس کانفرنس کر رہے ہیں.
معزز صحافی بھائیوسندھ کی تعلیم کو عام طور پر پاکستان بننے کے وقت اور خاص طور پر بنگال میں طلبہ کے کردار اور ون یونٹ کے خلاف 4 مارچ کی تاریخی اور شاندار جدوجھد کے بعد ایک منظم سازش کے تحت سندھ کی تعلیم کو تباہ کرنے کے لیے سندھ کے تعلیمی اداروں کو مقتل گاہوں، ڈاکوؤں کی کیٹیوں میں تبدیل کیا گیا۔

دھشتگردی کا راج قائم کیا گیا۔ ترقی پسند اور محب وطن سیاسی حلقوں کی جانب سے اس تعلیم دشمن سازش کے خلاف مسلسل پر امن جدوجھد کے بعد سندھی عوام میں بیدار ہونے والے شعور اور اداروں کی مالکی کے بعد جا کر کچھ سندھ کے تعلیمی اداروں میں امن قائم ہوا ہے۔ اب پہر معاشی طور پہ سندھ کے تعلیمی اداروں کو تباہ و برباد کرنا اور طلبوں میں پیدا ہونے والے تعلیمی رجحان کو معاشی تخفیفات سے کمزور کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔
مھنگائی، فیسوں میں اضافے، میرٹ کی لتاڑ، طلبہ کو حراساں کر کہ خودکشیوں پر مجبور کر٬ تعلیمی اداروں میں قتل عام کرانے٬ سندھ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں گنجائش سے زیادہ داخلائیں، ہاسٹلوں کی کمی، سندھ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سہولیات کی عدم موجودگی، جیسے مسائل کو سندھ کے طلبا اس وقت منہ دے رہے ہیں۔
موجودہ سال کی وفاقی بجیٹ میں اعلیٰ تعلیم کے حصے میں بجیٹ کی کٹوتی کے باعث یونیورسٹیاں معاشی دیوالئے کا شکار ہیں۔ یونیورسٹیوں کی تباہی کا ایک سبب بجیٹ کی کٹوتی اور دوسرا سبب اعلیٰ تعلیمی اداروں میں وڈیراشاہی کے مقرر ایجنٹوں کی یونیورسٹیوں میں کرپشن ہے۔ ہیک کی بجیٹ میں کٹوتی کر کے ملک خصوصن سندھ کے تعلیمی اداروں کو تباہی کی جانب گھسیٹا جا رہا ہے۔ گذشتہ سالوں کا رکارڈ اٹھا کر دیکھیں

تو ملک کی دیگر یونیورسٹیوں کے لیے تو بیل آؤٹ پیکیج جاری کیے گئے ہونگے لیکن تقریباً دو سالہ کے عرصے کے رکارڈ میں سندھ یونیورسٹی کے لیے کسی بھی بیل آؤٹ پیکیج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ ماضی میں دہشتگردی سے سندھ کے تعلیمی اداروں کا بیڑا غرق کیا گیا لیکن اس وقت مالی طور پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کو خاموشی سے مکمل تباہ و برباد کیا جا رہا ہے جو تباہی اگلی تباہی سے زیادھ خطرناک اور تشویشناک ہے۔

ملک کی تعلیمی بجٹ موجودہ تعلیمی بجٹ سے کم سے کم 600 گنہ کا اضافہ ہونا چاہیے۔ دنیا کے دیگر ملکوں جیسے کہ انڈونیشیا اپنی جی ڈی پی میں سے 2.8 سیکڑو تعلیم پر خرچ کرتا ہے ۔ انڈیا اپنی جی ڈی پی کا 3.1 سیکڑو تعلیم پر خرچ کرتا ہے جب کہ رپورٹوں کے مطابق گزشتہ سالوں میں پاکستان اپنی جی ڈی پی کا فقط 1.77 سیکڑو تعلیم کے حصے میں خرچ کیا ہے اور اس مرطبہ اس سے بہی کم ہے۔
معزز صحافی بھائیو
ایک طرف ملک میں بے انتہا مہگائی کی وجہ سے عام لوگوں کا جینا عذاب بن گیا ہے تو دوسری جانب عوام دشمن بجٹ میں عوام کے لیے کسی بھی رلیف کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ تعلیمی بجٹ میں اضافہ نہ کر کے شاگرد دشمنی کی گئی ہے۔ ہیک کی بجٹ میں اضافہ نہ کرنے کی وجہ سے یونیورسٹیاں جو پہلی ہی معاشی دیوالیہ کا شکار ہیں وہ بند ہونے کے مترادف ہیں۔ اس صورتحال یعنی کہ عالمی سامراج کے ایجنٹ حکمرانوں کی جانب سے ملک میں مہنگائی کا طوفان کھڑا کرنا، تعلیم کی بجٹ میں مناسب اضافہ نہ کرنا،

ہر سال تعلیمی اداروں میں میں فیسوں کی بے تحاشا اضافے، میرٹ کی لتاڑ، طلبہ یونین کو عملی طور پر بحال نہ کرنے٬ سندھ کے تعلیمی اداروں میں گنجائش سے زیادہ داخلائیں، ہاسٹلوں کی کمی، سندھ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سہولتوں کی عدم دستیابی، سندھ یونیورسٹی سے وابستہ قانون کے کالیجز میں چھ ماہانہ سیمسٹر نہ لینا، سندھ کے تعلیمی اداروں میں گریڈ وں کو بیچنے، سندھ میں یونیورسٹیوں اور کالیجز خصوصن میڈیکل کالج کی

عدم موجودگی اور دیگر ساروں طلبا دشمن منصوبوں کے خلاف سندھی شاگرد تحریک کی جانب سے شروعاتی مرحلے میں جون اور جولائی کے دو مہینوں میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی جس میں سندھ کے ساروں شر وں میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور اس کے بعد21 اگست پہ حیدرآباد میں ھزاروں طلبہ کی شاندار احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔ سندھی شاگرد تحریک کی جانب سے جون اور جولائی میں ہونے

والے احتجاجوں کا شیڈول اس طرح ہے۔
قمبرشہدادکوٹ 18 جون، لاڑکانہ 3 جولائی، دادو 19 جون، نوشہروفروز 18 جولائی، ٹنڈو الھیار 18 جون، میرپور خاص 3 جولائی، سجاول 26 جون، ٹھٹھہ 3 جولائی، عمرکوٹ 26 جولائی، سانگھڑ 17 جون، تھرپارکر 17 جولائی، سکھر 5 جولائی، خیرپور 6 جولائی، کشمور 18 جون، ملیر 19 جون، ٹنڈو محمد خان 4 جولائی اور 21 آگسٹ کو حیدرآباد میں ھزاروں طلبہ اک کٹھے ہو کر احتجاج کرینگے۔
محترم صحافی بھائیو! اس پریس کانفرنس کے ذریعے ہم آپ تمام صحافیوں، ادیبوں، دانشوروں، شاعروں اور طلباء سے گزارش کرتے ہیں کہ آپ ہماری اس “تعلیم بچاؤ_ سندھ بچاؤ” جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔
پریس کانفرنس کرنے والے: سندھی شاگرد تحریک کہ مرکزی صدر عاطف ملاح، مرکزی سینیئر نائب صدر کبییر بہیل، مرکزی جنرل سیکریٹری غلام علی زئور اور ایس ایس ٹی کہ دیگر رہنما.
اس موقع پر سندھی شاگرد تحریک کہ مرکزی سینیئر نائب صدر کبیر بہیل، مرکزی جنرل سیکریٹری غلام علی زئور، علی رضا جلبانی، سنجئی کمار، حمید انقلابی، ایاز صالح پلیجو، کاشف ملاح، راجا الطاف، سارنگ راجا اور غلام نبی جمالی موجود تھے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں