سنگجانی : حلقہ این اے 54 یوسی 45 بلدیاتی انتخابات نوجوان قیادت کو آگے لایا جائے گا، راؤف خان
سنگجانی (بیورو رپورٹ)حلقہ این اے 54 یوسی 45 بلدیاتی انتخابات نوجوان قیادت کو آگے لایا جائے گا کسی بھی علاقے کی تعمیروترقی میں نوجوانوں کا کردار ہی علاقے کی تقدیر بدل سکتی ہے امیدوار برائے چیئرمین یوسی 45 راؤف خان۔یوسی کی تعداد بڑھانا عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے دو ماہ کا ٹائم بہت ہوتا ہے ہم بہترین طریقے سے اپنا وقت مکمل کریں گے حلقہ این اے 54 میں صرف بڑے خاندانوں کی اجارہ داری تک ہی محدود، مقامی سطح میں بھی امیدواروں کی شرح موروثی سیاست کو واضح طور پر ظاہر کرتی ہے
۔لوگوں کے بیچ بیٹھ کر خاندانی سیاست کو برا بھلا تو کہا جاتا ہے مگر عملاً اس حمام میں سب ننگے ہیں۔سیاست پر قابض افراد کو نوجوان پڑھے لکھے طبقہ کو موقع دینا چاہیے۔راؤف خان نے مزید کہا پڑھے لکھے نوجوانوں کی سیاست سے دوری کی وجہ سے ہی ہماری سیاست میں وہ خلاء پیدا ہو گیا ہے، جس کا خمیازہ اس ہمارے علاقے کو بھگتنا پڑ رہا ہے، اگر تعلیم یافتہ نوجوان سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ نہیں لیں گے،
تو نااہل لوگ ہی سامنے آئیںگے ،جب آپ ہی علاقے کی ترقی میں اپنا کردار ادا نہیں کریں گے، تو پھر آپ کو یہ حق بھی حاصل نہیں کہ پھر اس علاقے کی سیاست ، بدعنوانی یا دیگر مسائل کے بارے میں تنقید یا شکایت کریں۔ گھرمیں بیٹھ کر صرف سوشل میڈیا پر آواز اٹھانے یا کسی کو برا بھلا کہنے سے کچھ نہیں ہوگا، جب تک عملی اقدام نہیں کریں گے۔ نوجوان منفی سیاست اور لڑائی جھگڑے سے گریز کریں، سیاست خدمت کرنے کا نام ہے
نوجوان کارکنان خصوصاً خواتین بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں۔ہمارا المیہ ہے کہ ہمارے سیاسی لوگوں نے نسل نو کو ہمیشہ ہی صرف نعروں اور ووٹ حاصل کرنے اور اپنے جلسے جلوسوں کی رونقیں بڑھانے کے لیے ہی استعمال کیا ہے۔بلدیاتی الیکشن میں نوجوانوں کی نمائندگی کا تناسب نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن گزشتہ چند برسوں سے حلقہ این اے 54 میں نوجوان نسل کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔
ہمارے علاقہ میں سیاست کو درست سمت اسی وقت مل سکتی ہے، جب نسل نو کی سیاسی تربیت ہوگی، جب تعلیم یافتہ نوجوان علاقے کی قیادت سنبھالیں گے اپنا ووٹ ستعمال کرتے وقت وسیع النظری سے کام لیں۔نوجوان ہی حلقہ این اے 54 کا سیاسی منظرنامہ بدل سکتے ہیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ کون سی جماعت معاشی مسائل حل کرنے ،
تعلیمی سہولتیں فراہم کرنے،دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بہتر پالیسی تشکیل دے رہی ہے۔ آپ کا فیصلہ، آپ کی قسمت بدل سکتا ہے، اس لیے سوچ سمجھ کر اپنے حق کا استعمال کریں۔