35

ترنول اور گردونواح میں ناقص اجزاء سے ملاوٹ شدہ دودھ اور دہی کی فروخت جاری دوکاندار انسانی جانوں سے کھیلنے لگے

ترنول اور گردونواح میں ناقص اجزاء سے ملاوٹ شدہ دودھ اور دہی کی فروخت جاری دوکاندار انسانی جانوں سے کھیلنے لگے

سنگجانی( بیورو رپورٹ)ترنول اور گردونواح میں ناقص اجزاء سے ملاوٹ شدہ دودھ اور دہی کی فروخت جاری دوکاندار انسانی جانوں سے کھیلنے لگے کو ئی پرسان حال نہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ اور فوڈ اتھارٹی کی مبینہ خاموشی سے شہریوں میں تشویش کی لہر۔ترنول جھنگی سیداں 26نمبر چونگی ڈھوک عباسی سنگجانی میں دکاندار انسانی جانوں سے کھیلنے لگے رات و رات امیر بننے کے چکر میں ملاوٹ شدہ کیمیکل پوڈر والا دودھ ڈرموں میں بھر کر شہر لایا جاتا ہے۔کیمکلززدہ دودھ سے بچے بڑی تعداد میں معدے

، آنت، جگر، گردوں کے انفیکشنز میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔ باہر سے آنے والے ملاوٹ شدہ کیمیکل دودھ کو خالص بتا کر من پسند قیمت میں فروخت کیا جاتاہے۔شہریوں نے ڈی سی اسلام آباد سے ناقص دودھ دہی فروخت کرنے والے ظالم لوگو ں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا نرم قوانین کی وجہ سے ملاوٹ مافیا قانون کی گرفت میں نہیں آتا۔ ہر سال ہزاروں کم سن بچے ملاوٹ شدہ اور ناقص دودھ کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔

ناقص دودھ پینے کی وجہ سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار اور غذائیت کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں ۔ دنیا بھر میں سخت قوانین کی وجہ سے ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت پر کڑی سزائیں ہیں۔شہریوں کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی قوانین میں ترمیم کر کے ملاوٹ شدہ اور مضر صحت دودھ کی فروخت پر موت کی سزا مقرر کرنے کا حکم دیا جائے۔اور انتظامیہ سے خاص طور پر ڈی سی اسلام آباد سے اپیل کی ہے کہ ان ظالم ملاوٹ مافیاکو کس کر لگام ڈالی جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں